English   /   Kannada   /   Nawayathi

بھٹکل کمیونٹی جدہ کی جانب سے "پیامِ انسانیت اور دورِحاضر میں ہماری ذمہ داریاں" کے موضوع پر منعقد ہوا پروگرام : مولانا سید بلال حسنی ندوی کا خطاب

share with us

بھٹکل/جدہ 19فروری 2020 (فکروخبر/موصولہ رپورٹ) بھٹکل کمیونٹی جدہ کی جانب سے "پیامِ انسانیت اور دورِحاضر میں ہماری ذمہ داریاں" کے موضوع پر پروگرام منعقد ہوا، پروگرام کا آغاز مولانا مختار جامعہ کی تلاوت کلام پاک سے ہوا مہمانوں کا استقبال اور پروگرام کا مقصد جنرل سکریٹری حبیب اللہ محتشم نے کیا ۔ آل انڈیا پیام انسانیت فورم کے جنرل سکریٹری محترم مولانا سید بلال حسنی  ندوی نے سورةالعمران کی  آیت نمبر110 كُنتُمْ خَيْرَ أُمَّةٍ أُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ تَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَتَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنكَرِ  وَتُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ  تلاوت کی سب سے پہلے خوشی کا اظہار کیا  اوراجمتاعیت کے قیام اور اپنے مرکزی اداروں سے تعلق قائم رکھنے پر مبارک باد دی ۔ اگرادمی جب اجتماعیت سے ہٹ جاتا ہے اس سے بڑا خطرہ پیدا ہوتا ہے کہ اسی شکل نہ اختیار کرلےجو اس کے لئے بھی  باعث شر ہو اور دوسروں کے لئے بھی اور اللہ  کا فضل ہے کہ اس نے وحدت کو قائم رکھا ہے اور کہا کہ بھٹکل سے قدیم  خاندانی تعلق ہے۔ جو آیت  شروعات میں پڑھی  صرف ہندوستان میں ہی نہیں ساری دنیا میں بھی اسکی ضرورت ہے۔ کہا کہ تم بہترین اُمت  ہو اور مسلما ن کا کام ہی لوگوں کو اچھائیاں سکھاتے ہو۔اور بُرائی سے روکتے ہو اور اپنے ایمان کو تازہ کرتے ہو۔ تین باتیں اسمیں سکھائیں گئیں ہیں جس پر ہمیں توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ہم سے بڑی غلطی ہو رہی ہے سماجی زندگی ہے معاشرتی زندگی ہے آج امت کا حال یہ ہوا ہے کہ اپنے گھر کا ہوش نہیں ، اپنے محلے کی خبر نہیں اس امت کو تمام انسانوں کے لئے پیدا کیا تھا یہ امت آج اپنی ذات سے غافل ہے،اپنے گھر والوں سے غافل ہے،ہم اپنے آپ کو فراموش کردیا ہے۔اسلئے آج یہ حال ہوا ہے کہ دنیا کہ لوگ مسلمانوں کو سمجھنے کے لئے تیار نہیں اور اسلام کو بھی سمجھنے کے تیار نہیں۔ اسلام کو ہماری زندگی سے دیکھنا چاہتے ہیں۔لیٹریچر سے زیادہ لوگوں کا یہ دستور ہے کہ لوگوں کے اخلاق کو پرکھتے ہیں۔ آج مسلمانوں کو دیکھتے ہیں تو وہ اسلام کو دیکھتے ہیں۔ اللہ کے نبی کی مبارک زندگی کو ہماری زندگی سے پرکھنا چاہتے ہیں۔آج ہمارا حال کیا ہے ہم اپنے آپ کو ایسا بنا لیا ہے جودین دار نہیں ہیں  اپنی جگہ پر جو  دین دار ہیں انکی بھی زندگی  میں نبی ﷺ کا حصہ نظر نہیں آتا۔ لوگ ہم کو دیکھنا چاہتے ہیں ، ہم اسلام کو مسجدوں میں ، مدرسوں میں محدود کردیا۔ آج  یہ معاملہ ہوا ہے کہ  اسلام  اور غیروں  درمیان ہمارے زندگی کی دیوار کھڑی کردی ہےکہ انکو دین سمجھنا مشکل ہو گیا دین کا کوئی عکس نظر نہیں آتا۔ اللہ نے اس امت کو اس لئے پیدا کیا کہ عالم میں انسانوں کی رہنمائی کا کام کرین اسے پہلے کسی امت کو یہ کا م سونپا نہیں گیا تھا۔ہمارے سامنے نمونہ بنی کی زندگی کا ہمارے سامنے نمونہ ہے  صحابہ کی زندگی کا۔دیکھو انکی زندگی سے لوگ فریفتہ ہوگئے۔ 

پروگرام میں  جماعت کےبی سے جے ممبران کے علاوہ  منکی جماعت کے عہدیدار اور ممبران بھی موجود تھے  مہمانوں کا اور ممبران کا  شکریہ صدر جماعت جناب عبدالسلام دامدا ابو نے کیا۔ انہوں نےکہا کہ پیام انسانیت کی تحریک 1974 میں حضرت مولانا ابوالحسن علی ندوی نے شروع کی۔ اس کی ضرورت یہ تھی کہ انسانوں  کوانسانوں سے قریب کیا جائے دور حاضر میں پیام انسانیت  یونٹ کی جانب سے  کی چند خدمات اور اس کے مثبت اثرات کا ذکر کیا اور سامعین سے درخواست کی کہ اپنے علاقوں اور محلوں میں  نمونہ کی زندگی  پیش کریں اسطرح کا ماحول پیدا کریں کہ غیروں کے دل میں یہ بات بیٹھ جائے کہ اگر ہمارے کو ئی مدد کے لئے نہیں ائے تو ہمارے یہ مسلمان ہمارے لئے کافی ہے۔ یہ  بہت ہی ضرورت ہے اور اجتماعی  یا انفرادی طور پر چھوٹے چھوٹے کا م کریں تو اس کے مثبت اثرات پیداہونگے۔ہم اپنے غضہ کو قابو میں رکھیں ، اپنے اخلاق کو ٹھیک کریں اور محلے میں ایک نمونہ بن کر پیش آئیں۔ اور آج کل کے حالات میں اشد ضرورت ہے۔کہا اس کا م کو اپنانے کے بعد سخت دل والے غیروں کے بھی دل بدل گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک  حکمت ہے  غیروں میں پیغام پہنچانے کاہماری زندگی میں اسے مواقع آتے رہتے ہیں کاروبار میں انفرادی زندگی میں اجتماعیت میں ہمیں ہر وقت  اسی کا خیال رکھنا ہے جس کے لئے محنت کی ضرورت ہے، اپنے اخلاق کو سدھارنے کی کوشش ہے اور ہر ایک کی  ضرورت ہے۔ واضح رہے کہ یہ پروگرام حضرت مولانا سید بلال حسنی ندوی کی سعودیہ پہنچنے پربروز پیر  17  فبروری 2020 کو منعقد کیا گیا تھا۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا