English   /   Kannada   /   Nawayathi

طلاق ثلاثہ بل منظور کرانے کا منصوبہ اوندھے منھ گرا ، پرسنل لا بورڈ نے مودی سرکار کی ناکامی کو جمہوریت کی جیت قرار دیا

share with us

نئی دہلی:14؍فروری2018(فکروخبر/ذرائع)پارلمنٹ کا بجٹ اجلاس جو موجودہ حکومت کا آخری پارلیمانی اجلاس تھا بدھ کو ختم ہو گیا ، اس کے ساتھ ہی طلاق ثلاثہ بل کو قانی شکل دینے کی کوششوں پر بی جے پی حکموت کو منہ کی کھانی پڑی تمام ترکوششوں کے باوجود طلاق ثلاثہ مخالف بل راجیہ سبھا میں منظور نہیں کر اسکی ،

طلاق ثلاثہ بل راجیہ سبھا میں پاس کرانے میں مودی سرکار کی ناکامی کو جمہوریت کی فتح قرار دیتے ہوئے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے رکن مولاناخالد سیف اللہ رحمانی نے اپنے پریس نوٹ میں کہا کہ ایک بار مسترد ہوجانے کے باوجود دوبارہ طلاق ثلاثہ سے متعلق بل لوک سبھا کے بعد راجیہ سبھا میں پیش کرنا حکومت کی ہٹ دھرمی اور اقلیت کی دل آزادیکے جذبہ پر مبنی عمل کا تسلسل تھا۔انہوں نے کہا کہ یہ صرف ۲۰۱۹ کے الیکشن میں حقیقی مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانے کی سازش تھی ، بل کی مخالفت کر کے اپوزیشن نے دستورکی اور اجمہوری قدروں کی حفاظت کی ہے ،مولانا رحمانی نے الزام لگایا کہ موجودہ حکومت نہ صرف دستور بلکہ تمام دستوری اداروں کو تباہ کرنے اور آرایس ایس کے نظریہ کے مطابق منوواد کو نافذ کرنے کی کوشش کرر ہی ہے ، وہ چاہتی ہے کہ شخصی آزادی کاگلاگھونٹ دے ،آل انڈٰا مسلم پرسنل لابورڈ بل کے پاس نہ ہونے کا خیر مقدم کرتا ہے ، اور تمام محبان وطن شہریوں سے اپیل کرتاہے کہ وہ دستور کے تحفظ کیلئے متحد ہو جائیں ،مولانا رحمانی نےدعوی کیا کہ اس بل کو ناکام بنانے میں اس بات کا نمایاں حصہ ہے کہ بورڈ نے اس کے نقائص کو واضح اور مدلل طور پر پیش کیا اور لوگوں نے اس کی معقولیت کو محسوس کیا ،پارلمنٹ میں طلاق ثلاثہ بل پاس نہ کرواپانے کے باوجود مودی حکومت اسے آرڈیننس کی شکل میں نافذ کر چکی ہے ، چونکہ آرڈیننس کی عمر محض ۶ ماہ کی ہوتیہے اس لئے اسے دوسری بار بھی جاری کیا جا چکا ہے، امید کی جا رہی ہے کہ پارلیمانی الیکشن میں بی جے پی کی شکست کے بعد یہ آرڈیننس بھی اپنی موت آپ مرجائے گا

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا