English   /   Kannada   /   Nawayathi

نوجوت سنگھ کو کابینہ سے باہر کرنے پر غور !

share with us

پنجاب :25مئی2019(فکروخبر/ذرائع)لوک سبھا الیکشن میں زبردست شکست کا سامنا کرنے والی کانگریس میں اب اندرونی انتشار کھل کرباہرآنے لگی ہے۔ پہلےسے الزام جھیل رہے نوجوت سنگھ سدھو کی مشکلوں میں اضافہ ہونےلگا ہے۔ اب نوجوت سنگھ کوکابینہ سےہٹانےکی قواعد نے زورپکڑلیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ کیپٹن امریندرسنگھ نےاس سے متعلق کانگریس صدرراہل گاندھی سمیت اعلیٰ لیڈروں سے بات بھی کرلی ہے۔ امریندرسنگھ اب سدھوکوکابینہ میں نہیں رکھنا چاہتے ہیں۔

امریندرسنگھ  کےعلاوہ اس قواعد میں ریاست کے دیگروزرا بھی لگے ہوئے ہیں۔ ان وزرا کی شکایت ہے کہ لوک سبھا الیکشن کے دوران نوجوت سنگھ سدھو کی حرکتوں سے وزیراعلیٰ کی شبیہ کو تونقصان پہنچا ہے۔ وہیں کانگریس صدرراہل گاندھی کی شبیہ پربھی خراب اثرپڑا۔ اس سے قبل جمعرات کو بھی امریندرسنگھ نےکہا تھا کہ وہ نوجوت سنگھ کا محکمہ تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ سدھو ٹھیک طریقےسےاپنا محکمہ نہیں سنبھال پا رہے ہیں۔

ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ الیکشن کے دوران دھرم گرنتھوں کی بےادبی پر نوجوت سنگھ سدھوکے تبصرے پرراہل گاندھی سے رابطہ کریں گے۔ غورطلب ہے کہ الیکشن سے ایک دن قبل ہی نوجوت سنگھ نے 2015 میں مذہبی گرنتھوں کی بےادبی کی جانچ پرسوال اٹھایا تھا۔ وزیراعلیٰ نےکہا تھا کہ نوجوت سنگھ سدھو کی پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمرباجوہ سے دوستی اورجھپی کو برداشت نہیں کیا جاسکتا ہے اورخاص طور پرفوج تواسے بالکل نہیں برداشت کرے گی۔

اس سےقبل پنجاب کے وزیراعلیٰ کیپٹن امریندرسنگھ نے کانگریس لیڈراورپنجاب حکومت کے وزیرنوجوت سنگھ سدھو پربڑا الزام لگا یا تھا۔ انہوں نے نامہ نگاروں سے بات چیت میں کہا تھا 'سدھومیری جگہ وزیراعلیٰ بننا چاہتے ہیں'۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نےالزام لگایا کہ 'سدھوکانگریس کی شبیہ خراب کررہے ہیں، میری پارٹی کوان کےخلاف کارروائی کرنی چاہئے'۔ کیپٹن امریندرسنگھ نےیہ بھی کہا تھا کہ اگروہ اصلی کانگریسی ہوتے تووہ اپنی شکایتوں کےلئےالیکشن کا وقت نہیں منتخب کرتے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا