English   /   Kannada   /   Nawayathi

رام مندر ٹرسٹ کو لے کر اختلافات شدید تر،آپس میں ہی بھڑے سادھو سنت

share with us

 نئی دہلی :17نومبر2019(فکروخبر/ذرائع)سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد مجوزہ رام مندر ٹرسٹ پر اجارہ داری کیلئے پورے ایودھیا کے سادھو سنتوں اور رام مندر تحریک سے منسلک تنظیموں کے عہدیداران کے درمیان اختلافات اتنے بڑھ گئے ہیں کہ اب وہ کسی بھی وقت آپس میں بٹ جاتے ہیں اور پولیس کوانھیں روکنے میں ناکوں چنے چبوانے پڑتے ہیں، آپسی اختلافات اور اس کھلی جنگ کا پہلا شکار ہوئے ہیں مہنت پر م ہنس داس  جنہیں ان کے گرو نے تپسوی چھاؤنی مٹھ  سے ہی معطل کردیا ہے

   یہ کارروائی مہنت پر م ہنس  کے ذریعہ مہنت نرتیہ گوپال داس پر سنگین الزامات لگانے کے سبب کی گئی ہے ہے جس کے بعد دونوں طرف کے حامی ایک مرتبہ پھر بھڑک گئے تھے لیکن انھیں کسی طرح خاموش بٹھایا گیا یا ادھر مجوزہ ٹرسٹ کی شکل و صورت اور مجوزہ مندر کے ماڈل پر پر جاری گھماسان میں روز نئے نئے بیانات سامنے آرہے ہیں  اس درمیان بی جے پی لیڈر نے کہا ہے کہ رام مندر کے نام پر جو لوگ چندا جمع کرتے رہے ہیں ان کے خلاف بھی کارروائی کی جانی چاہیے انہوں نے وزیراعلی یوگی کو ٹرسٹ  میں شامل کرنیکا مطالبہ بھی کر دیا ہے

    ادھرسرخیوں میں رہنے والے رام جنم بھومی نیاس کے رکن اور سابق راجیہ سبھا ممبررام ولاس ویدانتی نے کہا کہ  2024 الیکشن رام مندر کے نام پر ہی لڑا جائے گا

 تپسوی چھاونی سے جڑے مہنت پرم ہنس  نے گزشتہ دنوں رام جنم بھومی نیاس کے سربراہ نرتی گوپال داس کے خلاف ایک نیوز چینل پر سنگین الزامات لگائے تھے ان کا ایک ویڈیو بھی وائرل ہوا تھا جس میں وہ گوپال داس پر رام مندر کے لیے جمع پیسے خود پر خرچ کرنے سمیت کئی الزامات لگاتے ہوئے نظر آئے تھے انہوں نے نئی ٹرسٹ بنائے جانے کی وکالت کرتے ہوئے کہا تھا کہ گوپال داس رام جنم بھومی نیاس کو ہی ٹرسٹ کی شکل دینے کی وکالت اسی وجہ سے کر رہے ہیں ،اسی طرح کے کئی اور الزامات بھی انہوں نے لگائے تھے اان باتوں سے ایودھیا کے کئی سادھو سنت بھڑک گئے، اور ان کے خلاف کارروائی کی مانگ کرنے لگے، بالآخر پرم ہنس کے گرو مہنت سرویشورداس نے انہیں معطل کر دیا ہے یہ کارروائی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے پرم ہنس کو اپنا جانشین بنایا تھا مگر وہ اکثر متنازع باتیں کرتے رہتے ہیں اس لیے انہیں چھاؤنی سے ہٹا دیا گیا ہے اب ان کا اس حوالے سے کوئی تعلق نہیں ہے،

   غور طلب ہے کہ دو روز قبل پرم ہنس  کو کسی طرح پولیس نے بچا لیا تھا ان کے بیان سے خفا گوپال داس حامی تپسوی چھاؤنی گھیر کر ان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کر رہے تھے پولیس حکام نے ان کی گرفتاری دکھاکر بھیڑ کو خاموش کرایا تھا اور انہیں شہر سے باہر بھیج دیا تھا بہرحال اس سے واضح ہورہا ہے کہ جب سے رام مندر کا فیصلہ آیا ہے اور حکومت نے ٹرسٹ بنانے کی کارروائی شروع کی ہے تب سے ہی سادھو سنتوں میں تنازعات جاری ہیں  جو روز نئی شکل لے رہے ہیں  اور اس دوران ان کے حامیوں میں نعرے بازی سے لے کرہاتھا  پائی تک کی نوبت آ رہی ہے

   ادھر بی جے پی کے سابق ریاستی صدر اور ایودھیا کے ممبر پارلمنٹ رہ چکے ونے کٹیار نے مطالبہ کیا ہے کہ جو لوگ  رام  مندر کے نام پر پیسے جمع کرتے رہے ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جانی چاہیےحالانکہ  انہوں نے کسی کا نام نہیں لیا ہے ان کا کہنا ہے کہ یہ پیسے اس ٹرسٹ  میں جمع کرا دیئے جائیں جو رام مندر کی تعمیر کیلئے بنایا جا ئے گا

 انہوں نے مجوزہ ٹرسٹ میں یوگی ادتیا ناتھ کو شامل کرنے کی مانگ کی ہے تاہم یہ بھی کہا ہے کہ نیاس کو ہی ٹرسٹ کی شکل دی جاسکتی ہے تاکہ یہ تنازعہ  ہمیشہ ہمیشہ کے لئے ختم ہو جائے ی

 دریں اثناں ٹرسٹ کی شکل و صورت اور رام مندر کے ماڈل پر جاری بیانات کے درمیان ایودھیا کے ایک اہم ٹرسٹ شری رام جنم بھومی رامالیا ٹرسٹ کے سکریٹری سوامی اومکتیشور انند سرسوتی نے کہا کہ اس ٹرسٹ کو ہی مندر  تعمیر کی ذمےداری دی جائے کیونکہ اس کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں ہے اور قانونی و عملی طور پر یہی واحد ٹرسٹ ہے جو یہ کام بغیر کسی طرح  کے تنازع کے کر سکتا ہے یہ ٹرسٹ بلواسطہ طور پر رسمہا راو کی حمایت سے بنایا گیا تھا اس کے علاوہ شری رام مندر جنم بھومی  مندر نیاس ٹرسٹ بھی ہے  جو اصل ٹرسٹ ہونے کا دعوی پیش کر رہا ہے ۔ غور طلب ہیں کہ نیاس  کے سربراہ نرتیہ گوپال داس مجوزہ ٹرسٹ کی مخالفت کرتے ہوئے یہ کہہ چکے ہیں کہ رام جنم بھومی نیاس کی تشکیل تو رام مندر کی تعمیر کی غرض سے ہی کی گئی تھی اس لیے اسے ہی ٹرسٹ کی شکل دی جائے تاہم  رام للا کے چیف پجاری ستیندرداس کا کہنا ہے کہ ٹرسٹ کیسا ہوگا کون اس کے ممبر ہوں گے یہ حکومت طے کرے گی انہوں نے صاف کہا ہے کہ نیاس میں تو صرف گوپال داس ہی سب کچھ ہیں ،ہنومان گڑھی کے مہنت  راجو داس نے بھی کہا ہے کہ ٹرسٹ کا فیصلہ حکومت کرے گی جس میں رام دیو اور شری شری جیسے لوگ  بالکل نہ ہوں، انہوں نے کسی بھی باہر کی شمولیت کی سخت مخالفت کی ہے دگمبراکھاڑہ کے مہنت  سریش داس  بھی سرکار پر یہ فیصلہ چھوڑنے کے حق میں ہیں

  واضح رہے کہ وی ایچ پی ترجمان شرد شرما یوگی اور امت شاہ دونوں کو اس ٹرسٹ میں شامل دیکھنا چاہتے ہیں   وی ایچ پی کے سینئر لیڈران   یہ بھی کہ چکے ہیں کہ مجوزہ ٹرسٹ میں نہ کوئی آفیسر ہو نہ لیڈر ،مندر تحریک سے جڑے سنجید لوگ ہی اس میں ہوں ، اس میں کوئی دھرم گرو سیاسی لیڈر نہ ہو، کوئی بھی لائف ٹائم ممبر نہ ہو، سومناتھ ٹرسٹ کی طرز پر نئے ٹرسٹ کی وکالت زییادہ ہو رہی ہے مگر اس میں سیاسی لیڈران اور سینئر افسران بھی شامل رہے ہیں  

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا