English   /   Kannada   /   Nawayathi

مالیگاؤں ۲۰۰۸ بم دھماکہ معاملہ یو اے پی اے قانون کے اطلاق کے خلاف داخل اپیل پر ۲۸؍ جنوری کو ہائی کورٹ میں سماعت متوقع

share with us

جمعیۃ علماء کی جانب سے داخل مداخلت کار کی عرضداشت سماعت کے لیئے منظور، سینئر وکلاء کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔ گلزار اعظمی


ممبئی:21؍جنوری2019(فکروخبر/ذرائع)مالیگاؤں ۲۰۰۸ء بم دھماکہ معاملے کے کلیدی ملزم کرنل پروہیت و دیگر ملزمین کی جانب سے یو اے پی اے قانون کے اطلاق کے خلاف داخل اپیل پر ۲۸؍ جنوری کو ہائی کورٹ میں سماعت ہوسکتی ہے ۔ 
موصولہ اطلاعات کے مطابق آج ممبئی ہائی کورٹ کی دورکنی بینچ کے جسٹس اے ایس اوکا اور جسٹس اے ایس گڈکری کے روبرو یو اے پی اے قانون کے اطلاق کے خلاف داخل اپیل پر سماعت عمل میں آئی جس کے دوران ہائی کورٹ نے فریقین سے دریافت کیا کہ انہیں بحث کرنے کے لیئے کتنا وقت درکار ہے جس پر کرنل پروہیت کے وکیل ششی کانت شیودے نے عدالت کو بتایا کہ اسے تقریباً دو سے ڈھائی گھنٹہ درکار ہوگا جس پر عدالت نے کہا کہ آج ان کے پاس اتنا وقت نہیں ہے لہذا اب ۲۸؍ جنوری کو اگلا لائحہ عمل طئے کیا جائے گا۔
اسی درمیان متاثرین کی نمائندگی کرتے ہوئے جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کے وکیل شاہد ندیم نے عدالت کی توجہ مبذول کرائی کہ اس معاملے میں کرنل پروہیت کی عرضداشت کی مخالفت کرنے کے لیئے متاثرین کی جانب سے مداخلت کار کی عرضداشت داخل کی گئی تھی جسے عدالت نے منظور کرلیا ہے لیکن کرنل پروہیت کی پٹیشن کے ساتھ ٹیگ(منسلک ) نہیں کیا گیا ہے جس پر عدالت نے کہا کہ اس معاملے میں متاثرین کے دلائل کی بھی سماعت کی جائے گی لہذا پٹیشن ٹیگ نہیں ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا ۔
واضح رہے کہ گذشتہ ماہ خصوصی عدالت نے ملزمین سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر،کرنل شریکانت پروہیت، میجر رمیش اپادھیائے،سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر ، سدھاکر دیویدی، سدھاکر چترویدی کے خلاف یو اے پی اے قانون کے تحت چارج فریم کرکے مقدمہ کی باقاعدہ سماعت شروع کیئے جانے کے احکامات جاری کیئے تھے جس کے بعد کرنل پروہیت نے نچلی عدالت کے فیصلہ کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا، ایک جانب جہاں ہائی کورٹ نے اس کی اپیل سماعت کے لیئے قبول کرلی تھی وہیں ٹرائل پر اسٹے دینے سے صاف انکار کردیا تھا ۔
آج کی عدالتی کارروائی کے بعد جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے کہا کہ یو اے پی اے قانون کے اطلاق کو چیلج کرنے والی عرضداشت پر بحث کرنے کے لیئے جمعیۃ علماء سینئر وکلاء کی خدمات حاصل کریگی تاکہ بھگوا ملزمین کو کیفر کردار تک پہنچاجا جاسکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سے قبل بھی جمعیۃ علماء نے بھگوا ملزمین کی عرضداشتوں کی مخالفت ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں کی تھی ۔
اسی درمیان آج نچلی عدالت میں بم دھماکوں میں زخمی ہونے والوں کی گواہی کا سلسلہ جاری رہا، آج اس معاملے میں تین زخمیوں نے خصوصی عدالت کے جج ونود پڈالکر کو بم دھماکوں کی تفصیلات بتائیں ۔آج بھی دفاعی وکلاء کی غیر موجودگی کی وجہ سے سرکاری گواہوں سے جرح نہیں ہوسکی ۔
جمعیۃ علماء مہاراشٹر

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا