English   /   Kannada   /   Nawayathi

ملک میں نیا نظریہ پروان چڑھ رہا ہے: حامد انصاری

share with us

نئی دہلی:16؍جولائی2018(فکروخبر/ذرائع)ہندوستان کے سابق نائب صدرحامدانصاری ان دنوں اپنےبیانات سے متعلق سرخیوں میں ہیں،حامد انصاری کے بقول ان دنوں دانستہ طور پرایک الگ قسم کا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اپنی آنے والی کتاب ' ڈیئر آئی کوسچن' کے اجرا سے قبل  ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ملک کے آئین کو لے وہ بہت فکر مند ہیں، ان کا ماننا ہے کہ گذشتہ برسوں میں ملک میں جارحیت پسندی میں اضافہ ہوا ہے۔


ایک سوال کے جواب میں حامد انصاری نے کہا کہ ہمارے  آئینی اداروں میں شفافیت کی کمی ہے اور وہ امید کے مطابق کام نہیں کر رہے ہیں۔ انہوں نےمزید کہا کہ" اگر  جمہوریت کے تینوں ادارے مقننہ، عدلیہ اور عاملہ صحیح طریقے سے کام کریں تو لوگوں کا آئین پر اٹھا اعتماد پھر سے بحال ہو جائے گا۔ لیکن ملک میں ایسا ہو نہیں رہا ہے۔ انصاف میں تاخیر ہونے سے انصاف کا گلا گھٹ رہا ہے، اور اس طرح  کا ایک رجحان بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی عدالتوں میں زیر التوا مقدمات اس بات کے گواہ ہیں حامد انصاری کا ماننا ہیکہ ایسے سرکاری عہدیداران جنہوں نے اپنی عمر کا ایک بڑا حصہ قانون ساز اداروں میں گزارا ہے انہیں اب سامنے آنا چاہیے اور غلط کو غلط کہنے کی ہمت کرنا چاہیے۔

ایک سوال کے جواب میں حامد انصاری نے کہا کہ ملک میں ایک نیا نظریہ پروان چڑھ رہا ہے۔ جبکہ ہو نا یہ چاہیے تھا کہ آ ئین کے مطابق ہمارا نظریہ پروان چڑھتا۔ آئین کے مطابق مختلف ثقافت، اور سائنسی نظریات کو پروان چڑھانا ہے، اور جارحیت پسندی کی حوصلہ شکنی کر نا ہے۔ پچھلے 70 سالوں میں ہر سیاسی رہنمانے یہی بات کی ہے، لیکن حالیہ دنوں میں اب اس نظریے کو للکارا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی انڈیا کو بہت اچھی طرح جانتے تھے۔ اس لیے ان کے کاموں کی تعریف ہونی چاہئے۔ 

جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ واجپئی حکومت اور موجودہ حکومت کو کس طرح دیکھتے ہیں، تو انصاری نے کہا کہ  دونوں حکومت کے اپنے اپنے نظریات ہیں، کچھ ایسے واقعات اس وقت بھی ہوئے جنہیں ملک کے حق میں بہتر نہیں کہا جا سکتا ہے۔لیکن حالیہ دنوں میں اب کھلے عام اور جان بوجھ کر ایک الگ ماحول پیدا کیا جا رہا ہے۔ 

 

قوم پرستی اور کانگریس پر پوچھے گیے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ قوم پرستی کانگریس کا نظریہ نہیں تھا، یہ تحریک آزادی کا نظریہ تھا۔ ہم جسسماج میں رہتے ہیں وہاں مختلف مذاہب کے ماننے والے لوگ رہتے ہیں، آپ کسی ایک مذہب کے پیروکار کو اس کے مذہب پر عمل کرنے سے منع نہیں کر سکتے اور نا ہی اس کے مذہب کی توہین کرسکتے ہیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا