English   /   Kannada   /   Nawayathi

ہمیں شہریت دو یا پھر پاکستان بھیج دو : کشمیر میں سابق عسکریت پسندوں کی بیویوں کا احتجاج !

share with us

:02 اگست 2021(فکروخبر/ ذرائع)جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والے سابق عسکریت پسندوں کی بیویوں نے آج پھر بارہمولہ میں اپنے مطالبات کے پیش نظر جن میں خاص طور پر سفری دستاویز ات کی فراہمی شامل ہے کے بابت احتجاج کیا۔

کشمیر میں بیاہی گئی پاکستانی خواتین نے بارہمولہ کے کریاپا پارک سے لے کر خانپورہ کے مقام تک ایک احتجاجی ریلی نکالی، اس دوران احتجاج میں شامل خواتین نے کہا کہ 'ہم نے کشمیر میں شادی کر کے کوئی جرم نہیں کیا ہے اور جس طرح کشمیری بھارت کے شہری ہیں، اسی طرح ہم بھی بھارت کے شہری ہیں۔

احتجاج کے دوران خواتین کے ساتھ ان کے بچے بھی تھے جو اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بیننرس اُٹھائے ہوئے تھے۔ احتجاج میں شامل خواتین کا مطالبہ تھا کہ 'اگر حکومت ہمیں تسلیم نہیں کرتی ہے تو ہمیں پاکستان واپس بھیج دیا جائے'۔

اس موقع پر مصباح نامی ایک احتجاجی نے نامہ نگاروں سے کہا کہ' حکومت ہمارے مسائل کی طرف توجہ نہیں دے رہی ہے'۔ ان کا کہنا تھا کہ 'ہم بار بار اپنے مطالبات کو لے کر احتجاج درج کرا رہے ہیں لیکن حکومت ہمارے مساءل کی طرف توجہ نہیں دے رہی ہے۔ ہم آخری سانس تک اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کرتے رہیں گے'۔

واضح رہے کہ سنہ 2010 میں عمر عبداللہ کے دور حکومت میں عسکریت پسندوں کی بازآباد کاری پالیسی کے تحت قریب ساڑھے چار سو کشمیری جو تربیت کے لیے سرحد پار کر گئے تھے وہاں سے لوٹتے وقت انہوں نے پاکستانی لڑکیوں سے شادہ کی تھی اور وہ واپس وادی کشمیر آئے تھے اب ان خواتین کا مطالبہ ہے کہ حکومت ہند انہیں تسلیم کرے اور انہیں بھارت کی شہریت دے یا پھر انہیں دوبارہ پھر پاکستان بھیج دے۔

رپورٹ : ای ٹی وی بھارت 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا