English   /   Kannada   /   Nawayathi

شامی بچے سے اسکول میں بدسلوکی نے برطانویی وزیر داخلہ کو بھی رلا دیا

share with us


شامی بچی اسکول میں مقامی طلبا کے ہاتھوں مار پیٹ کا واقعہ انتہائی شرمناک ہے، ساجد جاوید


لندن:04ڈسمبر2018(فکروخبر/ذرائع)برطانیہ کے پاکستانی نژاد وزیر داخلہ ساجد جاوید نے ایک شامی بچے کے ساتھ اسکول میں نسل پرستانہ بدسلوکی پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقعے نے انہیں اپنے بچپن میں ایسے ہی نسل پرستانہ واقعات یاد دلا دیے ہیں۔برطانیہ میں ایک شامی پناہ گزین بچے جمال پر اسکول میں موجود دوسرے بچوں کی طرف سے تشدد کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد ساجد جاوید نے سخت برہمی اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ شامی بچی اسکول میں مقامی طلبا کے ہاتھوں مار پیٹ کا واقعہ انتہائی شرمناک ہے۔ برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید نے ریڈیو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح شامی بچے کو اسکول میں نسل پرستانہ بدسلوکی کا نشانہ بنایا گیا۔ جس طرح کے حالات کا سامنا ایک شامی بچے کو کرنا پڑا اسی طرح کا وہ بھی اپنے بچن میں سامنا کرچکے ہیں۔ انہیں بھی ایک مقامی برطانوی لڑکے نے اسے طرح تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ایک سوال کے جواب میں ساجد جاوید نے کہا کہ اسکول میں بچے ان کے خلاف اس لیے ہوئے تھے کہ میں ایک ایشیائی تھا اور وہ یورپی گورے تھے۔خیال رہے کہ 25 اکتوبر کر برطانیہ کے ایک اسکول میں ایک شامی بچے کو مقامی لڑکوں نے تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ ایک پندرہ سالہ شامی بچے کو دوسرے لڑکے نے زمین پر پٹخ کر اس کی گردن دبانے کی کوشش کی اور اس کے چہرے اور جسم پر پانی پھینکا۔ یہ واقعہ ھاڈرسفیلڈ شہر کے ایک اسکول میں پیش آیا تھا۔ شامی بچے کو تشدد کا نشانہ بنانے والے لڑکے نے دھمکی دی کہ اگر اس نے شکایت کی تو اسے اسی طرح پانی میں ڈبو دے گا۔ساجد جاوید نے متاثرہ شامی بچے اور ان کے والدین کو چائے کی دعوت دی ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ مہاجرین کی دوسری نسل سے تھے اور پاکستان سے ھجرت کرکے برطانیہ آگئے تھے۔ ان کے بارے میں برطانوی رائے عامہ ایسے ہی نسل پرستانہ تھی جس طرح آج شامی بچے کے خلاف دیکھی گئی ہے۔ یہ واقعہ برطانویوں کی حقیقت کا عکاس ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا