English   /   Kannada   /   Nawayathi

یوگی حکومت کے متنازعہ لو جہاد قانون کو ہائی کورٹ میں کیا گیا چیلنج

share with us

:12 دسمبر 2020(فکروخبرنیوز/ذرائع)لوجہاد کے نام پر جاری کئے گئے یوگی سرکار کے تبدیلی ٔ مذہب مخالف آرڈیننس کی آئینی حیثیت کو الہ آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔ایڈوکیٹ سوربھ کمار نے اپنی پٹیشن میں  مذکورہ آرڈیننس کو اخلاقی اور آئینی دونوں  لحاظ سے نامناسب قرار دیا ہے۔ انہوں  نے کورٹ سے اس قانون کو غیرآئینی قراردیتے ہوئے عبوری راحت کے طور پر حکام کو اس کی بنیاد پر سخت کارروائی سے گریز کا حکم دینے کی اپیل کی ہے۔
  لوجہاد کے نام پر بنائے گئے قانون کو یوگی سرکار آرڈیننس کی شکل میں   اسے نافذ کرنے والی ملک کی پہلی ریاست ہے جہاں  اس قانون کے حوالے سے پولیس اور بھگوا عناصر پر یکے بعد دیگرے کئی بار دھاندلیوں کا الزام عائد ہو چکا ہے۔ اس قانون کے سیکشن ۳؍ کے مطابق شادی کیلئے مذہب تبدیل نہیں  کیا جاسکتا۔ سیکشن ۴؍ مذہب تبدیل کرنے والے شخص کے خون کے رشتہ داروں نیز شادی یاگود لینے کی وجہ سے بننے والے رشتہ داروں کو یہ اختیار دیتاہے کہ وہ ا س کی شکایت پولیس سے کریں ۔سیکشن ۶؍ کورٹ کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ تبدیلی ٔ مذہب کیلئے کی گئی شادی کو یا شادی کیلئے کئے گئے تبدیلی مذہب کو کالعدم قرار دے۔
 عرضی گزار نے کورٹ کی توجہ مبذول کرائی ہےکہ قانون کے یہ التزامات حکومت کو شہری کے اپنی پسند کے مذہب اختیار کرنے اور شریک حیات کے انتخاب کے معاملے میں  مداخلت کا موقع فراہم کرتاہے۔ ایڈوکیٹ سوربھ کمار نے اسے انسانی حقوق کے بھی خلاف قرار دیا اور کورٹ کو متوجہ کیا ہے کہ اس قانون کی وجہ سے ہر بین المذاہب شادی جرم کے دائر میں  آجائےگی۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا