English   /   Kannada   /   Nawayathi

اسرائیل فلسطین کو رقم دے ورنہ مالی بحران سنگین ہو سکتا ہے: اقوام متحدہ

share with us

اقوام متحدہ نے  کہا ہے کہ اسرائیل نے فلسطینی حکومت کو مالی بحران میں جھونک دیا ہے۔

 ادارے کے  مشرق وسطی رابطہ امور کے خصوصی دفتر کےمطابق ،  اسرائیل نے فلسطین کے واجب الادامحصولات  کو  اسیروں اور   شہدا٫ کے اہل خانہ    کو دینے  کے بہانے  کٹوتیوں  کا فیصلہ کیا جس کے نتیجے میں  حکومت فلسطین   کے خزانے کو سنگین بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

دفتر کی ایک رپورٹ میں یہ بھی  خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ  مالی بحران    کے علاوہ فلسطینی حکومت کو  سیاسی اور سلامتی جیسے موضوعات پر بھی مشکلات  پیش آ سکتی ہیں کیونکہ  اسرائیلی پالیسیوں کی وجہ سے حکومت فلسطین کی آمدنی میں 65 فیصد کی کمی  واقع ہوئی ہے لہذا  طرفین سے مطالبہ ہے کہ وہ اس مسئلے پر قابو پانے میں جلد بازی کریں ۔

 یاد رہے کہ   اسرائیل  نے   سال رواں کے دوران 17 فروری کو  حکومت فلسطین   کی معرفت سے وصول شدہ محصولات  کی رقم   میں   اسیروں اور  شہدا٫ کے اہل خانہ     کےلیے مختص کر دہ 11٫3 ملین ڈالر کی ادائیگی روک دی تھی ۔

 اسرائیل اور  تنظیم آزادی فلسطین کے درمیان  پیرس میں  سن 1994 کو ایک اقتصادی معاہدہ طے ہوا تھا جس کی روشنی میں    اسرائیل کو مقبوضہ علاقوں   کی سرحدی حدود سے حاصل شدہ   سالانہ 2 ارب ڈالر کی رقم  فلسطینی خزانے میں جمع کروانے کا  پابند بنایا گیا تھا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا