English   /   Kannada   /   Nawayathi

افغان حکومت نے امریکا کے طالبان سے براہ راست مذاکرات کے فیصلے کو مسترد کردیا

share with us

کابل:18؍جولائی2018(فکروخبر/ذرائع)فغان حکومت نے امریکا اور طالبان قیادت کے براہ راست مذاکرات کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی بھی پیش رفت افغان حکومت کی شمولیت کے بغیر ممکن نہیں جب کہ نیٹو اتحاد نے بھی اس امکان کو مسترد کردیا۔  افغان نیوز ایجنسی طلوع نیوز کے مطابق افغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ کے ڈپٹی ترجمان نے کہا ہے کہ امن مذاکرات کا انعقاد صرف افغان حکومت کی قیادت میں ہی ممکن ہے تاہم امریکا امن مذاکرات میں سہولت کار کا کردار ادا کرسکتا ہے۔  طالبان سے براہ راست مذاکرات کی خبروں پر سی ای او آفس سے تو ردعمل سامنے آگیا تاہم افغان صدر اشرف غنی کی جانب سے ان اطلاعات پر تاحال کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔    قطر میں موجود طالبان دفتر کے ترجمان نے کہا ہے کہ مذاکرات کے لیے تاحال امریکی قیادت نے ان سے کوئی رابطہ نہیں کیا تاہم رابطہ کرنے پر طالبان ان مذاکرات کا خیر مقدم کریں گے۔  اس حوالے سے حزب اسلامی کے سربراہ گلبدین حکمت یار نے کہا ہے کہ امریکی قیادت نے طالبان سے براہ راست مذاکرات کے حوالے سے ان سے مشورہ کیا جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ طالبان کو انٹر افغان ڈائیلاگ کا حصہ بنایا جائے کیوں کہ اس اقدام سے افغان مسئلے کو حل کرنے میں مدد ملے گی۔  گلبدین حکمت یار نے مزید بتایا کہ انہوں نے امریکی قیادت کو یہ بھی کہا کہ اگر طالبان براہ راست امریکی قیادت سے ملنا چاہیں تو مجھے کوئی اعتراض نہیں اور امریکی حکام مذاکرات شروع کرسکتے ہیں۔  خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق اس حوالے سے افغانستان میں موجود نیٹو اتحاد نے بھی امریکا اور طالبان کے براہ راست مذاکرات کی خبروں کو مسترد کردیا ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا