English   /   Kannada   /   Nawayathi

مقصد حیات کو سمجھ کر اپنی حیات کا پل پل گذاریں

share with us

ان خیالات کا اظہار استاد حدیث دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنو اور جمعیت شباب الاسلام کے بانی وصدر مولانا سید سلمان حسینی ندوی نے کیا ۔ وہ کل بعد عشاء منکی کے مدرسہ رحمانیہ کے احاطے میں منعقدہ سیرت النبی کے پروگرام میں حاضرین سے خطاب فرمارہے تھے۔ مولانا موصوف نے رسالت کے اس پیغام کو عام کرنے کے لیے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایسا معاشرہ تشکیل دیں جس سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دور کے مدینہ کی یاد تازہ ہوجائے ۔ ہم میں ہر قسم کے نوجوان ہونے چاہیے۔ رفاہی کاموں ، منتظمین کے علاوہ ہر میدان میں پیش پیش رہنے والے نوجوانوں کی ضرورت ہے اور اس کے لیے منظم طور پر نوجوانوں کی قیادت کرنے کی ضرورت ہے۔ مولانا نے اپنے پر اثر خطاب میں کہا کہ آج جو دین بیزاری کا ماحول ہے اس کو ہمیں بدلنا چاہیے۔ مولانا نے دستورِ ہند میں دی گئی آزادی کو استعمال کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مکہ اور مدینہ کی زندگی کا بغور مطالعہ کرنے کے بعد ہمیں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کو عام کرنا چاہیے۔ مولانا نے مومن کو ہر طرح سے تیار رہنے کی تاکید کی اور کہا کہ مومن کے دل میں جو ایمان ہوتا ہے اس کے سامنے پوری دنیا ہیچ اور حقیر ہے۔ اس دنیا کی کوئی قدروقیمت نہیں ۔ مومن اس دنیاکی شان ہے اور یہ دنیا اسی لیے برپا کی گئی ہے کہ یہاں ایمان کا بول بالا ہو ۔ مولانا نے مزید کہا کہ جنکودنیوی نعمتیں دی جارہی ہیں اس سے آپ دھوکہ نہ کھائیں کیون کہ یہ ان کے لیے چندروزہ زندگی کا سامان ہے اور ان کے لیے ڈھیل دی گئی ہے ایک دن اللہ ان اپنی گرفت ان پر مضبوط کرے گا پھر وہ بے بس ہوکر رہ جائیں گے ۔ مولانا نے بعثت کی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہا کہ انسانوں کا رابطہ اللہ سے جوڑنے کے لیے انبیاء کی بعثت ہوئی اور تمام ادیان پر اسلامی نظامِ حیات کو برپا کرنے لیے اس دین کو دنیا میں بھیجا گیا ۔انہی مقاصد کی تکمیل کے لیے انبیاء نے جدوجہد کی اور اس بات کی کوششیں کی کہ کسی طرح اللہ کا نام دنیا میں عام ہوجائے اور پوری انسانیت اللہ کو ماننے والی بن جائے۔ مولانا موصوف نے تفصیلی طور پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پوری زندگی کا خلاصہ عوام کے سامنے رکھا اور تاکید کہ اسی رسالت کے پیغام کو تھامتے ہوئے اپنی زندگی گذارتے رہیں۔ ملحوظ رہے کہ اسی سیرت النبی کے جلسہ میں مدرسہ رحمانیہ منکی کے طلباء نے ثقافتی پروگرام پیش کیا۔ مولانا عرفات کٹنگری نے منکی میں مولانا سید سلمان صاحب ندوی کی آمد پر منظوم استقبالیہ پیش کیا جس کو سامعین نے بہت سراہا۔ مدرسہ رحمانیہ کے مہتمم مولانا شکیل ندوی نے مہمانوں کی خدمت میں استقبالیہ پیش کیا ۔ اس موقع پر اسٹیج پر قاضی جماعت المسلمین بھٹکل مولانا محمد اقبال ملا ندوی ، قاضی خلیفہ جماعت المسلمین بھٹکل مولانا خواجہ ندوی مدنی ، مہتمم جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا عبدالباری ندوی کے علاوہ مدرسہ رحمانیہ کے ناظم جناب ماشیما محمد عرفان صاحب ، مہتمم مدرسہ رحمانیہ مولانا شکیل سکری ندوی اور دیگر منکی کے ذمہ داران موجود تھے۔ اس اجلاس کے انعقاد میں یہاں کے تمام اسپورٹس سنٹرکے نوجوانوں نے بڑھ چڑ ھ کر حصہ لیا جن میں القسیم منکی اسپورٹس ، این ایس اے منکی ، پرنس منکی وغیرہ قابلِ ذکر ہیں،قریب بارہ بجے یہ جلسہ اختتام پذیر ہوا۔ منکی کے علاوہ ہوناور ، مرڈیشور اور بھٹکل ،شیرور اور کنڈلور سے کثیر تعداد میں اس جلسہ میں شرکت کرتے ہوئے جلسہ کو کامیاب بنایا ۔یاد رہے کہ اس پورے پروگرام کو فکروخبر پر لائیو ٹیلی کاسٹ دیا گیا تھا جس کو بیرونی ممالک میں مقیم حضرات نے بہت سراہا اور فکروخبر کو خصوصی مباکبادیاں پیش کیں۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا