English   /   Kannada   /   Nawayathi

ترکی کا موصل میں دوبارہ سفارت خانہ کھولنے کا اعلان

share with us

انقرہ:05؍اگست2018(فکروخبر/ذرائع)ترکی نے 2014 میں موصل میں اپنا سفارت خانہ سیکورٹی وجوہات کی بناء پر بصرہ میں بھی اپنے سفارت خانے کو خالی کر دیا تھا۔ترک صدر رجب طیب اردوغان نے شمالی عراق کے شہر موصل میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھولنے کا اعلان کردیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق اردوغان نے 24 جون کے صدارتی انتخابات کے دوران کہا تھا کہ موصل اور بصرہ میں ترکی کے سفارت خانے 100 دنوں کے اندر دوبارہ کام شروع کر دیں گے۔عراق اور شام میں داعش کے حملوں سے قبل علاقے کی اہمیت کے پیش نظر انقرہ نے موصل میں ایک بڑے سفارت خانے کا افتتاح کیا تھا۔ جون 2014 میں داعش نے شمالی عراق میں ترکی کے 46 شہریوں کو یرغمال بنا لیا تھا۔ ان میں موصل میں ترک سفارت خانے میں کام کرنے والے سفارت کار، ان کے بچے اور اسپیشل فورسز کے اہلکار شامل تھے۔تین ماہ جاری رہنے والے بحران کے بعد اغوا کیے گئے افراد کو ستمبر 2014 میں آزاد کردیا گیا۔ اپریل 2016 میں امریکی وزارت دفاع نے اپنے ایک بیان میں بتایا تھا کہ داعش کے خلاف امریکہ کے زیر قیادت بین الاقوامی اتحاد نے موصل میں ترکی کے سابق سفارے خانے کو بم باری کر کے تباہ کر دیا۔ عراقی فوج نے جون 2017 میں موصل شہر واپس لے لیا۔ ترکی نے 2014 میں موصل میں اپنا سفارت خانہ داعش کے قبضے میں جانے کے بعد سیکورٹی وجوہات کی بناء پر بصرہ میں بھی اپنے سفارت خانے کو خالی کر دیا تھا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق ترکی موصل میں اپنے وجود کو مستحکم کرنے کا خواہاں ہے۔رپورٹسز کے مطابق 2014 میں سفارت خانے کے عملے کو ایک معاہدے کے تحت رہا کیا گیا تھا۔ جس کے بعد ترکی نے اپنی تحویل میں موجود داعش کے جنگجوؤں کو آزاد کردیا تاہم اس سلسلے میں کوئی تاوان ادا نہیں کیا گیا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا