English   /   Kannada   /   Nawayathi

روزگار غائب پندرہ لاکھ غائب ،اب رفائل کی فائل غائب ،راہل کا طنز،،تیجسوی نےبھی اپنے انداز میں مودی کو بنایا تنقید کا نشانہ

share with us

نئی دہلی :07؍مارچ2019(فکروخبر/ذرائع)کانگریس صدر راہل گاندھی نے رافیل معاملے پر مودی حکومت کو ایک بار پھر کٹہرے میں کھڑا کر دیا ہے۔ انھوں نے دہلی کے کانگریس صدر دفتر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رافیل کی فائل غائب ہونے پر مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’ایک نئی لائن نکلی ہے ’غائب ہو گیا‘۔ دو کروڑ نوجوانوں کا روزگار غائب ہو گیا، کسانوں کو جو فصل کی صحیح قیمت ملنی تھی وہ غائب ہو گیا، 15 لاکھ روپے کا وعدہ غائب ہو گیا، کسانوں کے بیمہ کا پیسہ غائب ہو گیا، نوٹ بندی اور جی ایس ٹی میں کاروبار غائب ہو گیا، ڈوکلام غائب ہو گیا، اور رافیل کی جو فائلیں ہیں وہ غائب ہو گئیں۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا کہ اب تو لگتا ہے جیسے حکومت کا کام بن گیا ہے’چیزوں کو غائب کرنا‘

میڈیا سے مخاطب ہوتے ہوئے کانگریس صدر نے کہا کہ ’’میڈیا کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ہم آپ پر جانچ کریں گے کیونکہ رافیل کی فائلیں غائب ہو گئیں۔ لیکن جس نے 30 ہزار کروڑ کا گھوٹالہ کیا ہے اور جس کے بارے میں فائل میں صاف لکھا گیا ہے کہ پیرلل نیگوسی ایشن (متوازی بات چیت )ہو رہا تھا، ان کے بارے میں کوئی جانچ نہیں ہوگی۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ بنیادی معاملہ یہ ہے کہ کسی بھی چیز کو توڑ مروڑ کر مودی جی کا دفاع کر نا کچھ لوگوں کا مقصد بن گیا ہے۔ حکومت کا اب صرف ایک ہی کام رہ گیا ہے اور وہ ہے چوکیدار کو بچا کر رکھنا ہے۔‘‘

ایک سوال کے جواب میں راہل گاندھی نے کہا کہ ’’کاغذات جو غائب ہوئے ہیں اس پر قانونی کارروائی کی جو بات کہی گئی ہے وہ ہونی چاہیے، لیکن انصاف سب کے لیے ہونا چاہیے۔ ایک طرف آپ کہہ رہے ہیں کہ یہ کاغذ غائب ہوئے ہیں۔ اگر یہ غائب ہوئے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ اخبارات میں جو رپورٹ شائع ہوئے ہیں وہ درست ہیں۔ گویا کہ جو الزامات عائد کیے گئے ہیں وہ بھی درست ہیں۔‘‘ کانگریس صدر نے مزید کہا کہ چونکہ کاغذ میں صاف لکھا ہے کہ رافیل معاملہ پر متوازی مذاکرہ پی ایم مودی کے ذریعہ چل رہا تھا اور اس میں یہ بھی صاف لکھا ہے کہ قیمت بڑھائی گئی ہے، تو پھر ان لوگوں کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے جو رافیل گھوٹالہ میں شامل ہیں۔

بہار اسمبلی میں اپوزیشن کے لیڈر تیجسوی پرساد یادو نےبھی 36 رافیل لڑاکو طیاروں کی خریداری سے متعلق خفیہ دستاویزات چوری ہوجانے کے مرکزی حکومت کے اعتراف کے سلسلے میں وزیراعظم نریندر مودی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ حفاظت کی آخری گارنٹی چوکیدار نہیں بلکہ تھانے دار دیتا ہے اور عوام تھانے دار ہیں۔

تیجسوی یادو نے مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ’’حفاظت کی آخری گارنٹی چوکیدار نہیں بلکہ تھانے دار دیتا ہے اور عوام تھانے دار ہیں۔ چوکیدار کی چوری پکڑی گئی اب تھانے دار اسے سزا دے گا۔ رافیل تو اُڑوا نہیں سکے اس لئے اسسٹنٹ مین نے رافیل کی فائل ہی اڑوا دی۔‘‘

واضح رہے سپریم کورٹ نے 14 دسمبر 2018 کو فرانس سے خریدے جا رہے جنگی طیارے رافیل کی خرید کو چیلنج دینے والی تمام عرضداشتیں خارج کر دی گئی تھیں۔ بعد ازاں اس فیصلہ پر نظر ثانی کی عرضی داخل کی گئی۔ اس پر سماعت کے دوران بدھ کو اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال نے بتایا کہ جنگی طیاروں کی خرید سے منسلک دستاویزات وزارت دفاع سے چوری ہو گئے ہیں اور اس کی جانچ چل رہی ہے۔ حالانکہ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ان دستاویزات کی چوری کے معاملہ میں تاحال ایف آئی آر درج نہیں کرائی گئی ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا