English   /   Kannada   /   Nawayathi

فلسطین کے تئیں ہندوستان کی پالیسی تبدیل؟؟ ہندوستان نے فلسطین کے خلاف اسرائیل کی حمایت میں دیا ووٹ

share with us

نئی دہلی :13جون2019(فکروخبر/ذرائع)لوک سبھا انتخابات میں زبردست کامیابی کے بعد بی جے پی کی نئی حکومت نے فلسطین کے تئیں اپنی پالیسی میں تبدیلی کا اشارہ دیا ہے۔

بھارت روایتی طور پر فلسطین کا حامی رہا ہے تاہم پہلی بار اس کی پالیسی میں تبدیلی دیکھی گئی جب اقوام متحدہ میں اس نے فلسطین کی مخالفت اور اسرائیل کے حق میں ووٹ دیا۔ 
اقوام متحدہ میں اقتصادی اور سماجی امور سے متعلق کونسل میں فلسطین کو بطور صلاح کار شامل کرنے کی قرارداد پیش کی گئی تھی جس کا اسرائیل مخالف تھا۔ اس موقع پر بھارت نے بھی اسرائیل کا ساتھ دیا اور فلسطین کے خلاف ووٹ کیا۔

اقوام متحدہیہ پہلا موقع ہے جب بھارت نے اس طرح کھل کر اسرائیل کی حمایت اور فلسطین کی مخالفت کی ہو۔

بھارت کا عام موقف یہ رہا ہے کہ وہ فلسطین کو ایک مستحکم آزاد ریاست کا حامی ہے اور اس مسئلے کو وہ بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر زور دیتا رہا ہے۔ 
فلسطین کی ایک غیر سرکاری تنظیم نے اقوام متحدہ کی معاشی و سماجی امور سے متعلق کاؤنسل میں بطور مشیر شامل ہونے کی درخواست دی تھی جس کا اسرائیل مخالف تھا۔ 
اسرائیل کا کہنا تھا کہ تنظیم نے حماس سے اپنے روابط سے متعلق وضاحت نہیں کی ہے اس لیے اسے ایسی کاؤنسل میں شامل ہونے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

اسرائیل کی حمایت میں 28 ووٹ پڑے جبکہ فلسطین کے حق میں 15 ووٹ باقی ارکان اس سے غیر حاضر رہے۔ ووٹنگ کے بعد تنظیم کو اقوام متحدہ میں صلاح کار کا درجہ دینے کی تجویز خارج ہوگئی ۔
دہلی میں اسرائیلی سفارت خانے میں سیاسی امور کی ایلچی مایا کوڈش نے اس کے لیے بھارت کا شکریہ ادا کیا ہے۔
تجویز کے حق میں جن ملکوں نے ووٹ ڈالے ان میں برازیل، کنیڈا، کولمبیا، فرانس، جرمنی، بھارت، آئرلینڈ، جاپان، کوریا، یوکرین، برطانیہ اور امریکہ وغیرہ شامل ہیں۔ 
مصر ، پاکستان، ترکی، وینزیویلا، یمن، ایران اور چین سمیت 14 ملکوں نے اس تجویز کی مخالفت میں ووٹ کیا۔

اقوام متحدہ کی ویب سائٹ پر موجود ریکارڈ کے مطابق، کونسل نے این جی او کی درخواست کو واپس کرنے کا فیصلہ اس لیے کیا گیا کہ اس برس کے اوائل میں جب اس موضوع پر غور کیا جارہا تھا، تب این جی او اہم معلومات پیش کرنے میں ناکام رہی تھی۔ این جی او نے اپنی اپیل میں اقوام متحدہ کے سپر ویزن کا درجہ دیئے جانے کی اپیل کی تھی۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا