English   /   Kannada   /   Nawayathi

سال 2018،اسرائیلی فوج کے فلسطینیوں کے خلاف 32 ہزار جرائم کا ارتکاب

share with us


گذشتہ برس فلسطینیوں کے قتل عمد، گرفتاریوں اور دیگر جرائم کے 32 ہزار 252 واقعات پیش آئے
، دیگر واقعات میں فلسطینیوں کی املاک پرقبضہ، مقدس مقامات کی بے حرمتی اور سفری پابندیوں کے واقعات شامل ہیں،رپورٹ


نابلس:17؍جنوری2019(فکروخبر/ذرائع)فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں گذشتہ برس صہیونی فوج نے نہتے فلسطینیوں کے بنیادی حقوق کی 32 ہزار بارپامالی کا ارتکاب کیا۔تفصیلات کے مطابق اسلامی تحریک مزاحمت "حماس" کے شعبہ اطلاعات کی طرف سے جاری کردہ سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہیکہ قابض صہیونی فوج نے 2018 کے دوران غرب اردن اور مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کے حقوق کی 32 بار پامالیاں کیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ برس فلسطینیوں کیقتل عمد، گرفتاریوں اور دیگر جرائم کے 32 ہزار 252 واقعات پیش آئے۔ دیگر واقعات میں فلسطینیوں کی املاک پرقبضہ، مقدس مقامات کی بے حرمتی اور سفری پابندیوں کے واقعات شامل ہیں۔رپورٹ میں کہا گیاہے کہ گذشتہ برس غرب اردن اور بیت المقدس میں قابض صہیونی فوج نے نام نہاد سیکیورٹی خدشات کی آڑ میں 49 فلسطینیوں کو شہید کیا جب کہ ریاستی دہشت گردی کے دوران ان علاقوں میں 3567 فلسطینی زخمی ہوئے۔غرب اردن اور مقبوضہ بیت المقدس میں گذشتہ برس 5538 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔ ان میں خواتین، بچے،عمر رسیدہ افراد اور ارکان پارلیمنٹ بھی شامل ہیں۔قابض فوج نے سال 2018 کے دوران 4464 ناکے لگائے اور بیت المقدس اور غرب اردن میں6434 بار چھاپہ مار کارروائیاں کی گئیں۔قابض فوج نے گذشتہ برس فلسطینیوں کے 136 مکانات مسمار کیے گئے۔ ان میں 66 مکانات القدس میں مسمار کیے گئے۔ قابض فوج نے 3361 فلسطینی گھروں پرچھاپے مارے۔ رپورٹ کے مطابق فلسطینیوں 
کی 369 املاک غصب کی گئیں اور 381 غیر رہائشی املاک کو تباہ کردیا گیا۔قابض فوج کے ساتھ ساتھ یہودی آباد کاروں کی جانب سے بھی فلسطینیوں کے خلاف جرائم کا سلسلہ جاری رہا۔ یہودی آباد کاروں نے فلسطینیوں پر 762 حملے کیے جب کہ قابض فوج نے 3429 فلسطینیوں کو بیرون ملک سفر سے محروم کیا۔صہیونی حکام نے القدس کے 206 فلسطینیوں کو مسجد اقصی سے بے دخل کیا جب کہ مقدس مقامات پر 291 بار دھاوا بولا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا