English   /   Kannada   /   Nawayathi

پاکستان سُپر لیگ کے سیمی فائنل اور فائنل میچزملتوی کر دئے گئے

share with us

:17 مارچ2020 (فکروخبر/ذرائع)پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے بتایا کہ پی ایس ایل میں شریک ایک غیر ملکی کھلاڑی میں کرونا وائرس کی علامات سامنے آنے کے بعد ٹورنامنٹ غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ عالمی وباء ہے جبکہ کھلاڑیوں اور مداحوں کی حفاظت ان ذمہ داری تھی، جس کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے ٹورنامنٹ ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا۔

منتظمین نے پاکستان سُپر لیگ کو پہلی بار مکمل طور پاکستان میں منعقد کرانے کا منصوبہ بنایا تھا، جس کے بعد ٹورنامنٹ کے 34 میں سے ابتدائی 26 میچ لاہور اور کراچی سمیت ملک کے چار شہروں میں دھوم دھام سے منعقد ہوئے تاہم گزشتہ ہفتے سندھ میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تصدیق ہونے پر کراچی اور لاہور میں چار میچ شائقین کی شرکت کے بغیر کرائے گئے۔

وسیم خان نے قذافی اسٹڈیم میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملتان سلطانز اور پشاور زلمی کی ٹیمیں سیمی فائنل کھیلنے منگل کی دوپہر قذافی اسٹڈیم پہنچ گئی تھیں۔ ٹیمیں ٹورنامنٹ کھیلنے کے لیے تیار تھیں تاہم خطرے کے پیش نظر پی ایس ایل کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

Pakistan Cricket Super League (DW/T. Saeed)

وسیم خان کا کہنا تھا، جس غیرملکی کرکٹر میں کرونا وائرس کی علامات سامنے آئی ہیں، وہ پاکستان سے اپنے وطن واپس جا چکا ہے تاہم اس کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ پی سی بی نے ٹورنامنٹ میں شریک تمام کھلاڑیوں کے ٹیسٹ کرائے ہیں اور پی ایس ایل سیمی فائنلز اور فائنل کا شیڈول مناسب وقت پر کیا جائے گا۔

کراچی کنگز کے مالک سلمان اقبال نے پی سی بی کے اس اقدام کو سراہا اور کہا کہ ٹورنامنٹ کے التوا کے سوا اب کوئی چارہ نہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ کرس جورڈن اور چیڈوک والٹن سمیت ان کی ٹیم کے غیرملکی کھلاڑی سیمی فائنل کھیلنے کے لیے تیار تھے لیکن اگر کوئی کھلاڑی یا آفیشل وائرس سے متاثر ہوتا تو اس سے ناقابل تلافی نقصان ہوتا، اس لیے یہ اقدام ضروری تھا۔ انہوں نے کہا کہ پی سی بی نے سکیورٹی سمیت ہر مسئلے کا حل پیش کیا لیکن اس وباء کے سامنے سب بے بس ہیں۔ سلمان اقبال نے امید ظاہر  کی کہ جس طرح چین میں حالات معمول پر آرہے ہیں اور پاکستان میں بھی جلد ایسا ہونے پر ہی پی ایس ایل کے یہ سیمی فائنل اور فائنل دوبارہ منعقد کیے جائیں گے۔

پاکستان کے سابق کپتان راشد لطیف نے ڈوئچے ویلے کو بتایا کہ ٹورنامنٹ ملتوی کرنا کرکٹ بورڈ کا ذمہ دارانہ فیصلہ ہے، ''اگر کسی کھلاڑی کا ٹیسٹ پازیٹو آ جاتا تو ہمیں لینے کے دینے پڑ جاتے۔ بہتر ہوتا کہ 13مارچ کو جب وائرس کا خطرہ منڈلانے لگا تھا تو ٹورنامنٹ کو کراچی یا لاہور میں کسی ایک شہر میں نمٹا دیا جاتا اور میچ مزید کم کر دیے جاتے۔‘‘

واضح رہے کہ پاکستان میں اس وقت تک کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 193 ہو چکی ہے  اور صوبہ پنجاب میں وبا میں مبتلا ایک شخص کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔ جس کے بعد صوبے میں طبی ایمرجنسی نافذ کی جا چکی ہے جس کے تحت کسی قسم کے عوامی یا نجی اجتماعات اور کھیلوں کی سرگرمیوں پرپابندی عائد ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا