English   /   Kannada   /   Nawayathi

مفسرقرآن، مولانابرہان الدین سنبھلیؒ، نسلوں کے مربی ومعمار تھے :  مولانامحمدفرمان ندوی

share with us

لکھنؤ /18/ جنوری 2020(فکروخبر / پریس ریلیز) استاذ الاساتذہ، مولانابرہان الدین سنبھلی(مؤقراستاذ دارالعلوم ندوۃ العلماء) کے انتقال پر گولڈن فیوچر ایجوکیشن اینڈ ویلفئر سوسائٹی کے تحت مدرسہ ریاض الجنہ (برولیا،ڈالی، گنج، لکھنؤ)میں تعزیتی جلسہ کا انعقاد محمدانس کی تلاوت کلام پاک سے ہوا، مولاناؒ کے لئے بلندئی درجات کی دعا، اور ایصال ثواب کیاگیا۔
     ڈاکٹرمولانامحمدفرمان ندوی(استاذ دارالعلوم ندوۃ العلماء) نے کہا کہ مولاناؒ مقبول استاذ،پسنددیدہ واعظ،اور اچھے مفسر قرآن تھے،پوری زندگی اصلا ح وتربیت میں گذاری،قرآن سے خاص شغف تھا،یہی وجہ ہے چارنسلوں سے حفظ قرآن ان کے خاندان میں ہے،خود حافظ، مجود،مفسر، اور شیخ التفسیر رہے، وہ نسلوں کے مربی ومعمار تھے۔
    مولاناابوبکر صدیق ندوی (استاذ دارالعلوم  ندوۃ العلماء)نے کہا کہ مولاناؒ علم میں بڑا گہرا مقام رکھتے تھے،حاضر جواب تھے، مثالوں کے ذریعہ طلبہ کو مطمئن کرنے کااچھاملکہ تھا، خوش مزاجی، اور احسان شناسی کے پیکر تھے، حالات پر بڑی گہری نظر تھی۔
     ڈاکٹر مولاناہارون رشید ندوی نے مولاناؒ کی عظیم خوبیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ ہمیشہ اخلاق حسنہ و اوصاف حمیدہ کا ثبوت پیش کیا، اہم کتابوں کے مصنف اورنفاست پسندتھے،،بے شمار طلباء نے آپ سے علمی استفادہ خوب کیا، جو صدقہئ جاریہ، وذخیرہ آخرت ہے۔
    اس موقع پرمحمدشمیم ندوی نے کہا کہ مولاناؒ علم وعمل، تقوی وپرہیز گاری کا اعلی نمونہ اور بڑے اللہ والے انسان تھے، اللہ نے آ پ کوحسن ظاہر کے ساتھ حسن باطن بھی عطافرمایاتھا، اور حق گوئی وبے باکی کی سچی تصویر  تھے،علمی،دینی وملی ادار وں میں آپ کا اعلی مقام،اور بڑی قدر منرلت تھی، تجہیز وتدفدین میں ہر مکتبہ فکر، عوام وخواص، اور دور دراز سے لوگو ں کی شرکت، مولاناؒ کی مقبولیت اور نیکی کی واضح علامت ہے۔
    مولانااطیع اللہ ندوی،ساجد حسین،عبداللہ کاتب ندوی،محمدمشیر ندوی،احمدمیاں،ادیب الرحمن ندوی، حافظ قہار،محمدشاداب، محمدکیف،عبدالرحمن،حذیفہ وغیرہ  سمیت طلباء نے مولاناؒ  کے لئے جنت الفردوس، اور وارثین کے لئے صبرجمیل کی دعاکی۔
 بشکریہ :
 محمدانس
 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا