English   /   Kannada   /   Nawayathi

عورتوں پر تشدد

share with us

لیکن افسوس عورتوں کے ساتھ تصریف و امتیاز کا سلوک کیا جاتا ہے۔خاص کر عورتیں اپنی سسرالی زندگی میں تشدد، مار پیٹ،جنسی استحصال،جہیز کے لئے زدکوب کی جاتی ہے۔پوری دنیا میں عورتوں پر مظالم عروج پر ہے۔لیکن جہیز جیسی لعنت کی بھنیٹ چڑھنے والی خواتین کا تناسب بھارت میں ۸۰ فیصد ہے۔گھریلو تشدد کی وجہ سے ملک میں ہر گھنٹے میں ۵۹ خواتین خود کشی کر لیتی ہے۔عورتوں پر ہونے والے گھریلو تشدد کے عوامل بہت ہی معمولی باتیں ہوتی ہے۔مثلا بچوں کی شرارت،پلیٹ یا کپ ساسر کا غلطی سے ٹوٹ کرگر جانا۔مکسر واشنگ مشین کی خرابی یا دروازہ کھولنے میں چند سیکنڈ کی دیری وغیرہ بیٹیوں کی پیدائش پر اذیت ،حمل کا اسقاط بھی عام ہے۔
سماجی تشدد۔۔سماجی سطح پر بھی عورتوں کا استحصال بڑے پیمانے پر ہورہا ہے۔تجارتی اور صنعتی شعبے اپنی اشیاء اور مصنوعات کی کھپت بڑھانے کے لئے عورتوں کے پر کشش جسم کا اشتہارات میں بے زریع استعمال کر رہے ہیں۔ماڈلنگ کے نام پر عریانی کو فروغ دیا جا رہا ہیشادی سے قبل جنسی تعلقات ،خود کشی۔ایڈس جیسی مہلک بیماری پیدا ہورہی ہے۔اخلاقی پستی عروج پر ہے۔
تدارک۔۔قران نے اہل ایمان کے معاشرے کی جو تصویر پیش کی ہے اس میں مرد اور عورت ایک دوسرے کے دوست اور دست بازوہے۔ ہر حال میں ان کے ساتھ حسن سلوک اور بھلائی کا معاملہ کر نے کا حکم دیا گیا ۔ان میں کجی ،ضد،انانیت کی کوئی رمق نظر آئے تو عفو درگزر سے کام لئے۔
اور ان عورتوں کے لئے معروف طریقے پر وہی حقوق ہیں جیسے مردوں کے ان پر ۔۔۔البقرہ ۲۲۸
اس آیات مبارکہ میں مرد عورت کو یکساں حقوق دیکر ظلم کا دروازہ بند کر دیا کیا۔
عورت دراصل معاشرے کی تنطیم ہے بقول علامہ اقبال
وجود زن سے ہے تصویر کائنات میں رنگ
اس کے ساز سے ہے زندگی کا سوز دروں

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا