English   /   Kannada   /   Nawayathi

جئے شری رام کے نام پر تشدد جاری ِدہلی میں شر پسندوں نے مولانا کے ساتھ کی مارپیٹ

share with us

نئی دہلی :22جون2019(فکروخبر/ذرائع)دارالحکومت دہلی کے روہنی میں چند تخریبی عناصر نے ایک عالم دین کو محض اس لیے زد وکوب کیا کہ انہوں نے جے شری رام کا نعرہ لگانے سے انکار ک دیا تھا۔یہ واقعہ جمعہ کی شام 6 بجے کا ہے جب دہلی کے روہنی سیکٹر 20 میں کچھ تخریبی عناصروں نے ایک مسلم شخص کو زبردستی جے شری رام بلوانے کی کوشش کی اور ایسا نہیں کہنے پر انہیں کار سے ٹکر مار دی۔

جے شری رام نہیں کہنے پر عالم دین کو کار سے ماری ٹکر، متعلقہ ویڈیواس واقعے میں شامل ملزموں کے بارے میں ابھی کچھ معلوم نہیں ہواہے اور نہ ہی جائے وقوع پر موجود کوئی شخص اس تعلق سے گواہی دینے کو تیار ہے۔ اس واردات کے بعد علاقے میں اقلیتی طبقے میں ناراضگی ہے۔ متاثر زدہ شخس کا نام محمد مومن ہے جو راہنی سیکٹر 20 میں ایک مدرسے میں تدریسی خدمات انجام دیتے ہیں۔متاثرہ کا کہنا ہے کہ جمعرات کی شام جب وہ عصر کی نماز کے بعد ٹہل رہے تھے، اسی اثنا میں ایک سفید کار جس میں تین نوجوان سوار تھے انہیں پیچھے سے ٹکر ماری اور پھر ان کا حال چال دریافت کیا۔مولانا نے انہیں نظر انداز کر کے آگے جانا چاہا تو تینوں نوجوانوں کو جے شری رام کے نعرے لگائے۔ اور انہیں پاس بلاکر جئے شری رام کے نعرے لگانے کو کہا۔ مومن نے جن ایسا کر نے سے انکار کیا تو انہوں نے ایسا بولنے سے منع کر آگے بڑھے تو نوجوانوں نے گالیاں دیتے ہوئے ایک بار پھر کار سے زور دار ٹکر مار دی۔ یہ ٹکر اتنی تیز تھی کہ مومن گر کر ہوش ہو گئے۔ اس واقعے کے بعد اقلیتی طبقے میں ناراضگی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ امن و سکون سے رہنا چاہتے ہیں، لیکن کچھ لوگ جان بوجھ کر ماحول خراب کرنا چاہتے ہیں۔ اس واقعے کے بعد بھاری تعداد میں مسلم طبقے کے لوگ تھانے پہنچے۔ انہوں نے ملزموں کی جلد گرفتاری اور ان کے لیے سخت سزا کا مطالبہ کیا۔بتایا جا رہاہے کہ علاقے میں لگے سی سی ٹی وی کیمرے میں قید ایک سفید رنگ کے کار کی شناخت کی گئی ہے۔ جس پر جے شری رام لکھا ہوا ہے۔ پولیس اب اس شک کو اور پختہ کرنے کے لیے علاقے کے دیگر سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کر رہی ہے۔اعلیٰ افسران جانچ کی بات کرتے ہوئے ابھی کچھ بھی بولنے سے بچ رہے ہیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا