English   /   Kannada   /   Nawayathi

ہندوستان میں گیارہ برس کے دوران پانچ ہزار سے زیادہ فرضی پولس انکاؤنٹر

share with us

آن لائن اخبار ڈیلی نیوز اینالائسس کے مطابق جعلی انکاؤنٹرز میں اترپردیش ریاست سب سے اوپر رہی ہے، جہاں گیارہ سال میں ۱۹۰۰؍ انکاؤنٹرز کئے گئے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ حکومتی عہدیداران کے آشیرواد نے اترپردیش پولس کا حوصلہ اس قدر بڑھا دیا ہے کہ اس کے نزدیک کسی بھی کیس کا حل ملزم کو مار دینا ہے۔ ٹریبون انڈیا نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ کئی پولس افسران کو سیاسی رہنماؤں اور حکومتی عہدیداران کی اس قدر سرپرستی حاصل ہے کہ وہ اپنے حلقہ اثر اور میڈیا میں اپنے جعلی انکاؤنٹرز کے سبب ’’ڈان‘‘ بن جاتے ہیں۔ انکاؤنٹر اسپیشلسٹ افسران میں انسپکٹر پردیپ شرما ۱۰۴ کو گولیوں سے اڑانے کا ریکارڈ قائم کرچکا ہے۔ ۲۰۱۰ء میں اسے ملازمت پر بحال کر دیا گیا۔ دوسرے نمبر پر سب انسپکٹر دیانائیک ہے جس کے ہاتھ ۸۳ انسانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ تیسرے انکاؤنٹر اسپیشلسٹ انسپکٹر پرفل بھوسلے نے اب تک ۷۷ افراد کو مارا ہے۔ چوتھا انکاؤنٹر اسپیشلسٹ جس نے ۶۳ افراد کو موت کے گھاٹ اتارا، اسسٹنٹ انسپکٹر سچن واڑے ہے، جس نے ملازمت سے استعفیٰ دے کر شیو سینا میں شمولیت اختیار کی۔ پانچویں نمبر پر انسپکٹر روندرا انگرے ہے جس نے اپنے سروس ریوالور سے ۵۱ انسانوں کو اڑایا، لیکن ابھی تک اس کے خلاف کارگر کارروائی نہیں ہوئی ،ایک اور انسپکٹر وجے سالسکر کا نام انکاؤنٹر اسپیشلسٹ افسران کی فہرست میں تیزی سے اوپر جارہا تھا کہ ممبئی حملہ کیس سامنے آگیا۔ اس دن ۶۱؍ افراد کو فرضی مقابلوں میں قتل کرنے والا ’’بہادر انسپکٹر اصلی انکاؤنٹر میں مارا گیا۔ پولس کے ہاتھوں جعلی مقابلوں میں مرنے والوں کے حوالے سے تجزیہ نگار نعیم قاسمی کا کہنا ہے کہ بیشتر انکاؤنٹرز میں مسلمانوں کو دیدہ دلیری کے ساتھ قتل کیا گیا ہے، جن پر جہادی سرگرمیوں اور ملکی مفادات کے خلاف کام کرنے کے فرضی الزامات لگائے گئے تھے۔ پولس کا یہ مسلم دشمن رویہ نیا نہیں، اس کی مثال ۱۹۸۷ء کا ہاشم پورہ کیس ہے، جس کا فیسلہ گزشتہ دنوں سامنے آیا ہے۔ اس کیس میں ۴۵ مسلمانوں کا جعلی انکاؤنٹر کرنے والے ۱۹ پولس اہلکاروں کو باعزت بری کر دیا گیا۔ گجرات سماچار نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ اب تک ’’عشرت جہاں انکاؤنٹر کیس‘‘ بھی حل نہیں ہوپایا، جس میں اعلیٰ سیاسی قیادت کے ملوث ہونے کے شواہد موجود ہیں، اور اب اسے صحیح قرار دینے کی ازسرنو مہم زوروں پر ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا