:اور ہر طرح کے
حیدرآباد یونیورسٹی میں فلسطین یکجہتی مارچ کیلئ ... وزیراعظم مودی کے بیان کی مذمت کرنے پر اقلیتی مورچ ... ہریدوار میں ہندو شدت پسندو کی مسلم نوجوان کو پریش ... وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ ... نم آنکھوں کے ساتھ مولانا عبدالعلیم فاروقی کی تدفی ... وزیراعظم کے متنازعہ بیان بازی پر الیکشن کمیشن کا ... فطرت سے بغاوت کا نتیجہ: جنوبی کوریا میں ہر بچے کی پ ... ہالینڈ کے معروف اداکاردینِ اسلام میں داخل ...
:اور ہر طرح کے
حیدرآباد یونیورسٹی میں فلسطین یکجہتی مارچ کیلئ ... وزیراعظم مودی کے بیان کی مذمت کرنے پر اقلیتی مورچ ... ہریدوار میں ہندو شدت پسندو کی مسلم نوجوان کو پریش ... وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ ... نم آنکھوں کے ساتھ مولانا عبدالعلیم فاروقی کی تدفی ... وزیراعظم کے متنازعہ بیان بازی پر الیکشن کمیشن کا ... فطرت سے بغاوت کا نتیجہ: جنوبی کوریا میں ہر بچے کی پ ... ہالینڈ کے معروف اداکاردینِ اسلام میں داخل ...
پٹنہ:14جولائی2019(فکروخبر/ذرائع)بہار کے شمالی علاقوں اور نیپال کے ترائی علاقوں میں ہو رہی لگاتار بارش کے بعد کئی ندیوں کی آبی سطح میں اضافہ ہو گیا ہے، جس سے ریاست کے کم از کم چھ اضلاع میں سیلاب کی صورت حال پیدا ہو گئی ہے۔ دریں اثنا، ریاست کے کئی مقامات پر ریل کی پٹریوں پر پانی آ جانے سے ریلوں کی آمد و رفت متاثر ہوئی ہے۔ ریاست میں بھاری بارش کوسی اور سیمانچل کے علاقوں میں تباہی لے کر آئی ہے۔ کوسی کی آبی سطح میں لگاتار اضافہ ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے کئی علاقوں میں سیلاب کا پانی داخل ہو گیا ہے۔
ویر پور بیراج کے ’فلڈ کنٹرول روم‘ کے مطابق، ہفتہ کو کوسی کی آبی سطح میں لگاتار اضافہ درج کیا جا رہا ہے۔ سہ پہر 3 بجے ویر پور میں کوسی ندی کی آبی سطح 2.88 لاکھ کیوسیک درج کی گئی تھی، جبکہ 4 بجے یہ بڑھ کر 3.07 لاکھ کیوسیک پہنچ گئی۔ نیپال میں بھاری بارش کی وجہ سے گنڈک بیراج بھی اپھان پر ہے۔
ادھر، ریاستی آفات انتظامی محکمہ کے چیف سکریٹری پرتیائے امرت نے بتایا، ’’ریاست کے 6 اضلاع شیو ہر، سیتا مڑھی، ایسٹ چمپارن، مدھوبنی، ارریہ اور کشن گنج کے علاقوں میں سیلاب کا پانی داخل ہو گیا ہے۔ راحت اور حفاظتی کام شروع کر دئے گئے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ محکمہ پوری طرح سے الرٹ پر ہے۔
ادھر، ارریہ اور پورنیہ کے علاقوں میں سیلاب کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے، لہذا یہاں این ڈی آر ایف کو الرٹ پر رکھا گیا ہے۔ وہیں بھاری بارش کی وجہ سے نیپال سے نکلنے والی ندیوں نے چمپارن میں تباہی مچانی شروع کر دی ہے۔ لال بکیا، باگ متی اور بوڑھی گنڈک نے چمپارن، شیو ہر اور مظفر پور کے کئی گاؤں کو اپنی زد میں لینا شروع کر دیا ہے۔ ایسٹ چمپارن کے کئی گاؤں میں سیلاب کا پانی داخل ہو گیا ہے۔
بہار کے ویسٹ چمپارن میں گنڈک کی آبی سطح تیزی سے بڑھنے کی وجہ سے چار بلاکوں کے آدھا درجن گاؤں کا بگہا بلاک سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ کچھ اضلاع میں سیلاب کی وجہ سے اسکولوں کی بھی چھٹیاں کر دی گئی ہیں۔
ایسٹ چمپارن اور مدھوبنی میں ندیاں بھی اپھان پر ہیں۔ مدھوبنی ضلع میں کملا ندی جے نگر اور جھنجھار پور میں خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے۔ کوسی کی آبی سطح میں بھی اضافہ جاری ہے۔
دریں اثنا، سمستی پور ریلوے بورڈ کے بیرگنیا-کندوا چونپور میں ریلوے لائن کی پٹری پر سیلاب کا پانی آنے سے ٹرینوں کی آمد و رفت ہفتہ کی صبح تین بجے تک روک دی گئی۔
ایسٹ سنٹرل ریوے کے سی پی آر او (چیف پبلک ریلیشن آفیسر) راجیش کمار نے ہفتہ کو خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس کو بتایا کہ اس ریلوے لائن میں کئی ٹرینوں کے روٹ تبدیل کر دئے گئے یا پھر انہیں منسوخ کر دیا گیا۔
ادھر ارریہ ضلع کے جوگ بنی کے نشیبی علاقہ میں جمعہ کی دیر رات سیلاب کا پلانی گھس گیا اور جوگ بنی اسٹیشن پر ریل کی پٹری غرق آب ہو گئی۔ ریل کی پٹری کے پانی میں ڈوب جانے سے ٹرینوں کی آمد و رفت ٹھپ ہو گئی۔ کئی ٹرینوں کو منسوخ کر دیا گیا جبکہ کچھ کو کٹیہار-جوگ بنی روٹ پر فاربس گنج سے چلایا گیا۔
ریلوے کے ایک افسر نے بتایا کہ، ’’ہفتہ کی صبح نو بجے پانی ریل کی پٹری کے اوپر سے اتر گیا، اس کے بعد ٹرینوں کی آمد و رفت کو پھر سے شروع کر دیا گیا۔‘‘
دربھنگہ، ویشالی اور مظفرپور میں بھی مختلف ندیاں اپھان پر ہیں، جس کی وجہ سے کئی گاؤں میں سیلاب کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ خطرے والے علاقوں سے لوگوں کی نقل مکانی شروع ہو گئی ہے اور کئی اضلاع میں سیلاب کا الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔
Fajr | فجر | |
Dhuhr | الظهر | |
Asr | عصر | |
Maghrib | مغرب | |
Isha | عشا |