English   /   Kannada   /   Nawayathi

اسد رجیم کے عقوبت خانوں میں تشدد سے 41 قیدی موت کی نیند سلا دیئے گئے

share with us

دوران حراست ہلاک ہونے والے دو فن کار،ایک بچہ،ایک کھلاڑی بھی شامل ہیں ،انسانی حقوق تنظیم


دمشق:03؍اکتوبر2018(فکروخبر/ذرائع)شام میں اسد رجیم کے زیرانتظام قائم کردہ عقوبت خانوں میں قیدیوں سے غیرانسانی اور وحشیانہ سلوک جاری ہے۔ ستمبر میں اسد رجیم کی جیلوں میں مزید 41 قیدیوں کو تشدد کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔ ان میں ایک موسیقار، ایک بچہ اور ایک کھلاڑی بھی شامل ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق اانسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے گروپوں کی رپورٹس میں کہا گیا کہ دمشق اور درعا سے تعلق رکھنے والے 22 افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔ ان میں درعا کے 11 اور دمشق کے بھی 11 قیدی شامل ہیں۔دوران حراست ہلاک کیے جانے والوں میں ایک 17 سالہ لڑکا بھی شامل ہے جسے 6 جون 2016ء کو جنوبی دمشق میں یرموک پناہ گزین کیمپ سے پکڑا گیا۔ اس پر مسلسل تشدد کیا جاتا رہا۔ انسانی حقوق کے اداروں نے24 ستمبر کو اس کی دوران حراست تشدد کے نتیجے میں موت کی تصدیق کردی تھی۔دوران حراست مقتولین میں کھلاڑٰ علاء عبداللہ الجندی بھی شامل ہیں۔ وہ درعا گورنری میں فٹ بال کلب کے رکن تھے 11 ستمبر کو دوران انہیں قتل کردیا گیا۔ اسے 11 جولائی 2014ء کو حراست میں لیا گیا تھا۔شامی جیل میں انسانیت سوز تشدد کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں میں ایک فلسطینی موسیقار محمد دیب محمود ابو الرز بھی شامل ہیں۔انہیں 2014ء کو یرموک پناہ گزین کیمپ سے گرفتار کیا گیا اور مسلسل تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔انسانی حقوق نیٹ ورک کی رپورٹ کے مطابق رواں سال کے دوران شام کی جیلوں میں دوران حراست 933 افراد کوموت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔ان میں سے 911 قیدیوں کو اسدی فوج نے تشدد کرکے ہلاک کیا۔انسانی حقوق کے اداروں کا کہنا تھا کہ شام میں اسد رجیم اور اس کی حامی ملیشیاؤں نے 80 ہزار افراد کو جبری اغواء کے بعد غائب کیا۔ انہیں یا تو ہلاک کردیا گیا یا انہیں عقوبت خانوں میں ڈالا گیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق اسد رجیم کی جیلوں میں اس وقت بھی 2 لاکھ 20 ہزار افراد پابند سلاسل ہیں۔ روزانہ کئی افراد کو تشدد کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا جاتا ہے۔انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کے مطابق 2011ء سے 2015ء تک اسد رجیم کی جیلوں میں 17 ہزار افراد کو قتل کردیا گیا۔ قیدیوں کو ہلاک کرنے کے لیے تشدد کے غیرانسانی ہتھکنڈوں کے استعمال کے ساتھ ساتھ بیمار اور زخمی قیدیوں کو ان کے حال پر چھوڑ دیا جاتا ہے جو علاج کی سہولت نہ ملنے کے باعث تڑپ تڑپ کر جان دے دیتے ہیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا