English   /   Kannada   /   Nawayathi

نتیجے دیکھ کر سب کے ہوش اُڑ جائیں گے

share with us


حفیظ نعمانی

پولنگ کے آخری راؤنڈ ختم ہونے کا جیسے ہی اشارہ ہوتا ہے عمر عیار کی زنبیل سے ہار جیت کے تعویذ نکلنا شروع ہوجاتے ہیں اور نتیجہ سے پہلے پورے ملک میں نتیجے پر ہر چوپال میں بحث و مباحثہ کا بازار گرم ہوجاتا ہے۔ ہم حیران ہیں کہ جو ادارے ایگزٹ پول دنیا کے سامنے پیش کرتے ہیں ان کی معلومات کا ذریعہ کیا ہے؟ ہمارے گھر میں 20  ووٹر ہیں جن میں ڈرائیور بھی ہے اس کی بیوی بھی ہے اور گھر میں دوسرے کام کرنے والے اور والیاں بھی ہیں جن کی کوئی تعلیم نہیں ہے۔ ہم نے 60  برس ہوگئے کبھی کسی ملازم سے نہیں کہا کہ تم کسے ووٹ دینا۔ لیکن یہ بھی دیکھا کہ وہ یہ کوشش کرتے ہیں کہ یہ معلوم ہوجائے کہ گھر کے بڑے کسے ووٹ دے رہے ہیں۔ اس طبقہ کے لوگوں سے یہ معلوم کرنا کہ آپ کیا سوچ کر ووٹ دے رہے ہیں؟ اور ان سے توقع کرنا کہ وہ نریندر مودی اور راہل گاندھی کے فرق کو ملحوظ رکھ کر جواب دیں گے حماقت نہیں تو اور کیا ہے؟
اب تک ایس پی، بی ایس پی اور آر ایل ڈی گٹھ بندھن کے بارے میں عام خیال یہ تھا کہ اُترپردیش کی 80  سیٹوں میں سے 70  تو اُن کو ضرور مل جائیں گی لیکن جیسے جیسے پولنگ کی تاریخ قریب آتی گئی نئی نئی باتیں سامنے آتی گئیں۔ ایک آواز پرینکا گاندھی کی آئی کہ بی جے پی کے لوگ پردھان کو موٹی موٹی رقم دے رہے ہیں اور وہ ووٹ دینے والے کو دے کر بی جے پی کو ووٹ دلوارہے ہیں۔ ہمارے داماد ایک مکان بنوا رہے ہیں لیبر میں چار مزدور لکھیم پور کے ہیں پولنگ سے ایک دن پہلے بغیر کہے ہوئے غائب ہوگئے۔ واپس آئے تو معلوم ہوا کہ ووٹ دینے گئے تھے اور وہاں …… ملتا ہے۔ ایک عزیز نے بتایا کہ فلاں آبادی میں 700  مکان بناکر دیئے ہیں جس میں ضرورت کی ہر چیز بنائی گئی ہے وہ معمولی قسطوں میں دے دیا گیا ہے۔ الیکشن شروع ہونے سے پہلے وزیراعظم نے اعلان کیا تھا کہ ہر سال میں 6  ہزار روپئے ہر کسان کو دیا جائے گا جو تین قسطوں میں دو دو ہزار کرکے دیا جائے گا اور پہلی قسط دو ہزار ووٹ دینے سے پہلے سب کو مل گئی۔ اس کی تصدیق کرنے کیلئے گھر گھر آدمی گئے اور یاد دہانی کرائی۔
20 مئی کی دوپہر کو اپنے اصول کے خلاف رمضان المبارک میں ٹی وی کھولا۔ یہ معلوم کرنا چاہتا تھا کہ ایگزٹ پول کا ردّعمل کیا ہورہا ہے؟ این ڈی ٹی وی انڈیا کی چوپال جمی ہوئی تھی موضوع گفتگو یہ تھا کہ اکھلیش یادو مایاوتی سے کیا بات کرنے گئے تھے۔ ایک صاحب نے کہا کہ وہ اس کے علاوہ کیا بات کریں گے کہ اتنی کم سیٹوں کے بعد کسی سے بات کریں تو کیا کریں؟ اس مذاکرہ میں بہت پرانے نمائندے منورنجن بھارتی بھی بیٹھے تھے اتنے میں ہی کلام خاں آگئے منورنجن بھارتی نے ساتھیوں سے کہا کہ کلام خاں بھی برسوں سے ان کی سیاست دیکھ رہے ہیں ان سے معلوم کیا جائے کہ یہ اُترپردیش میں بی جے پی کو کتنی سیٹیں دے رہے ہیں؟ سوال سن کر انہوں نے کہا کہ اُترپردیش میں ہمارے حساب سے تو 50  بی جے پی کو مل جانا چاہئیں یہ سن کر سب چونک گئے اور ان سے معلوم کیا کہ پھر گٹھ بندھن کا کیا ہوگا؟ کلام خاں نے کہا کہ یہ وہ جانیں ہم نے تو یہ دیکھا کہ گٹھ بندھن سے کانگریس کو دور دور رکھنے کا نتیجہ یہ نکلا کہ کانگریس کے جو مضبوط ووٹر تھے انہوں نے بی جے پی کو ووٹ دیا اور ہم نے تو یہ بھی دیکھا کہ دلت بھی بی جے پی کو ملے اور یادو بھی۔ اب وہ جس وجہ سے بھی گئے ہوں۔ اور بی جے پی نے پوروانچل میں گاؤں گاؤں اور گھر گھر جاکر ووٹ مانگا ہے وہ ان کے ورکروں کی جیت ہے جبکہ دوسری پارٹیوں کے ورکر نہیں تھے۔
یہ بات ہر جگہ نظر آتی ہے کہ ورکر جو الیکشن کی جان ہوتے تھے وہ کہیں نظر نہیں آتے۔ ہم نے 1953 ء سے 1969 ء جو بھی الیکشن لڑایا وہ یہ سمجھ کر لڑایا جیسے ہم خود لڑرہے ہیں۔ اس وقت تک جو اُمیدوار کامیاب ہوتا تھا وہ بھی مانتا تھا کہ میں تمہاری وجہ سے کامیاب ہوا ہوں اب کوئی پارٹی اس کا لحاظ نہیں کرتی کہ پارٹی کے منجھے ہوئے ورکر کو ٹکٹ دیا جائے بی جے پی جیسی مضبوط پارٹی جو ممبروں کی تعداد کے اعتبار سے دنیا کی سب سے بڑی پارٹی ہے وہ جب گوتم گمبھیر کو پارٹی میں قدم رکھتے ہی ٹکٹ دے دے، گھاٹ گھاٹ کا پانی پی کر رنگ برنگی پارٹیوں کے نعرے لگاکر آنے والی جیہ پردا کو آتے ہی ٹکٹ دے دیئے یا مالے گاؤں کے بم دھماکوں کی مجرم پرگیہ ٹھاکر کو پہلے ٹکٹ دیے بعد میں ممبر بنائے تو وہ ورکر کہاں سے آئیں گے جنہوں نے برسوں ساتھ کام کیا ہوگا اور نئے ورکر کیا جانیں کہ جو نیتا بن کر آیا ہے اس کی عادتیں کیا ہیں؟ کیا کوئی ہماری طرح کہہ سکے گا کہ آپ گدھے ہیں یہ وقت بازار جانے کا نہیں محلوں میں جانے کا ہے اور اُمیدوار کہے کہ جیسا آپ کا حکم ہو اور جب ورکر نہیں  ہوں گے تو پھر الیکشن نہیں ہوگا شادی ہوگی۔ اب جو سر پکڑکر رونا چاہے وہ رولے حقیقت تو یہی ہے۔

مضمون نگار کی رائے سے ادارہ کا متفق ہونا ضروری نہیں ہے 

22 مئی ۲۰۱۹ (فکروخبر

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا