:اور ہر طرح کے
حیدرآباد یونیورسٹی میں فلسطین یکجہتی مارچ کیلئ ... وزیراعظم مودی کے بیان کی مذمت کرنے پر اقلیتی مورچ ... ہریدوار میں ہندو شدت پسندو کی مسلم نوجوان کو پریش ... وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ ... نم آنکھوں کے ساتھ مولانا عبدالعلیم فاروقی کی تدفی ... وزیراعظم کے متنازعہ بیان بازی پر الیکشن کمیشن کا ... فطرت سے بغاوت کا نتیجہ: جنوبی کوریا میں ہر بچے کی پ ... ہالینڈ کے معروف اداکاردینِ اسلام میں داخل ...
:اور ہر طرح کے
حیدرآباد یونیورسٹی میں فلسطین یکجہتی مارچ کیلئ ... وزیراعظم مودی کے بیان کی مذمت کرنے پر اقلیتی مورچ ... ہریدوار میں ہندو شدت پسندو کی مسلم نوجوان کو پریش ... وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ ... نم آنکھوں کے ساتھ مولانا عبدالعلیم فاروقی کی تدفی ... وزیراعظم کے متنازعہ بیان بازی پر الیکشن کمیشن کا ... فطرت سے بغاوت کا نتیجہ: جنوبی کوریا میں ہر بچے کی پ ... ہالینڈ کے معروف اداکاردینِ اسلام میں داخل ...
ممبئی ہائی کورٹ بھگواء ملزمین کی عرضداشتوں پر بھی سماعت کریگی، ایڈوکیٹ شاہد ندیم
ممبئی:02؍اگست2018(فکروخبر/ذرائع)مالیگاؤں ۲۰۰۶ ء بم دھماکہ معاملے میں خصوصی این آئی اے عدالت کی جانب سے باعزت بری(دسچارج) کیئے گئے ۹؍ مسلم نوجوانوں کے خلاف بی جے پی قیادت والی مرکزی و ریاستی حکومت اور بھگواء ملزمین کی جانب سے دائر کردہ اپیل پر آج سماعت متوقع تھی لیکن چند ناگریز وجوہات کی بناء پر ممبئی ہائی کورٹ کی دو رکنی بینچ جسٹس رنجیت مورے اور جسٹس انوج پربھودیسائی نے معاملے کی سماعت ۹؍ اگست کو کیئے جانے کے احکامات جاری کیئے اور فریقین کے وکلاء کو حکم دیا کہ وہ عدالت میں اس دن حاضر رہیں۔ حالانکہ آج سماعت نہیں ہوسکی لیکن ہندو ملزمین کے وکلاء کی درخواست پر دو رکنی بینچ نے دھان سنگھ و دیگر ملزمین کی ضمانت عرضداشت پر بھی سماعت کیئے جانے کے احکامات جاری کیئے۔ یہ اطلاع جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانون امدا کمیٹی کے وکیل شاہد ندیم نے ممبئی میں اخبار نویسوں کو دی۔
واضح رہے کہ نو مسلم نوجوانو ں کے خلاف قومی تفتیشی ایجنسی(این آئی اے)، ریاستی انسداددہشت گرد دستہ (اے ٹی ایس ) نے مشترکہ اپیل دائر کی ہے جبکہ اسی معاملے میں گرفتار بھگواء دہشت گرد دھان سنگھ و دیگر بھگواء ملزمین نے بھی ان ملزمین کی باعزت رہائی کو چیلنج کیا ہے اور عدالت سے مطالبہ کیا ہیکہ نچلی عدالت کے فیصلہ کو مسترد کیا جائے کیونکہ ملزمین کے خلاف ثبوت وشواہد موجود ہیں اور باعزت بری کیئے گئے ملزمین ہی ۲۰۰۶ ء میں پاور لوم شہر میں ہوئے ان دھماکوں کے اصل ملزمین ہیں ۔
ساڑھے پانچ برسوں تک اپنے ناکردہ گناہوں کی سزا بھگتنے والے ملزمین نورالہدا شمش الضحی، شبیر احمد مسیح اللہ(مرحوم)، رئیس احمد رجب علی منصوری، ڈاکٹر سلمان فارسی عبدالطیف آئمی، ڈاکٹر فروغ اقبال احمد مخدومی، شیخ محمد علی عالم شیخ، آصف خان بشیر خان، محمد زاہد عبدالمجید انصاری،ابرار احمد غلام احمد کو خصوصی عدالت نے ۲۰۱۱ ء میں ضمانت پر رہا کیا تھا اور اس کے بعد ان ملزمین نے جمعیۃ علماء کے توسط سے مقدمہ سے باعزت بری کیئے جانے کی عرضداشت داخل کی تھی جس کے بعد خصوصی عدالت نے ناکافی شہادت کی بناء پر ۲۵؍ اپریل ۲۰۱۶ء کو ملزمین کو باعزت بری کردیا تھا لیکن مسلم نوجوانوں کے مقدمہ سے ڈسچارج ہونے کے چند ماہ بعد ہی ریاستی حکومت، قومی تفتیشی ایجنسی اوربھگواء ملزمین نے ممبئی ہائی کورٹ میں اپیل داخل کی تھی جسے عدالت نے سماعت کے لیئے قبول کرلیا ہے ۔
جمعیۃ علماء مہاراشٹر
Fajr | فجر | |
Dhuhr | الظهر | |
Asr | عصر | |
Maghrib | مغرب | |
Isha | عشا |