English   /   Kannada   /   Nawayathi

یمنی حکومت اور اقوام متحدہ میں الحدیدہ کی بندرگاہ کی مشترکہ نگرانی پر اتفاق

share with us

سویڈن مذاکرات میں تمام فریقوں کے درمیان اعتماد کی فضا پید ا کرنے کی ضرورت پربھی زوردیاگیا،یمنی وزیرخارجہ


صنعاء :09ڈسمبر2018(فکروخبر/ذرائع)یمن کے وزیر خارجہ خالد الیمانی نے واضح کیا ہے کہ الحدیدہ کی بندرگاہ ملک کی خود مختاری کا حصہ ہے اور قانونی حکومت نے اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر اس بندرگاہ کی مشترکہ نگرانی سے اتفاق کیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق خالد الیمانی نے انٹرویو میں کہا کہ سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں اقوام متحدہ کے زیر اہتمام امن مذاکرات میں شریک سرکاری وفد نے مشاورت کے فریم ورک اور تمام فریقوں کے درمیان اعتماد کی فضا پید ا کرنے کی ضرورت سے اتفا ق کیا ہے تاکہ جنگ زدہ ملکمیں قیام امن کے لیے نقشہ راہ پر عمل درآمد کیا جاسکے۔خالد الیمانی نے کی اور کہا کہ حکومت کے کنٹرول میں شہر عدن کا بین الاقوامی ائیر پورٹ ملک کا مرکزی ہوا ئی اڈا ہوگا۔سویڈن مذاکرات میں شریک ایک ذریعے کے مطابق فریقین نے قیدیوں کی رہائی سے متعلق پروگرام پر عمل درآمد پر تبادلہ خیال کیا ہے۔اس کے تحت ایران نواز حوثی ملیشیا اور صدر عبد ربہ منصور ہادی کے زیر قیادت بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حکومت دونوں ایک دوسرے کے قیدیوں کو رہا کردیں گے۔انھوں نے حکومتی وفد اور حوثیوں کے وفد پر مشتمل تین مشترکہ ٹیموں کی تشکیل کے بارے میں بھی مشاورت کی ہے۔ان میں سے ایک ٹیم حوثی ملیشیا کے تعز شہر کے محاصرے کے خاتمے کے بارے میں تبادلہ خیال کرر ہی ہے اور ایک ٹیم معاشی ومالی مسائل پر گفتگو کررہی ہے۔اس نے یمن کے مرکزی بنک کے کام ، حوثیوں کے زیر قبضہ علاقوں سے مالی وسائل اور محصولات کی عدن میں مرکزی بنک کو منتقلی پر تبادلہ خیال کیا ہے۔اس کے بدلے میں یمن کے تمام علاقوں میں سرکاری ملازمین کو مرکزی بنک تن خواہیں ادا کرے گا۔لیکن ادھر یمن میں حوثی ملیشیا نے عسکری محاذ پر اپنی مسلح دہشت گردی اور تخریبی سرگرمیاں جاری رکھی ہوئی ہیں اور وہ بحیرہ احمر کے جنوب میں کھلونا بم کشتیوں کے ذریعے بین الاقوامی جہاز رانی کے لیے خطرے کا موجب بن رہی ہے۔ذرائع نے الحدیدہ سے ملنے والی اس رپورٹ کی تصدیق کی ہے کہ یمن کی قانونی حکومت کی حمایت کرنے والے عرب اتحاد نے بارود سے لدی دو کشتیاں تباہ کردی ہیں۔حوثی ملیشیا نے انھیں دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے تیار کیا تھا۔

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا