English   /   Kannada   /   Nawayathi

زلمے خلیل زاد کی ایک ماہ میں دوسری مرتبہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات

share with us

اسلام آباد:28اکتوبر2019(فکروخبر/ذرائع)امریکہ کے نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمت زلمے خلیل زاد نے پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان سے ملاقات کی ہے۔ جس میں افغان تنازع کے سیاسی حل اور افغان امن عمل کی کوششوں کے بارے میں تبادلہ کیا گیا۔

زلمے خلیل زاد پیر کے روز کابل کا دورہ مکمل کرنے کے بعد اسلام آباد پہنچے تھے۔ جن کا ایک ماہ کے دوران اسلام آباد کا یہ دوسرا دورہ ہے۔

وزیرِ اعظم عمران خان کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق اس ملاقات میں وزیرِ اعظم عمران خان نے گزشتہ سال شروع ہونے والے افغان امن عمل کے حوالے سے درپیش مشکلات کو دور کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ تاکہ افغان تنازع کا جلد اور پائیدار حل ممکن ہو سکے۔

ملاقات کے دوران وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن عمل سے متعلق پاکستان پر عزم ہے، افغان تنازع کے پائیدار سیاسی حل کیلئے حائل رکاوٹوں پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ تمام فریقین کو افغانستان میں تشدد کے خاتمے کیلئے عملی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، افغان امن عمل کے حوالے سے منفی بیانیے کیخلاف کھڑا ہونے کی ضرورت ہے۔

زلمے خلیل زاد سے ملاقات میں وزیر اعظم نے مزید کہا کہ افغانستان اور خطے میں پائیدار امن، استحکام اور ترقی پاکستان کے بہترین مفاد میں ہے، پاکستان مخلص دوست اور سہولت کار کی حیثیت سے کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے

دریں اثنا  ایک سینئر امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ پاکستان کے ساتھ باہمی تعلقات کے ازسرِ نو آغاز کے لیے وسیع پیمانے پر اعلیٰ سطح کی بات چیت پر یقین رکھتی ہے اور مذاکرات کا طریقہ تبدیل کرنے پر غور کررہی ہے۔

امریکی عہدیدار نے کہا کہ امریکا غور کررہا ہے کہ کس طرح پاکستان کیساتھ تجارتی تعلقات اور سرمایہ کاری کو فروغ دیاجاسکے اور یہ روابط جاری رہیں۔

واشنگٹن میں حالیہ بریفنگ کے دوران امریکی عہدیدار نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ نئے تعلقات قائم کرنے کے لیے موجودہ امریکی انتظامیہ سابق صدر باراک اوباما کی جانب سے متعارف کروائے گئے مذاکرات کے طریقے کو تبدیل کرنے پر غور کررہی ہے۔

امریکی عہدیدار نے پاکستان اور بھارت کی افواج کے ڈائریکٹر جنرلز آف ملٹری آپریشنز کے درمیان ہاٹ لائن کے قیام کا خیرمقدم بھی کیا۔

امریکی عہدیدار نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے ایکشن پلان کے تحت پاکستان کی جانب سے مثبت اقدامات دیکھے گئے ہیں۔

مقبوضہ کشمیر پر پاکستان اور بھارت کے درمیان امریکی صدر کی ثالثی کی پیشکش پر ان کا کہنا تھا کہ اگر دونوں ممالک چاہیں تو امریکی صدر ثالث کا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔

عہدیدار نے کہا کہ تحفظات کے باجود مذاکرات ہونا ممکن ہے اور امریکا دو پڑوسی اور جوہری ممالک کو مذاکرات کرنے پر ان کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا