:اور ہر طرح کے
چامراج نگر کے ایک گاؤں میں ووٹنگ کا بائیکاٹ ، نارا ... جنوبی کنیرا کے بنجارملے میں 100 فیصد پولنگ ... حیدرآباد یونیورسٹی میں فلسطین یکجہتی مارچ کیلئ ... وزیراعظم مودی کے بیان کی مذمت کرنے پر اقلیتی مورچ ... ہریدوار میں ہندو شدت پسندو کی مسلم نوجوان کو پریش ... وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ ... نم آنکھوں کے ساتھ مولانا عبدالعلیم فاروقی کی تدفی ... وزیراعظم کے متنازعہ بیان بازی پر الیکشن کمیشن کا ...
:اور ہر طرح کے
چامراج نگر کے ایک گاؤں میں ووٹنگ کا بائیکاٹ ، نارا ... جنوبی کنیرا کے بنجارملے میں 100 فیصد پولنگ ... حیدرآباد یونیورسٹی میں فلسطین یکجہتی مارچ کیلئ ... وزیراعظم مودی کے بیان کی مذمت کرنے پر اقلیتی مورچ ... ہریدوار میں ہندو شدت پسندو کی مسلم نوجوان کو پریش ... وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ ... نم آنکھوں کے ساتھ مولانا عبدالعلیم فاروقی کی تدفی ... وزیراعظم کے متنازعہ بیان بازی پر الیکشن کمیشن کا ...
نئی دہلی:08دسمبر2018(فکروخبر/ذرائع)رکن پارلیمنٹ اور معروف عالم دین مولانا اسرارالحق قاسمی ہمارے درمیان نہیں رہے اور ان کی رحلت ایک ایسا ناقابل تلافی خسارہ ہے جس کی بھرپائی مستقبل قریب میں نظر نہیں آتی۔ معروف عالم دین، ممتاز قومی و ملی رہنما، دار العلوم دیوبند کے رکن شوری اور کشن گنج سے رکن پارلیمنٹ حضرت مولانا اسرار الحق قاسمی کا صبح ساڑھے تین بجے انتقال ہو گیا۔ ذرائع کے مطابق حضرت کو رات کو شدید دل کا دورہ پڑا تھا۔
مولانا اسرارلحق صاحب ایک ایسا گھنا سایہ دار درخت تھے جس کے تلے ملت نے کئی مراحل پار کئے اور پریشانی میں اس درخت کی چھاؤں میں سکون حاصل کیا، آج وہ گھنا سایہ سروں سے اٹھ گیا ہے اور پوری ملت اس سے محروم ہو گئی ہے۔ مولانا کمال کی شخصیت کے مالک تھے۔ ان کی شخصیت کے ایک سے ایک نمایا پہلو تھے وہ عالم دین تھے، سیاست داں تھے، دانشور تھے، کالم نگار تھے اور بہترین انسان تھے۔نرم مزاج، بردبار اور مشکل ترین حالات میں بھی کبھی پریشان نہ ہونا ان کی امتیازی پہچان تھی۔ ان کے بعد ہمارے پاس بس ان کی علمی میراث، ان کے خطبات اور ان کی بلند شخصیت کے نمایا پہلو ہیں جن کی روشنی میں ہمیں اپنا مستقبل کا سفر طے کرنا ہے۔
مولانا محمد اسرارالحق قاسمی ہمہ جہت خوبیوں کے حامل ،سیاسی رہنما،باکمال خطیب اور عظیم کالم نگار کی حیثیت سے ہندوستان سمیت دنیا بھر میں مشہور تھے ۔ان کی وفات ہوتے ہی جنگل کی آگ کی طرح یہ خبر پوری دنیا میں پھیل گئی ہے اور لوگ تعزیت کا اظہار کررہے ہیں ۔اللہ تعالی مولانا مرحوم کے درجات کو بلند فرمائے اور اہل خانہ کو صبر جمیل عطا فرمائے ۔
مولانا کی پیدائش 1942 میں ہوئی تھی اور پسماندگان میں ان کے تین بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں۔
Fajr | فجر | |
Dhuhr | الظهر | |
Asr | عصر | |
Maghrib | مغرب | |
Isha | عشا |