English   /   Kannada   /   Nawayathi

بھٹکل علی پبلک اسکو ل کا دلچسپ ثقافتی پروگرام

share with us

جلسہ کے دوران وقفہ وقفہ سے معصوم بچوں نے شاندار پروگرام پیش کیا ،مکالمے ،حمد ونعت اور نظموں کے علاوہ کنڑی انگریزی،اردو عربی اور اردو ونوائطی زبان میں معاشرہ کی اصلاح کے پس منظر میں کئی دلچسپ ڈرامہے تھے بالخصوص کو یا اور مثالی ماں کے نام سے اصلاحی ونصیحت آمیز ڈرامے دیکھنے سے تعلق رکھتے تھے جس کو جلسہ میں موجود مستورات نے بے حد پسند کیا ،جلسہ میں شرکت کے لئے دعوت نامہ ضروری تھا اور ایک ہزار خواتین وسرپرستوں کا انتظام تھا ، اسکول کی ساالانہ رپورٹ اسکول کی ہیڈ مسٹرس محترمہ روحینہ امداد ناخدا نے پیش کی ، جلسہ کے اختتام پر شریک پروگرام سرپرستوں کا مجموعی تاثر یہ تھا کہ اسکول کے تمام بچوں کی شرکت اور ننھے منھے معصوم بچوں کے لئے بھی اسلامی لباس کی پابندی اور معلمات کی طرف سے ان کی اس طرح کی تیاری اور دلچسپ پروگرام کے ساتھ A.P.S کی یہ سالانہ گیدرنگ ایک یادگار اور تاریخی گیدرنگ تھی ۔
یاد رہے کہ یہ علی پبلک اسکول مفکر اسلام حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندوی رحمۃ اللہ علیہ کی طرف منسوب ہے اور انشاء اللہ مستقبل میں اللہ تعالی کے فضل وکرم سے مولانا ابوالحسن علی ندوی اسلامک یونیورسٹی کی شکل میں شرمندۂ تعبیر ہونے والے عظیم منصوبہ کی یہ ایک بنیادی اورپہلی کڑی ہے ،جس کا علی پبلک اسکول کی شکل میں الحمدللہ ۲۹/جمادی الثانی ۱۴۳۲ ؁ھ مطابق ۱۱/جون ۲۰۱۱ء ؁ کو افتتاح ہواتھا، یہ اسکول مولانا ابوالحسن علی ندوی اسلامک اکیڈمی بھٹکل کے زیر اہتمام قائم ہے اور اکیڈمی کے صدر حضرت مولانا سید محمد رابع صاحب حسنی ندوی دامت برکاتہم کے دست مبارک سے اس کا افتتاح عمل میں آیا تھا،پہلے سال الحمدللہ300سے زائد طلباء کے اس میں داخلے ہوئے تھے، صرف چار سال میں محض اللہ تعالی کے ہی فضل سے ان طلباء وطالبات کی تعدادآج952تک پہنچ گئی ہے، امسال سرپرستوں کے اصرار اور خواہش کے باوجود صرف ڈھائی سو نئے طلباء وطالبات ہی کے داخلے ہو سکے اور بہت سارے طلباء کو داخلہ دینے سے معذرت کرنی پڑی،اسکول میں شروع ہی سے طلباء وطالبات کے لئے علحیدہ علحیدہ کلاسس وعمارت کا نظم ہے،اور کوشش کی جارہی ہے کہ آئندہ ایک د و سا ل میں ان کے کیمپس بھی علحیدہ ہوں،اسلامیات اور عربی زبان کے مضامین لازمی طور پر نصاب میں شامل ہیں اور الحمدللہ پورے ملک میں A.P.Sکے نام سے اب تک ۳۳ اسکول قائم ہو چکے ہیں اور اس تحریک کو انشاء اللہ پوسٹ گریجویشن تک ایک مکمل اسلامک یونیورسٹی تک لے جانے کا نشانہ مقرر کیا گیا ہے، موجودہ کیمپس میں اگلے ہفتہ انشاء اللہ ایک وسیع مسجد کا سنگ بنیاد بھی حضرت مولانا سید محمد رابع صاحب حسنی ندوی دامت برکاتہم کے دست مبارک سے رکھاجائیگا ، اس طرح امیدہے کہ آٹھویں تابارہویں کے طلباء کے لیے بھی کچھ ہی مہینوں میں انشاء اللہ ہاسٹل یعنی بورڈنگ کی تعمیر کاکام بھی شروع ہوجائے گا،جس میں انشاء اللہ ملک اور بیرون ملک سے طلباء ہاسٹل میں قیام کرکے عصری تعلیم دینی تربیت کے ساتھ حاصل کرسکیں گے،اسی طرح اسکول کے منتظمین کی کوشش ہے کہ موجودہ اسکول کو بھی جزوقتی اقامتی یعنی Day Residetiolاسکول میں تبدیل کیاجائے یعنی طلباء صبح آئیں گے تو کلاسس ختم ہونے کے بعد نماز پڑھ کر دوپہر کا کھانا بھی یہیں کھائیں گے،ہومورک بھی اسکول ہی میں کریں گے اور عصر بعد کھیل کر شام کو گھر پہنچیں گے ،اس سے انشاء اللہ ان کی تربیت اور اخلاق میں بھی اثرپڑیگا۔
اکیڈمی واسکول کے بانی وجنر ل سکریٹری مولانا الیاس صاحب ندوی کے مطابق الحمدللہ حسب اعلان امسال تیسری سے اوپر کے طلباء کے لیے جاری کلاسس کے ساتھ ہی حفظ قرآن مجید کا بھی آغاز ہوگیا ہے، اللہ کی ذات سے امید ہے کہA.P.Sکے طلباء انشاء اللہ نویں یا دسویں پہنچنے کے ساتھ ہی حافظ قرآن بھی بن جائیں گے۔ رپورٹ: رحمت اللہ رکن الدین ندوی

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا