English   /   Kannada   /   Nawayathi

تمام جنگجو تنظیمیں فوج میں شامل ہو جائیں،عراقی حکومت کاحکم

share with us


 تنظیموں کے سربراہ اپنے لیے نیم فوجی دستوں یا سیاسی سرگرمیوں میں سے کسی ایک کا انتخاب کر سکتے ہیں،وزیراعظم


بغداد:03جولائی2019(فکروخبر/ذرائع)عراقی حکومت نے جنگجو تنظیموں کو ملکی فوج میں شامل ہونے کے احکامات دیتے ہوئے کہاہے کہ ان تنظیموں کے سربراہ اپنے لیے نیم فوجی دستوں یا سیاسی سرگرمیوں میں سے کسی ایک کا انتخاب کر سکتے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق عراقی وزیر اعظم عادل عبدالمہدی کی جانب سے ایک حکم نامہ جاری کیا گیاکہ جس کا مقصد تمام جنگجو تنظیموں کو ملکی فوجی کمانڈ کے ماتحت لانا ہے۔ عراق میں فعال زیادہ تر شیعہ ملیشیا گروپ ایران نواز خیال کیے جاتے ہیں۔ یہ پیش رفت ایک ایسے موقع پر سامنے آئی جب اس بارے میں خدشات بڑھ رہے ہیں کہ امریکا اور ایران کے مابین کشیدگی میں عراق میدان جنگ بن سکتا ہے۔عراقی جنگجو تنظیمیں پاپولر موبلائزیشن فورسز (پی ایم ایف)، طاقت ور نیم فوجی دستوں اور ان تمام سیاسی قوتوں کے جھنڈے تلے فعال ہیں، جنہوں نے امریکی حمایت یافتہ ملکی فوج کے ساتھ مل کر اسلامک اسٹیٹ کے خلاف کارروائیوں میں حصہ لیا تھا۔ایک اندازے کے مطابق ان ملیشیا گروپوں کے ارکان کی تعداد ایک لاکھ چالیس ہزار سے زائد بنتی ہے۔ بتایا گیا کہ پی ایم ایف نے وزیر اعظم سے رابطہ کر لیا ہے، جو ملکی فوج کے کمانڈر ان چیف بھی ہیں۔ اگر اس حکم نامے پر عمل درآمد کیا جاتا ہے تو پی ایم ایف میں تمام ملیشیا تنظیمیں فوج کا حصہ بن جائیں گی اور ان کا نام بھی ختم کر دیا جائے گا۔ ان جنگجو تنظیموں کی جانب سے قائم کی گئی حفاظتی چوکیاں، دفاتر اور نگرانی کے مراکز بھی بند کر دئیے جائیں گے۔ساتھ ہی ان کے وہ سربراہ جو سیاسی عمل میں شامل ہونا چاہیں گے، ان کے اسلحے کے ساتھ گھومنے پھرنے پر پابندی ہو گی۔ اس حکم نامے میں واضح کیا گیا ہے کہ کھلم کھلا یا خفیہ طور پر کسی بھی عسکری سرگرمی  کو خلاف قانون سمجھا جائے گا۔
 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا