English   /   Kannada   /   Nawayathi

روس کاادلب میں اپوزیشن کو شدت پسندوں سے علیحدہ کرنے میں ناکامی کا اعتراف

share with us

بشار حکومت کی درخواست پر ادلب اور حلب کے شمال مغربی علاقے میں امن فوج بھیجیں گے،ایران


ایرانی فورسزادلب،حلب آنے کی غلطی نہ کریں،معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی تو لڑائی کے لیے تیار ہیں،شامی اپوزیشن کی دھمکی
ماسکو/ادلب/تہران:18؍نومبر2018(فکروخبر/ذرائع)رواں سال 17 ستمبر کو روس کے شہر سوچی میں ماسکو اور انقرہ کے درمیان طے پائے جانے والے معاہدے کے تحت شام کے صوبے ادلب میں بشار حکومت اور اپوزیشن کی آمادگی سے ہتھیاروں سے خالی علاقے کا قیام عمل میں آنا تھا۔تاہم اب ایسا لگ رہا ہے کہ روس کا صبر کا پیمانہ لبریز ہو رہا ہے بالخصوص اس اعلان کے بعد کہ وہ ادلب میں اعتدال پسند اپوزیشن کو شدت پسندوں سے علیحدہ کرنے میں ناکام ہو چکا ہے۔دوسری جانب ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈر جنرل محمد علی جعفری نے اعلان کیا ہے کہ ان کا ملک بشار حکومت کی درخواست پر ادلب اور حلب کے شمال مغربی علاقے میں اپنی امن فوج بھیجے گا جو وہاں قیام کریں گی۔ مسلح شامی اپوزیشن کے ایک عسکری ذمّے دار نے عرب ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ایران کا یہ موقف سوچی معاہدے سے فرار اختیار کرنے کا ایک بے ہودہ حیلہ ہے۔ تاہم ہم اس وقت لڑائی کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔ ہماری فورسز محاذوں پر پوری طرح مستعد ہیں۔اس سلسلے میں نیشنل لبریشن فرنٹ کے کیپٹن ناجی مصطفی نے ٹیلیفون پر گفتگو میں کہا کہ شامی حکومت کے عہدے داران اور حلیفوں کی زبانی سامنے آنے والے بیانات یہ ظاہر کرتے ہیں کہ یہ معاہدہ عارضی ہے۔ اس کا مطلب ہوا کہ وہ معاہدے کی پاسداری نہیں کریں گے۔ انہوں نے جنگ بندی کی شرائط کی خلاف ورزی کی اور ہمارے بعض ٹھکانوں پر بم باری کی جس کا ہم نے پھر جواب دیا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا