English   /   Kannada   /   Nawayathi

فاروق عبداللہ کےبعد اب محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ پر بھی لگا پی ایس اے

share with us

نئی دہلی :15اکتوبر2019(فکروخبر/ذرائع)وزیر داخلہ امت شاہ نے ایک قومی نیوز چینل کے ایک انٹرویو میں بتایا کہ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو پی ایس اے کے تحت نظر بند رکھا گیا ہے۔

جموں و کشمیر کے تین سابق وزرائے اعلیٰ 5 اگست سے سرینگر میں نظر بند ہیں، ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کیا گیا تھا، اب پہلی بار حکومت نے واضح کیا ہے کہ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو بھی اسی قانون کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔

’’انکو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت ابھی ڈیٹنشن میں رکھاگیا ہے،‘‘ امت شاہ نے انٹرویو کے دوران کہا۔ یہ پہلا موقع ہے کہ حکام نے ان دو مین اسٹریم رہنماؤں کی گرفتاری کی نوعیت کے بارے میں تفصیل دی ہے۔

پبلک سیفٹی ایکٹ، جموں و کشمیر کا ایک سخت قانون ہے، جس کے تحت کسی بھی شخص کو عدالت میں پیش کیے بغیر چھ ماہ سے دو سال کی مدت تک قید میں رکھا جاسکتا ہے۔ سرینگر کے مقامی انتظامیہ نے ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں کی تھی کہ عمر اور محبوبہ کو بھی اسی قانون کے تحت نظر بند کیا گیا ہے۔ پی ایس اے کے تحت نظربندی کا آرڈر ضلع مجسٹریٹ کی جانب سے جاری ہوتا ہے۔

حکام نے پہلے ہی سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ کو پی ایس اے کے تحت نظر بند کیا ہے۔ وہ گپکار روڑ پر اپنی رہائش گاہ میں نظر بند ہیں۔ گزشتہ ہفتے حکام نے انکی جماعت نیشنل کانفرنس کے رہنماؤں کو انکے ساتھ ملاقات کی اجازت دی تھی۔

محبوبہ مفتی، چشمہ شاہی کی ایک سرکاری عمارت میں نظر بند ہیں جبکہ عمر عبداللہ کو ہری نواس گیسٹ ہاؤس میں مقید رکھا گیا ہے۔ یہ عمارت 2005 میں وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ تھی۔

تینوں سابق وزرائے اعلیٰ، ان ہزاروں افراد میں شامل ہیں، جنہیں حکام نے 5 اگست سے قبل یا اسکے فوراً بعد حراست میں لیا ہے۔ حکام کہتے ہیں کہ ریاست کا خصوصی درجہ ختم کیے جانے کے مرکزی فیصلے کے خلاف عوامی مظاہرے ناممکن بنانے کے لیے ان رہنماوں کو حراست میں رکھا گیا ہے۔

امت شاہ نے گرفتاریوں کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’ دفعہ 370 کے خاتمے کے فوراً بعد، جب واقعہ تازہ ہو، تو یہ لازمی ہے کہ کچھ لوگ سکتے میں ہوں گے، اگر کوئی انہیں اکسانے کی کوشش کرے گا تو قدرتی طور پر صورتحال کو کنٹرول کرنے میں مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔‘‘

انہوں نے کہا کہ چار ہزار لوگ، حراست میں لئے گئے۔ ایک ہزار سے کم لوگ ابھی جیل میں ہیں جن میں 800 پتھرباز ہیں۔

امت شاہ نے دعویٰ کیا کہ دفعہ 370 ہی کشمیر میں 40 ہزار لوگوں کی موت کا ذمہ دار ہے۔ ’’ہم نے دفعہ 370 کو ہٹایا ہے۔ ہمیں وقت چاہئے کہ یہ پیغام نچلی سطح تک جائے۔اگر کوئی زخموں کو کریدنے کی کوشش کرتا رہے تو لوگ مشتعل ہوسکتے ہیں۔ احتیاط کے طور ہم نے انہیں نظر بند رکھا ہے۔ احتیاط برتنا، جانوں کے زیاں سے بہتر ہے۔‘‘

امت شاہ نے اس بات کی تردید کی کہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہے۔ انہوں نے کہا کہ دو ماہ کے عرصے میں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے کوئی فائرنگ نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کشمیر میں نارملسی بحال ہورہی ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا