English   /   Kannada   /   Nawayathi

قلم کے مجاہد سینئر صحافی حفیظ نعمانی کا انتقال ، صحافتی برادری کا اظہار افسوس

share with us

09دسمبر2019(فکروخبر/ذرائع)یہ خبر انتہائی افسوس کے ساتھ دی جا رہی ہے کہ قلم کے مجاہد اور کہنہ مشق صحافی حفیظ نعمانی نے طویل بیماری کے بعد داعی اجل کو لبیک کہا۔حفیظ نعمانی صاحب ابن مولانا منظور نعمانی صاحب رح کے انتقال کے ساتھ اردو صحافت کے ایک عہد کا خاتمہ ہو گیا،

حفیظ نعمانی کا تعلق سنبھل کے علمی اور دینی خانوادے سے تھا اور انہوں نے خود بھی دین کی اعلی تعلیم حاصل کی تھی۔ حفیظ نعمانی متعدد دینی اداروں سے بھی وابستہ رہے اور ان تنظیموں اور اداروں کی انہوں نے رہنمائی بھی کی۔

، مرحوم تقریبا ۹۰ سال اس دنیائے فانی میں گزار کر رخصت ہوئے،انھوں نے وطن عزیز کے مسائل کو موضوع بنایا، ملی مسائل سے خاص دلچسپی لی، جب لکھا تو بے لاگ لکھا خواہ کسی کو اس سے اختلاف ہو ، مگر صاف صاف باتیں کرنا حفیظ صاحب کی خصوصیت تھی ، وہ آخر تک لکھتے رہے ، وہ تحریک آزادی ، تقسیم ہند اور بے شمار حوادث کے چشم دید تھے، متعدد مواقع پر ملی تحریکات کا حصہ رہے، متعدد اخبارات میں ان کے مضامین چھپتے تھے ، انھوں نے خود بھی اخبار نکالنے کی سعی کی۔

اللہ ان کی مخلصانہ کوششوں کو قبول فرمائے سیئات کو حسنات سے مبدل فرمائے، جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے، متعلقین و پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے ۔

 

آ ہ ! حفیظ نعمانی

جید صحافی محترم حفیظ نعمانی کا کچھ دیر پہلے لکھنؤ کے سہارا اسپتال میں انتقال ہوگیا۔ انا للّٰہ وانا الیہ راجعون۔ان کے بھانجے اور دست راست برادرم اویس سنبھلی نے ابھی ابھی روتے ہوئے یہ اندوہناک خبر سنائی۔ حفیظ صاحب پچھلے کچھ دنوں سے شدید بیمار تھے۔ ان کے انتقال سے اردو صحافت کے محاذ پر تاریکی چھاگئی ہے۔حفیظ نعمانی اردو صحافیوں کی اس نسل کے آ خری چراغ تھے جس نے آزادی کے بعد ہندوستانی مسلمانوں کی ذہنی نشوونما کا فریضہ انجام دیا۔ حفیظ نعمانی صاحب نے سچ لکھنے کی پاداش میں قیدو بند کی صعوبتیں بھی جھیلیں۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اقلیتی کردار کی تحریک کے دوران ” ندائے ملت” کا مسلم یونیورسٹی نمبر شائع کرنے کی پاداش میں انھیں گرفتار کیا گیا اور وہ کئی مہینے جیل میں رہے۔

محترم حفیظ نعمانی جید عالم دین اور ماہنامہ”الفرقان” کے بانی مدیر مولانا منظور نعمانی رح کے فرزند ارجمند تھے۔ انھوں نے کئی اخبارات وجرائد کی ادارت کے فرائض انجام دئیے۔ پچھلے کئی برسوں سے ملک کے اہم روزناموں میں ان کے بے لاگ مضامین تواتر کے ساتھ شائع ہورہے تھے۔ زبان وبیان کے ساتھ ساتھ ملک وملت کے مسائل و مصائب پر ان کی گرفت بہت مضبوط تھی۔ ان کی تحریریں لوگ دل لگا کر پڑھتے تھے۔ انھوں نے مرتے دم تک لوح و قلم سے اپنا رشتہ قائم رکھا اور کبھی صاحبان اقتدار سے سمجھوتہ نہیں کیا۔ وہ اردو صحافت کا ایک مضبوط اور مایہ ناز ستون تھے۔
حفیظ نعمانی صاحب کا انتقال میرا ذاتی نقصان بھی ہے۔ وہ مجھ سے محبت اور شفقت کا سلوک کرتے تھے۔ میں جب بھی لکھنؤ جاتا تو ان کی خدمت میں ضرور حاضر ہوتا اور ان کی دعائیں لیتا تھا۔ اللّہ تعالیٰ ان کے درجات بلند فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔

 

معصوم مراد آبادی

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا