English   /   Kannada   /   Nawayathi

چین میں مسلمانوں کو سحری کے بعد اور افطاری سے قبل کھانے پر جبر

share with us

بیجنگ:29مئی2019(فکروخبر/ذرائع)ماہ رمضان جس قدر سعودی، پاکستان اور بھارت کے لوگوں کے لیے مبارک ہے ویسے ہی ملیشیا، انڈونیشیا اور چین کے ایغور اور مینمار کے روہنگیا مسلمانوں کے لیے اہمیت اور برکت کا مہینہ ہے۔

عام طور سے یہ خبر پوری دنیاں میں گشت کرتی رہتی ہے کہ چین کی حکومت ایغور مسلمانوں کو ظلم و زیادتی کا شکار بناتی رہتی ہے۔ جبکہ حکومت ہمیشہ اس بات سے انکار کرتی ہے۔

اطلاعات کے مطابق رمضان کے مہینے میں چین کے ایغور مسلمانوں پر انتظامیہ کی سختی بڑھ گئی ہے۔ جس علاقے میں مسلمان ہیں وہاں سکیورٹی اہلکاروں کی نگرانی ہوتی ہے اور مسلمانوں کو افطار سے قبل اور سحری کے بعد کھانے پینے پر زور دیا جاتا ہے جو روزے کے قاعدے کے مطابق غلط ہے۔

اس ظلم و ستم کے خلاف آواز بلند کرنے والے کارکنان کے مطابق اگر مسلمان ویسا نہیں کرتے ہیں تو انہیں زد و کوب کیا جاتا ہے۔

غور طلب بات یہ ہے کہ رمضان کے مقدس مہینے میں کوئی کسی کو روزہ رکھنے سے کیسے روک سکتا ہے۔

قابل ذکر یہ ہے کہ اس قدر ظلم و زیادتی کے باوجو مسلم ممالک خاموش ہیں اور چین کے خلاف کوئی آواز نہیں اٹھا رہا ہے۔

چند ماہ قبل سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے چین کا دورہ کیا تھا لیکن اس وقت بھی ولی عہد نے اس معاملے میں کچھ نہیں کہا تھا۔

چینی ذرائع ابلاغ کے مطابق ولی عہد محمد بن سلمان نے چین کے صدر شی چنپنگ سے گفتگو کے دوران شدت پسندی پر قابو پانے کے لیے چین کا مسلمانوں کے خلاف اقدامات کو واجب قرار دیا تھا۔

دوسری جانب پاکستان بھی چین سے ہمیشہ مدد حاصل کرتا رہتا ہے شائد اس لیے بھی چین کے خلاف اس کے لیے آواز بلند کرنا آسان نہیں ہے۔

رپورٹ کے مطابق چین میں مسلمانوں کو داڑھی رکھنے اور خواتین کو برقع پہننے پر پابندی عائد کیا جاتا ہے۔

عام طور سے یہ بھی خبریں موصول ہوتی ہیں کہ مسلمانوں کو ایسی جگہوں پر قید کر کے رکھا جاتا ہے جہاں سے ان کی گھر واپسی مشکل ہوتی ہے۔

رمضان کے مقدس مہینے میں ایغور مسلمانوں کے ساتھ چین کی حکومت کا رویہ قابل مذمت ہے۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا