English   /   Kannada   /   Nawayathi

الوداع ماہ رمضان الوداع

share with us

ایسے لوگ روزے کی روحانی برکتوں اور سعادتوں سے دور رہیں گے اور اُن کا روزہ محض فاقہ شمار ہوگا، جس پر اللہ تعالیٰ اجر دینے کے بجائے پکڑ فرمائیں گے، مالک دوجہاں ہمیں اس سے محفوظ رکھے۔
رمضان المبارک جو بڑی برکت وسعادت والا مہینہ ہے ، اسی ماہ میں اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک نازل فرمایا، جو تمام انسانوں کیلئے ہدایت اورایک بڑی نعمت ہے اس کے بعد روزہ کیلئے اس ماہ کو منتخب فرمایا، اس ماہ میں عبادتوں کا اجر بڑھ جاتا ہے، نوافل کا ثواب فرضوں کے برابر اور فرضوں کا ثواب سترگنا زیادہ ہوجاتا ہے، ایسے مبارک ایام کے دوبارہ میسر آنے پر ہمیں خالقِ کائنات کا شکر ادا کرنا چاہئے کیونکہ ہمارے کئی عزیز واقارب ایسے ہیں جو گزشتہ سال زندہ تھے لیکن آج ہمارے درمیان موجود نہیں ہیں ، شکراس لئے بھی کہ نعمتیں اسی وقت خیر کا موجب بنتی ہیں ، جب ان کا صحیح طریقے سے شکر ادا کیا جائے، رمضان المبارک جو اہل ایمان کیلئے بڑی نعمت ہے، ہم پر اس کا شکر ادا کرنا ضروری ہے اور اس کی فکر بھی کہ ہم اس ماہ میں روزے، نماز، تلاوت ، ذکر وفکر اور حسن سلوک کا مظاہرہ کرکے اپنے پروردگار کی خوشنودی زیادہ سے زیادہ حاصل کرلیں، بڑے ہی خوش نصیب ہیں وہ جنہیں اپنی نیکیوں میں اضافہ کرنے کا موقع ملا اُس کو انہوں نے ضائع نہیں کیا بلکہ اعمالِ خیر کے جمع کرنے کا ذریعہ بنایا۔
رمضان المبارک کا آخری جمعہ جسے جمعۃ الوداع کے نام سے پکارا جاتا ہے یہ ماہ مبارک کے رخصت ہونے کا پیغام دیتا ہے، اللہ تعالیٰ کے بہت سے بندے ایسے بھی ہیں جو رمضان کے آخری جمعہ کو اس کی جدائی کا پیغام سمجھ کر دلگیر و رنجیدہ ہوجاتے ہیں، وہ محسوس کرتے ہیں کہ روزہ، تراویح، تہجد، سحر وافطار کی بے پناہ خیروبرکت سے اب محروم ہونے والے ہیں، رمضان المبارک کا آخری جمعہ ہمیں یہ تحریک بھی دیتاہے اس ماہ مبارک کی جو بھی آخری ساعتیں باقی رہ گئی ہیں ، ان کی قدر کریں، غفلت ہوئی ہو تو اس کی تلافی کیلئے آخری ساعتوں سے فائدہ اٹھالیں، اللہ تعالیٰ کے حضور میں سربسجود ہوں اپنی نیکیوں پر مسرور اور گناہوں پر نادم وشرمندہ ہوں تاکہ ابلیس اپنی حسرت وناکامی کی آگ میں خود جھلس کر رہ جائے۔
جمعہ کو تمام ایام کا سردار اور ’’عیدالمومنین‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔ اس دن کی اہمیت کا اندازہ لگانے کے لئے یہ کافی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس کی نسبت سے ایک سورہ ’’جمعہ‘‘ نازل فرمائی، جس میں کہا کہ ’’اے ایمان والو! جب جمعہ کے دن نماز کے لئے پکارا جائے تو اللہ کے ذکر کی طرف دوڑو اور خرید وفروخت بند کردو‘‘جمعہ کے دن مسلمانوں کے لئے غسل کرنا، صاف ستھرا لباس پہننا، بالوں میں تیل لگانا، خوشبو استعمال کرنا اور شہر یا قصبہ کی بڑی مسجد میں نماز ادا کرنا لازم ہے، جمعہ کی نماز سے پہلے امام کا خطبہ ہوتاہے ، نبی کریم ﷺ جمعہ کے خطبے میں مسلمانوں کو وعظ ونصیحت فرماتے تھے، ان کے فرائض وذمہ داریوں سے آگاہ کرتے تھے، ملت اسلامیہ کا یہ اجتماع ایک امتیازی شان کا حامل ہوتا ہے، کسی مذہب وملت میں اس کی مثال نہیں ملتی ، اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ جمعہ کا دن رمضان میں آئے تو اس کی فضیلت سال کے بقیہ ایام جمعہ پر وہی ہوگی جو تمام مہینوں میں رمضان المبارک کی ہے، جمعہ کی نماز فرض ہے جو گھر پر تنہا ادا نہیں ہوتی اس کے لئے ایسا مقام ہونا چاہئے۔ جہاں کوئی روک روک ٹوک نہ ہو، کم از کم تین آدمی نماز میں شامل ہوں، اس کے لئے خطبہ بھی ضروری ہے، تاہم جمعہ میں خواتین کی شرکت ضروری نہیں، جس طرح رمضان کو دوسرے مہینوں پر فضیلت حاصل ہے۔ اسی طرح جمعہ کو دوسرے ایام پر فضیلت ہے، نبی کریم ﷺ نے جمعہ کی تعریف کرتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ ’’بہترین دن ، جس میں سورج طلوع ہوتا ہے جمعہ کا دن ہے، اسی دن حضرت آدم علیہ السلام کی پیدائش ہوئی، اسی دن وہ جنت میں داخل ہوئے، جمعہ کے دن ہی وہاں سے نکالے گئے اور یہی وہ دن ہے جس میں قیامت قائم ہوگی‘‘۔
اللہ تعالیٰ کا بڑا کرم ہے کہ رمضان المبارک کا ایک اور جمعہ جو آخری جمعہ ہے ہمیں میسر آرہا ہے یہ دن درحقیقت اُس ارادے کی تجدید کا دن ہے، جس میں ہم ماہِ مقدس کے معمولات کو سال کے بارہ ماہ جاری رکھنے کا عزم وارادہ کرسکتے ہیں اور ذکر، دعا، تلاوت میں انہماک سے اسے اپنے لئے زیادہ سے زیادہ مفید بناسکتے ہیں۔
اسلام میں مسلمانوں کی اجتماعی عبادت کیلئے ’’جمعۃ المبارک‘‘ کا انتخاب کیا گیا ہے، اس دن ایک ساعت ایسی ہوتی ہے، روزہ دار جو دعا مانگیں وہ قبول ہوجاتی ہے، اسلام میں جمعہ کو بہت فضیلت حاصل ہے، جب یہ جمعہ رمضان میں آئے تو اس کی فضیلت میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے، نبی پاکﷺ نے فرمایا ’’جمعہ مساکین اور فقراء کا حج ہے یعنی جمعہ میری امت کے فقراء کا حج ہے، ایک اور روایت ہے کہ ’’جس وقت امام خطبہ کیلئے مسجد کے منبر پر بیٹھتا ہے تو آسمان کے دروازے کھل جاتے ہیں رحمتِ الٰہی بندوں کی طرف متوجہ ہوتی ہے اور یہ صورتِ حال نماز کے ختم ہونے اور دعاء تک برقرار رہتی ہے، نبی کریم ﷺ کا یہ ارشاد بھی یاد رکھنے کے قابل ہے کہ ’’جس مسلمان نیپورے اہتمام کے ساتھ جمعہ کا حق ادا کیا، اللہ تعالیٰ اس کے ایک جمعہ سے دوسرے جمعہ تک کے گناہ معاف فرمادیتا ہے‘‘۔ اب اگر جمعہ کی فضیلت کے ساتھ رمضان المبارک کی برکتیں بھی شامل ہو جائیں تو غور فرمائیں کہ روحانی اعتبار سے رمضان کے جمعہ کو کس قدر اہمیت حاصل ہوجائے گی۔ 
جمعۃ الوداع کی دوسری اہمیت یہ ہے کہ وہ ہمارے لئے عید کا پیغام لیکر آتا ہے یہ انفرادی مسرت کا بھی پیام ہے اور اجتماعی خوشیوں کی بھی خوشخبری سناتا ہے، دوسرے الفاظ میں جمعۃ الوداع ، روزہ داروں کو تلقین کرتا ہے کہ تم نے جس طرح اس مبارک ماہ میں رحمتِ الٰہی سے اپنا دامن بھرلیا، اب اِس کی خوشیاں مناؤ اور کیونکہ یہ سب تمہیں رب العالمین کی رحمت وعنایت سے ملا، اس لئے عید کے دن سب ایک ساتھ اس کے حضور میں سرنگوں ہونے کی تیاریاں کرو اور اس تیاری میں ان بھائی بہنوں کو فراموش نہ کرو جو یتیم ونادار ہیں یا جو غریب اور مفلوک الحال ہیں۔ 
قابلِ مبارکباد ہیں وہ اللہ کے بندے اور بندیاں جو ماہ رمضان کو اعمال صالحہ کے ساتھ رخصت کررہے ہیں، جنہوں نے اس ماہ کو غفلت میں گزاردیا انہیں اللہ تعالیٰ کی جناب میں توبہ واستغفار کرنی چاہئے، اللہ تعالیٰ نے اپنی قربت میں زیادتی اور ایمان کے استحکام کیلئے اس ماہ کے خاتمہ پر’’ صدقہ فطر‘‘ اور تکبیرات جیسی عبادات کا حکم دیا ہے، انہیں بھی خوش دلی کے ساتھ ادا کرناچاہئے، صدقہ فطر غریبوں اور محتاجوں کو دینا چاہئے، اسی طرح تکبیر مردوں کیلئے بلند آواز سے اور عورتوں کیلئے آہستہ پڑھنے کا حکم ہے، کلمات تکبیر یہ ہیں اللہ اکبر اللہ اکبر لاالٰہ الا اللہ واللہ اکبر اللہ اکبر وللہ الحمد
اب جبکہ رمضان المبارک رخصت ہورہا ہے، ہمیں اس حقیقت کو ذہن میں تازہ کرلینا چاہئے کہ رمضان ایک مہینہ کا نام نہیں بلکہ زندگی بھر اللہ کی اطاعت والی زندگی گزارنے کی تربیت کا مرحلہ ہے، مسلمانوں کا المیہ یہ ہے کہ انہوں نے رمضان کو سالانہ میلہ کی شکل دیدی ہے، یہی وجہ ہے رمضان کے بعد ساری دینداری رخصت ہوجاتی ہے، عبادات میں سستی اور دوسری معاشرتی برائیاں ، بڑھ جاتی ہیں حالانکہ ایک مسلمان کی پوری زندگی رمضان کی طرح احتیاط سے سال بھر گزرنی چاہئے۔ خاص طور پر ماہ رمضان کے تربیتی کو اس کے بعد میں اس موقع پر اپنی تمام بہنوں اور بھائیوں کو عیدالفطر کی پیشگی مبارکباد پیش کرتے ہوئے گزارش کرتی ہوں کہ وہ عید کا چاند دیکھنے کا اہتمام کریں اور چاند نظر آنے پر اپنے لئے او رملک وملت کیلئے خصوصی دعا کریں کہ اللہ تعالٰ ہمارے روزوں اوردوسری عبادتوں کو قبول فرمائے اور ملک میں امن وامان ، اتحاد واتفاق کی فضا پیدا کرے۔ آمین ثم آمین۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا