English   /   Kannada   /   Nawayathi

سال 2019ء کے دوران اسرائیل کے ہاتھوں صحافتی حقوق کی 760 پامالیاں

share with us

رام اللہ:09جنوری 2020(فکروخبر/ذرائع)فلسطین میں آزادی اظہار رائے کی صورت حال پرنظر رکھنے والی کمیٹی کی طرف سے جاری ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سال 2019ء کے دوران اسرائیلی حکام کے ہاتھوں صحافتی حقوق کی 760 بار پامالیاں کی گئیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کو موصولہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صہیونی ریاست کی طرف سے مقبوضہ مغربی کنارے، بیت المقدس اور غزہ کی پٹی میں ابلاغی حقوق کی سنگین پامالیاں کی گئیں۔ گذشتہ برس مئی میں صحافتی حقوق کی پامالیوں کے واقعات میں غیرمعمولی اضافہ دیکھا گیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی فوج کی طرف سے اکتوبر کے دوران فلسطینی صحافیوں کو براہ راست فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں 62 صحافی زخمی ہوئے۔ صحافیوں پر فائرنگ کے 163 واقعات سامنے آئے۔ زخمی ہونے والے بعض صحافی کئی ماہ تک اسپتالوں میں زیرعلاج رہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ  درجنوں صحافیوں کو درمیانے درجے کے زخم آئے۔ قابض فوج کی طرف سے فلسطینی احتجاجی مظاہروں کی کوریج کرنے والے صحافیوں اور ابلاغی اداروں کے عملے کو قصدا اور براہ راست حملوں کا نشانہ بنایا گیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ قابض فوج کی طرف سے فلسطینی صحافیوں کو مارا پیٹا گیا اوران پر وحشیانہ تشدد کیا گیا تاکہ وہ صہیونی ریاستی دہشت گردی کو بے نقاب نہ کرسکیں۔ فلسطینی صحافیوں پر تشدد کے 170 واقعات رپورٹ ہوئے۔ فلسطین میں صحافتی اداروں کی بندش کے 174واقعات کا اندراج کیا گیا۔

صحافتی حقوق کی پا مالیوں کی ایک شکل ابلاغی اداروں کی ویب سائٹس اور ان کے فیس بک اور ٹویٹر صفحات کی بندش کی شکل میں سامنے آئی۔ اکتوبر کے دوران قابض صہیونی حکام نے 180 صفحات اور پورٹل بند کیے گئے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا