English   /   Kannada   /   Nawayathi

غزہ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے زخمی مظاہرین کی زندگیاں علاج کی سہولت میسر نہ ہونے کے باعث خطرات سے دوچار ہیں،ڈاکٹرز ود آؤٹ باؤنڈریز

share with us

غزہ :یکم دسمبر2018(فکروخبر/ذرائع)انسانی حقوق کی عالمی تنظیم نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے مظاہرین کو علاج کی سہولت میسر نہیں جس کے باعث ان کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ایک بین الاقوامی امدادی ادارے ’ڈاکٹرز ود آؤٹ باؤنڈریز‘کی طرف سے جاری کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں اسرائیل کے خلاف مظاہروں کے دوران زخمی ہونیوالے فلسطینیوں کی زندگیاں خطرات سے دوچار ہیں، انہیں بنیادی طبی سہولیات میسر نہیں اور زخمیوں کے سرجری کیلئے ضروری لوازمات، طبی سامان اور ادویات کی شدید قلت ہے۔انسانی حقوق گروپ نے کہاہے کہ غزہ کی مشرقی سرحد پر مظاہروں کے دوران گولیاں لگنے سے زخمی ہونے والے فلسطینیوں میں سے بیشتر زندگی اور موت کی کشمکش میں ہیں، ان کی زندگی انتہائی دشوار ہے۔انسانی حقوق گروپ ’ڈاکٹرز ود آؤٹ باؤنڈریز‘ کی رپورٹ میں عالمی برادری پر زور دیا گیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی زخمیوں کی طبی امداد کو یقینی بناتے ہوئے ان کی زندگیاں بچائے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی کے ہسپتال زخمیوں سے بھرے ہوئے ہیں مگر ان کے علاج کی سہولتیں نہ ہونے کے برابر ہیں۔’اطباء بلا حدود‘ کے مطابق 30 مارچ سے 31 اکتوبر تک غزہ کی سرحد پر اسرائیلی فوج کے پرتشدد حربوں کے نتیجے میں 25 ہزار فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔ ان میں سے 3117 فلسطینی گولیاں لگنے سے شدید زخمی ہوئے ہیں۔غزہ میں وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فوج کی براہ راست فائرنگ سے 5866 فلسطینی زخمی ہوئے جن میں سے 50 فی صد کی ٹانگیں توڑ دی گئی ہیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا