English   /   Kannada   /   Nawayathi

کولکاتہ میں ممتا کی میگا ریلی ،ممتا نے کہا مودی جی کا ڈیٹ ایکسپائر ہوچکاہے ، سیاسی لیڈران نے بھی مودی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف بلند کی آواز

share with us

کولکاتہ:19؍جنوری2019(فکروخبر/ذرائع)مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی دعوت پر آج کلکتہ کا بریگیڈ میدان مودی مخالف لیڈروں کا سب سے بڑا اسٹیج بن گیا۔  دو تین سیاسی جماعتوں کو چھوڑکر کشمیر سے کنیا کماری تک کے مودی مخالف سیاسی جماعتوں کے لیڈروں نے متحد ہوکر مودی اور شاہ کی جوڑی سے ملک کو نجات دلانے کا عہد کیا ہے۔اور خاص بات یہ رہی کہ  بی جے پی کے تین سینئر لیڈران سابق مرکزی وزیر خزانہ یشونت سنہا، سابق مرکزی وزیر ارون شوری اور بی جے پی کے موجودہ ممبر پارلیمنٹ شترو گھن سنہا نے بھی مودی مخالف اسٹیج سے ”مودی ہٹاؤ، اور دیش بچاؤ“ کے نعرہ کی حمایت کی۔

کس نے کیا کہا 

ممتا بنرجی 

کولکاتا میں ’یونائٹیڈ انڈیا‘ ریلی کو خطاب کرتے ہوئے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ بی جے پی نے عوام کو ٹھگنے کا کام کیا ہے جسے اب لوگ سمجھ چکے ہیں۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ مودی جی کا ’ڈیٹ ایکسپائر‘ ہو گیا ہے اس لیے اب وہ دوبارہ حکومت میں نہیں آنے والے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہم انھیں بتانا چاہتے ہیں کہ جس طرح دوا کا ایکسپائری ڈیٹ ختم ہونے کے بعد اسے پھینک دیا جاتا ہے اسی طرح ان کا بھی ڈیٹ ایکسپائر ہو چکا ہے۔ وہ کسی کام کے نہیں ہیں۔‘‘

تیجسوی یادو

کولکاتا ریلی میں آر جے ڈی لیڈر اور بہار کے سابق وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو نے اپنے خطاب میں ’بی جے پی بھگاؤ، دیش بچاؤ‘ کا نعرہ دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ جو لوگ مودی اور بی جے پی کے سامنے نہیں جھکتے انھیں انفورسمنٹ ڈپارٹمنٹ اور سی بی آئی کے ذریعہ الگ الگ معاملوں میں پھنسایا جاتا ہے۔ آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو کا تذکرہ کرتے ہوئے انھوں نے ریلی میں موجود لوگوں سے کہا کہ ’’میرے والد کو سازش کے تحت پھنسایا گیا کیونکہ ہم ان کے سامنے نہیں جھکے۔‘‘ تیجسوی یادو نے پی ایم مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’مودی چوکیدار ہیں تو ملک کی عوام تھانیدار ہے، انھیں چھوڑے گی نہیں۔‘‘ انھوں نے مودی کو جھوٹ کی فیکٹری بھی قرار دیا اور کہا کہ بغیر سوچے سمجھے جھوٹ بولنا پسند کرتے ہیں۔ تیجسوی یادو نے پی ایم مودی پر بہار کو دھوکہ دینے کا بھی الزام عائد کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’خصوصی ریاست کے نام پر پی ایم مودی نے بہار کی بولی لگائی تھی۔‘‘

شتروگھن سنہا

کولکاتا ریلی کو خطاب کرتے ہوئے بی جے پی کے سینئر لیڈر شتروگھن سنہا کا کہنا ہے کہ اگر سچ بولنا بغاوت ہے تو ہاں، میں باغی ہوں۔ انھوں نے کہا کہ میں بی جے پی کو آئینہ دکھانے کی کوشش کرتا ہوں۔ شتروگھن سنہا نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ اٹل بہاری واجپئی کے زمانے میں لوک شاہی تھی اور اس زمانے میں تاناشاہی ہے۔ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی بھی اس کا ایک نمونہ ہے۔

شتروگھن سنہا نے اسٹیج سے اپنی ہی پارٹی کو تنقید کا نشانہ بنانے کے ساتھ ہی ساتھ راہل گاندھی کی تعریف بھی کی۔ انھوں نے کہا کہ راہل گاندھی نے تین ریاستوں میں انتخاب جیت کر شاندار مثال پیش کی ہے۔ شتروگھن سنہا نے کہا کہ راہل گاندھی جی ایس ٹی کو ’گبر سنگھ ٹیکس‘ کہتے ہیں، یہ صحیح ہے۔ جی ایس ٹی نے لوگوں کو برباد کر دیا اس لیے اس کو اسی نام سے یاد کیا جا سکتا ہے۔

شتروگھن سنہا نے اپنی تقریر میں رافیل معاہدہ کا بھی تذکرہ کیا۔ اس تعلق سے انھوں نے پی ایم مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت رافیل معاہدے پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اگر آپ اسے چھپائیں گے تو لوگ یہی کہیں گے کہ ’چوکیدار‘ چور ہے۔

 

یشونت سنہا

سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا نے کہا کہ وہ عمر کے جس حصے میں ہیں انہیں کوئی عہدہ کی لالچ نہیں ہے مگر سوال جب ملک کی سالمیت اور اتحاد کا ہوجاتا ہے تو سیاسی وفاداری سے اوپر اٹھ کر ملک کی بات کرنی ہم سب کی ذمہ داری ہوجاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوال مودی کا نہیں ہے سوال ملک کو درپیش مسائل کا ہے۔ آج ملک کے تحفظ اور سالمیت کو شدید خطرات لاحق ہیں، ایک شخص نے ملک کے تمام آئینی اداروں کو خطرے میں ڈال دیا ہے، انہوں نے کہاکہ ملک کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچایا جارہا ہے۔ دوسری طرف ملک کی معیشت کو چند ہاتھوں میں دیدیا گیا ہے جس کی وجہ سے ملک کا عام انسان پریشان حال ہے۔

یشونت سنہا نے کہا کہ ہم نے بھی واجپئی کی قیادت میں حکومت چلائی ہے مگر کبھی اعداد و شمار کے ساتھ کھلواڑ نہیں کیا ہے۔ ملک کی معیشت کی جو رفتار رہی وہ سچائی کے ساتھ عوام کے سامنے پیش کیا ہے۔ مگر آج جھوٹ بولاجارہا ہے، ملک کی ترقی کیلئے جھوٹے اعداد و شمار پیش کیے جارہے ہیں۔ اس کے لئے آئینی اداروں کو کمزور کیا جارہا ہے۔ یشونت سنہا کہا کہ آج میں ملک کی تمام اپوزیشن جماعتوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ مودی کو ایشو بنانے کے بجائے بلکہ ملک کے مسائل، ایشو، آئینی اداروں کے تحفظ اور جمہوریت کی بقاء کیلئے متحد ہوجائیں۔ اگر یہ اپوزیشن متحد نہیں ہوں گے تو ملک کو شدید نقصان پہنچے گا۔

ارون شوری

سابق مرکزی وزیر ارون شوری جو واجپئی کابینہ کا حصہ تھے نے یشونت سنہا کے نعرے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ آج ملک میں ایک شخص کے اقتدار میں رہنے اور نہیں رہنے کا سوال نہیں ہے بلکہ آج سوال ملک کی جمہوریت، آئین، ملک کے عام آدمی کا ہے۔ اس لیے ہم ضرور متحد ہوکر ملک کی حفاظت کیلئے اقدامات کریں۔ شوری نے رافیل گھوٹالے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت جانچ کرانے کو تیار نہیں ہے،آخرکیوں؟ شوری نے کہا کہ آج ملک کو نیشنل ازم میں افراط و تفریط کا سامنا ہے۔ نیشنل ازم کے نام پر ملک کی آواز کو چھپانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

اروند کیجریوال

کولکاتا ریلی کو خطاب کرتے ہوئے دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور امت شاہ ملک کی آئین کو بدلنا چاہتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ وہ کچھ بھی کر لیں ہم انھیں ایسا کرنے نہیں دیں گے۔ کیجریوال مزید کہتے ہیں کہ یہ وقت وزیر اعظم کا امیدوار پوچھنے کا وقت نہیں ہے، یہ وقت مودی اور شاہ کو بھگانے کا ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا کہ پانچ سال کے اندر ملک کے لوگوں کے اندر زہر بھر دیا ہے۔ دہلی کے وزیر اعلیٰ مودی اور شاہ کا موازنہ ہٹلر سے کرنے میں بھی کوئی کوتاہی نہیں کی اور کہا کہ ’’ہٹلر کی طرح مودی اور امت شاہ ملک کی آئین کو بدلنا چاہتے ہیں۔‘‘

ہاردک پٹیل

گجرات کے معروف دلت لیڈر ہاردک پٹیل نے مودی حکومت کو زبردست تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کولکاتا کی ریلی میں بڑا بیان دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’سبھاش بابو لڑے تھے گوروں سے، ہم سب کو مل کر لڑنا ہے چوروں سے۔‘‘ ہاردک پٹیل نے اس موقع جم غفیر سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’آج یہاں جو عوامی سیلاب آیا ہے وہ ایک نئے انقلاب کےس اتھ اس ملک کو بچانے کے لیے ہے۔ اسے ملک کی آئین کو بچانے کے لیے متحد ہو کر آگے بڑھنا ہے۔ آپ کی زمین سے سبھاش بابو کا نعرہ تھا کہ تم مجھے خون دو میں تمھیں آزادی دوں گا، آج ہمیں ایک بار پھر آزادی کے لیے لڑنے کی ضرورت ہے۔‘‘

فاروق عبداللہ 

جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ نے ’یونائٹیڈ انڈیا ریلی‘ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک نیا ہندوستان تعمیر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، ایک ایسا ہندوستان جہاں سبھی لوگ ایک ساتھ مل کر رہ سکیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ جن اداروں کو موجودہ حکومت نے برباد کر کے رکھ دیا ہے، ہم اسے پھر سے ٹھیک کریں گے۔ اپنی تقریر کے دوران فاروق عبداللہ نے آئندہ لوک سبھا انتخابات میں ای وی ایم کی جگہ بیلٹ پیپر کے استعمال کا مطالبہ بھی کیا۔ انھوں نے کہا کہ ای وی ایم مشین میں کئی بار خامیاں سامنے آئی ہیں اس لیے انتخابات میں بیلٹ پیپر کا استعمال کیا جانا چاہیے۔ فاروق عبداللہ نے بی جے پی پر لوگوں کو مذہب کے نام پر تقسیم کرنے کا بھی الزام عائد کیا۔

جگنیش میوانی ​​​​​​​

اس ریلی میں گجرات کے رکن اسمبلی جگنیش میوانی بھی پہنچے ہیں اور اپنی تقریر کے دوران انھوں نے بی جے پی اور آر ایس ایس کو ملک کی فضا خراب کرنے کے لیے ذمہ دار ٹھہرایا۔ انھوں نے اپنی تقریر میں کہا کہ ’’ملک آج برے دور سے گزر رہا ہے۔ سبھی پارٹیاں بی جے پی اور آر ایس ایس کو شکست دینے کے لیے ایک ساتھ آئی ہیں۔ آئندہ لوک سبھا انتخابات میں ہم سب مل کر مودی حکومت کو اقتدار سے بے دخل کر دیں گے۔‘‘

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا