English   /   Kannada   /   Nawayathi

والدین بچوں کے معاملات محبت سے حل کریں!!!

share with us

وہ اجتماعی کھیل کھیل کر، بہت خوش ہوتا ہے۔ کبھی کبھار ساتھیوں سے دھوکہ بھی کرتا ہے کبھی لڑتا بھی ہے لیکن یہ سب کچھ عارضی ہوتا ہے۔
بچے جلد صلح بھی کرلیتے ہیں ۔ ہمارے یہاں اکثر دیکھا گیا ہے کہ بچے آپس میں لڑیں تو والدین جھگڑا کرنے لگتے ہیں اور ایک دوسرے کو الزام دیتے ہیں کہ آپ کے بچے ہمارے بچے کو مارا ہے۔ یہ انتہائی غلط قدم ہے ۔ آپ کو بچوں کے معاملات میں صرف انہی کی حد تک مداخلت کرنی چاہئے۔ آپ بچوں کے مسئلہ کو سلجھایا کریں نہ کہ ایک لڑائی شروع کردیں۔ بعد میں یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ جن بچوں کی وجہ سے دو ہمسائے ناراض بیٹھے ہیں وہ بچے آپس میں صلح کرچکے ہیں اور کھیل میں مصروف ہیں جبکہ بڑے ایک دوسرے سے مدتوں ناراض رہتے ہیں۔ یہ تو بہت غلط ہے والدین کو اپنے بچوں کے بارے میں رائے ظاہر کرنی ہوتی ہے تو انہیں چاہئے کہ وہ ان کے پاس بیٹھ کر نہ کریں۔ بعض بچے بہت شریر اور بدتمیز ہوجاتے ہیں۔ والدین انہیں مختلف انعامات سے نوازتے ہیں ۔ اس چیز کا بھی بچے پر اثر پڑتا ہے۔ وہ مزید ضد میں آکر اور بدتمیزی کرتا ہے لہذا والدین کو چاہئے کہ وہ نرمی سے اسے سمجھائیں۔ محبت سے کام لیں، سختی سے وہ بگڑ سکتا ہے۔
کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ بچے کو اپنے دوسرے ساتھی کی کوئی چیز پسند ہوتی ہے اور وہ بھی چاہتا ہے کہ وہ اسے حاصل کرے۔ اسی لئے وہ بچہ اس چیز کو اس سے چھین لیتا ہے یا چرا لیتا ہے، اگر بچے کو مناسب انداز میں سمجھا دیا جائے اوربتایا جائے کہ آپ کو اور چیز لے کردی جائے گی یا یہ احساس دلایا جائے کہ آپ کی فلاح چیز بھی تو اس کے پاس نہیں ہے۔ تو اس طریقے سے بھی بچہ سمجھ جاات ہے۔ بچوں کو مختلف چیزیں کھیلنے کو دیں اور اسے بیجا پریشان نہ کریں اس چیز سے بچے کے ذہن پر برا اثر پڑتا ہے اور وہ خود کو باقی بچوں سے کمتر سمجھتا ہے کمتر محسوس کرنے لگتا ہے۔ اس عمر میں ا للہ تعالیٰ کی وحدانیت کو ان کے اذہان میں نقش کرانا شروع کردیجئے ، ان کو اللہ تعالیٰ کی رضا کے بارے میں چند ہلکی پھلکی مذہبی چیزوں کامطالعہ کروائیے۔ قرآن پاک سے مکمل تعارف کروائیے اور اس کی اہمیت و عظمت سے آگاہ کیجئے۔ بچوں کے ہر معاملات محبت سے حل کیجئے تو انشاء اللہ آپ کے بچے آگے چل کر اچھے انسان بنیں گے۔(

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا