English   /   Kannada   /   Nawayathi

مختات عباس نقوی پر لگے الزام کے بعد جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ریاستی حج کمیٹٰی تحلیل کر نئی کمیٹٰی کی تشکیل کا دیا حکم

share with us

نئی دہلی :14/ڈسمبر2018(فکروخبر/ذرائع)جھارکھنڈ ریاستی حج کمیٹی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے تحلیل کرتے ہوئے نئی کمیٹی کی تشکیل کا حکم دیا ہے۔  واضح ہو کہ جھارکھنڈ ریاستی حج کمیٹی کی تشکیل میں حج کمیٹی ایکٹ 2002 کی تعمیل نہیں کرنے کو لےکر  ہائی کورٹ میں یہ عرضی یہاں کے سماجی کارکن شمیم علی عرف ایس علی نے دائر کی تھی۔  اس معاملے کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس راجیش شنکر نے جمعرات کو حکم دیا  کہ حج کمیٹی کو تحلیل کرتے ہوئے نئی کمیٹی کی تشکیل جلد کی جائے۔

درخواست گزار کی طرف سے وکیل مختار خان نے کورٹ میں اپنی دلیل رکھتے ہوئے کہا کہ حج کمیٹی ایکٹ کی دفعہ 18 کے مطابق مقامی بلدیاتی کوٹہ سے تین مسلم ممبر لینے ہیں،لیکن اس میں دو فرضی وارڈ  کونسلر کو ممبر بنا دیا گیا۔  وہیں مسلم دانشور کوٹہ سے 3 ممبروں کو لینا ہے، لیکن 2 کو ہی ممبر بنایا گیا۔  لیکن دونوں ممبر مسلم دانشور ہیں کہ نہیں اس کا ذکر نہیں کیا گیاہے۔

بیانڈ ہیڈلائنس کی ایک خبر کے مطابق حکومت کی طرف سے دلیل دیتے ہوئے سرکاری وکیل اجیت کمار نے کورٹ میں خود یہ بات قبول کی کہ درخواست گزار کی طرف سے حج کمیٹی کو لےکر جو سوال اٹھائے گئے ہیں، وہ صحیح ہیں۔سرکاری وکیل اجیت کمار نے کہا کہ حکومت کی طرف سے حج کمیٹی کی تشکیل میں چوک ہوئی ہے۔  قوانین پر صحیح سے عمل نہیں ہوا ہے۔

غور طلب ہے کہ مرکزی اقلیتی فلاح و بہبودکے وزیر مختار عباس نقوی بھی اس حج کمیٹی کے ممبر تھے۔ان پر الزام تھا کہ انہوں نے اپنی جان پہچان‌کے لوگوں کو حج کمیٹی کا ممبر بنا دیا تھا۔دی وائر نے اپنی گراؤنڈ رپورٹ میں اس بات کو نمایاں کیا تھا کہ  کمیٹی میں بی جے پی کے 7 اور سنگھ کے مسلم راشٹریہ منچ سے 3 لوگ شامل ہیں۔ساتھ ہی مرکزی وزیر مختار  عباس نقوی کو جھارکھنڈ اسٹیٹ حج کمیٹی کا ممبر بنائے جانے پر بھی سوال کھڑا کیا جا رہا ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا