English   /   Kannada   /   Nawayathi

نقل مکانی روکنے کیلئے ۶؍ لاکھ افراد کو ریلیف کیمپوں میں پناہ دی گئی

share with us

یکم اپریل 2020(فکروخبر/ذرائع) لاک ڈاؤن کے بعد بے روزگار ہونے والے مزدوروں اور غریب شہریوں کی افراتفری اور وطن لوٹنے کی کوششوں پر قابو پاتے ہوئے مرکزی حکومت  نے ملک میں بھر میں ۲۱؍ ہزار ریلیف کیمپوں میں  ۶ء۶؍ لاکھ افراد کو پناہ دی گئی ہے۔ یہ اطلاع    منگل کو مرکزی وزارت داخلہ نے دی۔ 
 مرکزی وزارت داخلہ  میں جوائٹ سیکریٹری پنیہ سلیلا سری واستو نے نئی دہلی میں میڈیا کے نمائندوں کو معلومات فراہم کرتےہوئے بتایا ہے کہ لاک ڈاؤن   میں بے گھر ہوجانے  والے یا اپنے وطن لوٹنے کی کوشش کرنے والے افراد کیلئے  نہ صرف مذکورہ  ریلیف کیمپو میں رہائش کا بندوبست کیاگیا ہے بلکہ ان کیمپوں سے مجموعی طور پر ۲۳؍ لاکھ افراد کو کھانا بھی فراہم کیا جارہاہے۔  انہوں  نے بتایا کہ وزارت داخلہ ریاستی حکومت کےتعاون سے ملک بھر میں لاک ڈاؤن   کے نفاذ پر نظر رکھ رہی ہے اور اب تک حالات اطمینان بخش ہیں۔ پنیہ سلیلا  کے مطابق ’’ریاستوں  اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے  مرکزی وزارت داخلہ کو فراہم کی گئی معلومات کے مطابق ۲۱؍ ہزار ۶۴؍کیمپ قائم کئے گئے ہیں اورا میں  ۶ء۶؍ لاکھ افراد کو پناہ دی گئی ہے۔ ان کے علاوہ ۲۳؍ لاکھ افراد کو کھانا فراہم کیا جارہاہے۔‘‘انہوں نے بتایا کہ ’’یہ سہولت غریبوں، بے سہارا افراد اور مختلف علاقوں میں پھنسے ہوئے مہاجر مزدوروں  کے علاوہ ان لوگوں کو بھی فراہم کی جارہی ہے جن کے پاس سرچھپانے کی جگہ ہے مگر انہیں غذا کی ضرورت ہے۔ ‘‘ ان کے علاوہ ان لوگوں کو بھی ریلیف کیمپوں  سے کھانا فراہم کیا جارہاہے جو اپنی منزل مقصود پہنچ تو گئے ہیں مگر انہیں گھر نہیں جانے دیاگیا اور قرنطینہ میں رکھا گیاہے۔  مرکزی جوائنٹ سیکریٹری نے بتایا کہ’’ مہاجر مزدوروں کی صورتحال بھی قابو میں ہے۔‘‘ واضح  رہے کہ لاک ڈاؤن کا اعلان ہوتے ہی بے روزگار ہونےوالے لاکھوں مزدوروں نے  پیدل ہی شہروں سے گاؤں کا رخ کرلیا تھا جس کی وجہ سے شاہراہوں میں بھیڑ لگ گئی تھی اور لاک ڈاؤن کا مقصد ہی فوت ہوتا نظر آرہاتھا۔ نقل مکانی کرنے والے اکثر وہ مزدور تھے جو یومیہ اجرت پر شہروں میں کام کرتے ہیں۔ کچھ کرائے کے مکان میں رہتےہیں اور کچھ فٹ پاتھ پر ہی بسیرا کرتے ہیں۔ لاک ڈاؤن کے بعد جہاں فٹ پاتھ پر کسی کو ٹھہرنےنہیں دیا جارہاہے وہیں بے روزگار ہوجانے کے بعد  جب کھانے پینے کا مسئلہ پیدا ہونے کا اندیشہ ے تو غریب مزدور مکان کا کرایہ کہاں سے ادا کرپائیں گے۔  ایسے میں ان لوگوں کے سامنے واحد حل گاؤں کا رخت سفر باندھنا تھا۔ بہرحال اس مسئلے سے نمٹنے کیلئے ریاستی حکومتوں نے جگہ جگہ ریلیف کیمپ بنائے ہیں اوران میں مہاجر مزدوروں اور بے روزگار افراد کی رہائش کا نظم کیاگیاہے۔ 

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا