English   /   Kannada   /   Nawayathi

جرمن شہر کیمنٹزمیدان جنگ بن گیا،مہاجرین کے حق ومخالفت میں ریلیاں،آٹھ زخمی

share with us

املاک کو نقصان پہنچانے، جسمانی نقصان، گرفتاری میں مزاحمت اور سابقہ نازی دور کے ممنوعہ اشاروں کے جرم میں متعددگرفتار

برلن:02؍ستمبر2018(فکروخبر/ذرائع)جرمنی کے شہرکیمنٹز میں ریلیوں کا سلسلہ گزشتہ روز بھی جاری رہا۔ ایک طرف دائیں بازو کے سیاسی نظریات کے حامل افراد مہاجرین کے خلاف سڑکوں پر نکلے تو دوسری جانب نفرت کی جگہ دل کھولنے کا پیغام دینے والے ان کے مد مقابل کھڑے دکھائی دئیے۔مشرقی جرمنی کے شہر کیمنٹز میں مخالف سیاسی نظریات کے حامل افراد کی ریلیوں میں تصادم کے نتیجے میں کم از کم نو افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق پولیس نے بتایاکہ کیمنٹز میں نکالی گئی ریلیوں میں کم از کم پچیس جرائم رپورٹ کیے گئے۔ ان میں املاک کو نقصان پہنچانے، جسمانی نقصان، گرفتاری میں مزاہمت اور سابقہ نازی دور کے ممنوعہ اشاروں کے استعمال جیسے عوامل شامل تھے۔ دائیں بازو کے نظریات کے حامل قریب ساڑھے چار ہزار افراد چند ریلی نکالنے کے لیے جمع ہوئے تاہم ان کے سامنے ساڑھے تین ہزا افراد کا ایک مجمع کھڑا تھا، جس نے دائیں بازو کے حامیوں کی اس ریلی کو زیادہ آگے نہیں بڑھنے دیا۔کیمنٹز میں ڈینیئل ایچ نامی ایک مقامی شہری کو ہفتے پچیس اگست کی رات قتل کر دیا گیا تھا۔شبہ ہے کہ اس قتل میں دو غیر ملکی شہری ملوث تھے اور اس سلسلے میں ایک عراقی اور ایک شامی شہری زیر حراست ہیں۔ اس واقعے کے بارے میں متعدد جعلی خبریں اور افواہیں مشرقی جرمنی کے اس شہر میں پچھلے ایک ہفتے کے دوران متعدد احتجاجی مظاہروں اور تشدد کا سبب بنیں۔ دائیں بازو کی سیاسی پارٹی آلٹرنیٹو فار جرمنی، اسلام مخالف تنظیم پیگیڈا اور چند دیگر انتہائی دائیں بازو کے گروپوں کے ارکان نے موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے عوام کو اپنے شہر اور معاشرے کی بقا کی خاطر سڑکوں پر نکلنے کا کہا۔ اسی دوران سینکڑوں کی تعداد میں ایسے افراد و تنظیمیں بھی سڑکوں پر نکلیں، جو مہاجرین اور غیر ملکوں کے لیے برداشت کی وکالت کرتی دکھائی دیں۔گزشتہ روز کیمنٹز میں ہونے والے احتجاج میں سنر سے زائد تنظیموں نے شرکت کی۔ یہ لوگ نفرت کی جگہ دل کھولنے کے عنوان تلے سڑکوں پر نکلے۔ دوسری جانب پیگیڈا اور ایایف ڈی کے حامی تھے، جو مہاجرین اور غیر ملکیوں کے خلاف اپنے گھروں سے نکلے۔ پولیس نے بتایا کہ شہر کے مرکز میں مظاہرین اور پولیس کے مابین تصادم بھی ہوا۔ اس موقع پر کسی ناخشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے اٹھارہ سو پولیس اہلکار تعینات تھے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا