English   /   Kannada   /   Nawayathi

مولاناسیدمحمد واضح رشید حسنی ندویؒ ایک صاحب نظر عالم، اور زمانہ کے تقاضوں سے واقف تھے۔ ڈاکٹر مولانامحمدفرمان ندوی

share with us

لکھنؤ؍:17؍جنوری2019(فکروخبر/ذرائع)گولڈن فیوچر ایجوکیشن اینڈ ویلفئر سوسائٹی کے تحت،’ مدرسہ ریاض الجنۃ (برولیا، ڈالی گنج )میں علم وحلم کے پیکر ، معتمد تعلیم مولاناسید واضح رشید حسنی ؒ ندوی کے انتقال پر تعزیتی جلسہ کا انعقاد محمد انس کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔
دارالعلوم ندوۃ العلماء کے استاذ ڈاکٹر مولانا محمدفرمان ندوی نے کہا مولاناواضح رشید حسنی ندوی ؒ ملت اسلامیہ کا عظیم سرمایہ، اور ادب اسلامی کے قافلہ سالار تھے،انہوں نے اپنے نفس گرم سے ٹھنڈے دلوں میں زندگی کی روح پیداکردی، کتنے بے ہمت اشخاص بلندحوصلہ ہوئے،اور کتنے مایوس افراد منزل تک پہونچ گئے، انہوں نے تدریس، صحافت اور ہر شخصی ملاقاتوں سے ہرمیدان کے رجال کار تیار کئے۔مولاناؒ ایک صاحب نظر عالم اور زمانہ کے تقاضوں سے واقف تھے۔
مولانا محمدشمیم ندوی نے کہا کہ مولاناؒ جلیل القدر عالم دین قدآور صحافی،عربی زبان ادب کے شہسوار،اور علم وعمل، زہد تقوی کے عملی نمونہ تھے ، وہ خانوادہ حسنی کے نمونہ سلف، عالی دماغ، خدا تر س بزرگ تھے، دفتر میں، مہمان خانہ میںیا مسجد کے کسی بھی حصہ میں ہوتے، انکی عظیم شخصیت کے دل آویزی کے جلوے ہر جگہ نظرآتے،ہر نماز کے بعدتلاوت قرآن،اور اس کاسننا،لکھنا اور پڑھنا،ان کی زندگی کے معمولات میں شامل تھا، اور مفکراسلام حضرت مولانا سید ابوالحسن علی حسنی ندوی ؒ کی سوچ وفکر کے داعی،اور انکی تحریروں کے امین تھے،اپنے بڑے بھائی مولاناسید محمدرابع حسنی ندوی(ناظم ندوۃ العلماء)مدظلہ کی عظیم شخصیت بننے میں مولاناکا اہم کردار ہے،ہمہ وقت اپنے بھائی کے ساتھ پیار ومحبت کا معاملہ ہر ایک کے لئے نمونہ و قابل تقلید ہے۔
کہا کہ ہمیشہ شہرت نام ونمود سے اپنے کومحفوظ رکھا، قوم کے بچوں کو تعلیم یافتہ وباصلاحیت بنانے،تربیت وہمت افزائی، اساتذہ واسٹاف کے ساتھ کریمانہ اخلاق ، ان کے مشفقانہ برتاؤ وعالمانہ بصیرت کو کون بھلاسکتاہے ، احقر کو زمانہ طالب علمی سے مولانا کو خوب دیکھنے، اور ملاقات کی سعادت حاصل رہی، ان کے پاس جو بھی بیٹھ تا،چند لمحوں میں انکی مقناطیسی کشش کااعتراف کئے بغیر نہیں رہتا،ان کا مشورہ ہر ایک کے لئے کامیابی وروشن مستقبل کی ضمانت ہوتاعلمی گہرائی، وگیرائی کے ساتھ نیکی کا جذبہ مولاناکے اندر کوٹ کوٹ کر بھراہواتھا،عوام وخواص، ہر مکتبہ فکر میں محبوبیت، عزت وعظمت کے اعلی مقام پرفائز تھے،انکی شخصیت تمام اعزازات و ایوارڈوں سے بالاتر تھی،ہرسطح سے مولاناؒ نے جو ان مٹ نقوش چھوڑے ہیں، اس سے نسل نوفیض یاب ہوتی رہے گی، اور مولاناؒ کیلئے ذخیرہ آخرت ثابت ہوگا، انشاء اللہ تعالی۔
مولاناڈاکٹر محمدوسیم صدیقی ندوی نے کہاکہ مولاناواضح رشید حسنی ندوی متواضع ومنکسرالمزاج ولی صفت انسان تھے،ان کا اسلوب نہایت ا چھوتا تھا،جدید طبقہ اگر کسی کی صلاحیت ومہارت زبان وادب پر عبور کو تسلیم کرتا، وہ مولانا واضح رشید کی شخصیت تھی، جہاں مولاناعربی زبان وادب میں ایک امتیازی شان رکھتے تھے،وہی دینی واسلامی علوم سے بھی آپ کا گہرا ربط تھا، جس کی جیتی جاگتی مثال آپ کی کتاب ’’ مختصرالشمائل المحمدیہ ہے،آپ کے جانے سے ایسا خلاہوگیا ، جس کا پر ہونا صدیوں ممکن نہ ہوگا، اور دنیاایک عظیم ادیب،دانش ور،اور خاموش مجاہد و صحافی سے محروم ہوگئی۔
اس موقع پرڈاکٹر ہارون رشید ندوی، ادیب الرحمن ندوی،اطیع اللہ ندوی، حافظ طلحہ،حذیفہ محمدانس سمیت طلباء موجود تھے، مولاناکے بلندئی درجات، وارثین کو صبرجمیل اور دارالعلوم ندوۃ لعلماء کے لئے اچھا نعم البدل عطافرمائے جانے کی خدا سے دعاکی۔
 رپورٹ: محمدشاداب

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا