English   /   Kannada   /   Nawayathi

آر بی آئی حکومت کی سنتا ہے لیکن فیصلے ملک کے مفاد میں لیتا ہے: رگھورام راجن

share with us

نئی دہلی:07؍نومبر2018(فکروخبر/ذرائع)آر بی آئی کے سابق گورنر رگھو رام راجن نے کہا کہ حکومت اور آر بی آئی دونوں کو ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہئے۔ ایک بزنس چینل سے بات چیت کے دوران راجن نے کہا کہ ’’آر بی آئی حکومت کی تجویزات اور مشوروں کو سنتا اور سمجھتا ہے لیکن ان پر جو بھی فیصلہ ہوتا ہے وہ ملک کے مفاد میں لیا جاتا ہے اور حکومت کو پیشہ ورانہ طریقہ سے جواب دیتا ہے۔‘‘

راجن نے کہا کہ، ’’آر بی آئی کے پاس ایک ذمہ داری ہے۔ اسے اسننا ہوتا ہے اور آخر میں فیصلہ بھی کرنا ہوتا ہے۔ کیوں کہ آخر کار یہ اس کی ذمہ داری ہے۔‘‘ حکومت کی طرف سے آر بی آئی کے آرٹیکل 7 کے استعمال پر راجن نے کہا کہ اگر ایسا کوئی قدم اٹھایا گیا ہے یا اٹھایا جا رہا ہے تو یہ افسوس ناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ آر بی آئی اور حکومت دونوں کو ایک دوسرے کے خیالات کی عزت کرنی چاہئے۔

انہوں نے کہا، ’’میں سمجھتا ہوں کہ سب سے بہتر تو ہی ہوگا کہ دونوں ایک دوسرے کی عزت کریں۔ آر بی آئی حکومت کی ہدایات کو سننے کے بعد ہی کوئی پیشہ ور جواب دے سکتا ہے اور تاریخ پر نظر ڈالیں تو ایسا اس نے کیا بھی ہےہ۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’مجھے اس میں کوئی شک نہیں کہ وہ آج بھی ایسا کر سکتا ہے۔‘‘

رگھو رام راجن نے کہا کہ اعلی تریب بینک آر بی آئی حکومت کے لئے سیٹ بیلٹ کا کام کرتا ہے جبکہ حکومت ڈرائیور ہے۔ حادثہ کی صورت میں آر بی آئی حکومت کو بچاتا ہے۔ بزنس چینل سی این بی سی ٹی وی 18 سے بات چیت میں راجن نے کہا کہ حکومیتیں شرح ترقی پر زور دیتی ہیں لیکن اسے آر بی آئی کی طے شدہ حدود میں ہی کام کرنا ہوتا ہے۔

راجن کا یہ بیان حال میں حکومت اور آر بی آئی کے بیچ چل رہے تنازعہ کے بیچ آیا ہے۔ دریں اثنا ایسی بھی خبریں منظر عام پر آئیں کہ وزیر خزانہ کی جانب سے آر بی آئی کو ایک تجویز بھیجی گئی ہے جس میں آر بی آئی کے پاس مختص 9.59 لاکھ کروڑ روپے میں سے 3.6 لاکھ کروڑ روپے مرکزی حکومت کو ٹرانسفر کرنے کو کہا گیا تھا۔

اہم حزب اختلاف کی جماعت کانگریس نے اس معاملہ میں مرکز کی مودی حکومت کی منشا پر سوال کھڑے کئے ہیں۔ کانگریس کے رہنما منیش تیواری نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ مودی حکومت کے اس قدم سے ملک کی معیشت کو بڑا نقصان ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مودی حکومت اپنے فائدے کے لئے ملک کی معیشت کو چوٹ پہنچانا چاہتی ہے۔

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا