English   /   Kannada   /   Nawayathi

انسانیت پھر شرمسار : بیٹٰی کی لاش کاندھے پر رکھ کر ۸ کلو میٹر سفر کرتا رہا باپ

share with us

اڑیسہ:19؍اکتوبر2018(فکروخبر/ذرائع)اڑیسہ میں ایک بار پھر محکمہ صحت کی پول کھل گئی جب ایک باپ کو اپنی بیٹی کی لاش کندھے پر لے کر آٹھ کلو میٹر تک پیدل چلنے پر مجبور ہونا پڑا۔

معاملہ اڑیسہ کے گجپتی ضلع کا ہے جہاں ایک باپ اپنی بیٹی کی لاش کو اپنے کندھے پر اٹھا کر آٹھ کلو میٹر پیدل چلا۔بتایا جا رہا ہے کہ لاش کا پوسٹ مارٹم ہونا تھا۔ پولیس انتظامیہ کی جانب سے متاثر کو کسی بھی طرح کی سہولت دستیاب نہیں کرائی گئی جس کی وجہ سے یہ شرمناک تصویر ایک بار پھر سے سامنے آئی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ بچی کی موت تتلی طوفان کے دوران لینڈ سلائڈ کی وجہ سے ہو گئی تھی۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی سنۂ 2016 میں ریاست کے لکشمی پور پنچایت کے اتنک پور گاؤں میں اس طرح کا واقعہ سامنے آیا تھا۔ جس میں باپ اپنی بیٹی کی لاش کے پوسٹ مارٹم کے لیے کندھے پر رکھ کر دس کلو میٹر بوجھ اٹھانے کو مجبور تھا۔

مکند ڈورا کے مطابق اس کی بیٹی ببیتا لا پتہ ہو گئی تھی۔ خصوصی کمشنر دفتر کے ایک افسر نے اس بابت بتایا کہ زبردست بارش کے بعد آئے سیلاب میں ببیتا بہہ گئی تھی۔ ڈورا نے کہا کہ ' ہمیں اپنی بیٹی کی لاش بدھ کے دن ایک نالے کے پاس ملی جس کے بعد ہم نے پولیس کو مطلع کیا۔ '

 ڈورا نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ پولیس نے لاش کو اسپتال لے جانے کے لیے کوئی گاڑی مہیا نہیں کرائی۔ بلکہ پولیس نے متاثر سے از خود لاش کو اسپتال لے کر آنے کے لیے کہا۔ اس لیے میں نے لاش کو ایک بورے میں رکھ کر اسے اپنے کندھے پر رکھ کر لے گیا۔ 

 اس کے بعد پولیس نے ایک آٹو رکشا مہیا کرایا۔ گجپتی کے ضلع مجسٹریٹ انوپم شاہ نے بھارتی خبر رساں ادارے سے کہا کہ وہ اس معاملہ کی تفتیش کررہے ہیں۔ ضلع مجسٹریٹ نے ڈورا کو ان کی بیٹی کی موت پر 10 لاکھ روپے کا چیک بطور معاوضہ ادا کیا۔

 

 

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا