English   /   Kannada   /   Nawayathi

مشرق وسطیٰ کے انسانوں کو آزادی سے جینے کا حق بھی نہیں

share with us

وہ تو بس ایک بھیڑ بکری یا اُس سے بھی گئی گزری مخلوق ہے جسے دور جدید میں جینے کا حق بھی حاصل نہیں۔ اگر اُسے جینا ہے تو مغرب کے پیمانوں کے مطابق جینا ہوگا ورنہ بصورت دیگر اُسے اجتماعی طور پر پھانسی کی سزا بھگتنی ہوگی۔ اگر آپ کو اس بات پر یقین نہیں ہے تو مصری عدالتوں میں آئے دن ہونے والے فیصلے دیکھ لیجئے کہ ناکردہ گناہوں پر روز ہی موت کی سزا سنائی جارہی ہے اور کتنے ہی لوگوں کو تو سڑکوں پر ہی گولی کا نشانہ بنا کر زندگی کے قید سے آزاد کر دیا گیا ہے۔
لوگ کہتے ہیں مغرب کی منطق بڑی پیچیدہ ہے، آج تک وہ اسلامی تنظیموں کو یہ کہہ کر اقتدار میں آنے سے روکتا تھا کہ یہ الیکشن اور عوامی مینڈیٹ کے ذریعہ نہیں آتیں لیکن جب الجزائر، مصر، تیونس اور غزہ میں الیکشن کے ذریعہ ہی یہ تنظیمیں بھاری مینڈیٹ لے کر حکومت میں آتی ہیں تو انہیں فوجی بغاوتوں یا دوسری سازشوں کے ذریعہ ہٹا دیا جاتا ہے، آخر مغرب کا مسئلہ کیا ہے؟ دراصل مغرب کی منطق اِتنی پیچیدہ نہیں جتنی سمجھی جاتی ہے، اُس کی منطق بڑی سادہ ہے، اگر حکومت کرنا ہے تو مغربی پیمانوں کے مطابق کرنی ہوگی اور مغرب کے خون آشام درندوں کی مرضی سے ہی چلنا ہوگا۔ مغربی فلسفہ کے علاوہ اور کسی دوسرے طرز فکر کے تحت حکومت نہیں چلائی جاسکتی، باقی رہی جمہوریت اور آزادی کی اصطلاحات اور بلند بانگ دعوے یہ تو بس ایک چولا ہے۔
یقین نہیں آتا تو مصر، عراق، افغانستان، لیبیا اور الجزائر کی مثالیں دیکھ لیجئے۔ وہاں مقامی حکومتوں کو ختم کرکے ’’جمہوریت پسندوں اور انسانی حقوق کے رکھ والوں‘‘ کو بٹھا دیا گیا ہے قطع نظر اس سے کہ اس عمل نے اُن علاقوں کو آگ و خون کے بازار میں تبدیل کردیاہے۔ وہاں لاقانونیت، غنڈہ گردی اور قتل و غارت گری کا بازار گرم ہے۔ ان تمام واقعات میں عالمی برادری یا تو مغرب کی حلیف بنی رہی یا اس نے خاموشی اختیار کرلی ہے۔ 
مصر کا معاملہ تو عالمی برادری کی منافقت کی کھلی مثال ہے جہاں کئی دہوں کی فوجی حکومت کے بعد ایک انقلاب کے ذریعہ جمہوریت کی راہ ہموار ہوئی اور صدر مرسی اور اخوان المسلمین نے زبردست عوامی مینڈیٹ کے ساتھ حکومت بنائی، لیکن دو سال کے اندر اندر ہی اس حکومت کو ایک فوجی بغاوت کے ذریعہ گرا دیا گیا اور ایک کٹھ پتلی حکومت کو بٹھا دیا گیا جو وہاں بھیانک قتل وغارت گری میں مصروف ہے اور اب اس کو جمہوری طو رپر منتخب ہونے کا پروانہ بھی مل گیا ہے

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا