English   /   Kannada   /   Nawayathi

بھٹکل آزاد نگر سے تعلق رکھنے والے امسال کے جامعہ کے فارغین کے اعزاز میں سجائی گئی محفل 

share with us

علماء کو دین کے لیے وقف کرکے ان سے صحیح دینی خدمات لیں : مقررین کا اظہارِ خیال 

بھٹکل 27؍ جون 2018(فکروخبر نیوز) آزاد نگر فرینڈس اسوسی ایشن اور جمعیت مسجد طوبیٰ کی جانب سے امسال جامعہ اسلامیہ بھٹکل کے درجۂ عا لمیت سے فارغ ہونے والے آزاد نگر کے نو طلباء کے اعزاز میں ایک نشست مسجد طوبیٰ میں کل رات بعد نمازِ عشاء منعقد کی گئی جس میں طلباء کی ہمت افزائی کرتے ہوئے انہیں خصوصی انعامات سے نوازا گیا۔ جلسہ میں دو فارغین نے جمیع طلباء کی جانب سے نمائندگی کرتے ہوئے اپنے تأثرات پیش کیے جس میں انہوں نے اپنے تعلیمی سفر کے کئی ایک مراحل کا تذکرہ کیا ۔ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مہتمم جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا مقبول احمد کوبٹے ندوی نے کہا کہ آج کے دن گویا ان فارغین کے ساتھ ساتھ ان کے سرپرستان کا بھی اعزاز ہے اور یہی چیز ان کے لیے کافی ہے۔ دنیا میں جیتے جی ہم اپنے بیٹوں کا اعزاز دیکھ رہے ہیں جو ہماری لیے بڑی خوشی کی بات ہے اور آخرت میں جو اعزاز ملنے والا ہے وہ تو مل کر ہی رہے گا ۔مولانا موصوف نے علماء سے اپنے رشتہ کو مضبوط کرنے کی نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ ہماری مثال اس پتنگ کی سی ہے جس کی ڈوری ہمارے ہاتھ میں ہے اور آپ پتنگ کو جتنی دور بھی اڑائیں ہم اس کو دوبارہ ہم واپس لا سکتے ہیں لیکن جب ہم علماء سے کٹ جائیں گے توگویا ہم کٹی ہوئی پتنگ کی طرح ہوجائیں گے۔ مولانا ابوالحسن علی ندوی اسلامک اکیڈمی بھٹکل کے جنرل سکریٹری مولانا محمد الیاس ندوی نے والدین کو بچوں کا تعاون کرنے پر زور دیا ، مولانا نے کہا کہ اپنے بچوں کو نہ صرف مدرسہ کے لیے بلکہ دین کے لیے وقف کریں، اور ہم بچوں کا ہرممکن تعاون کریں ۔ ہمارے تعاون سے ان کاحوصلہ بلند ہوجائے گا او ریکسوئی کے ساتھ دین کا کام کرنے لگ جائے گا۔ مولانا نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ دنیا کے تھوڑے سے فائدے کے لیے ہم اپنے بچوں کا رخ دنیا کی طرف موڑ رہے ہیں او ران سے ایسے کورس کرارہے ہیں جس کی وجہ سے ان کا رخ دنیا کی طرف ہورہا ہے او راس کے ساتھ ساتھ وہ دین سے بھی دور ہورہے ہیں جس کی کئی ایک مثالیں ہمارے سامنے موجود ہے۔ آخری درجہ کے دیندار او رپڑھائی میں بھی انتہائی درجہ کے ذہین لیکن ان کا رخ تھوڑا سا موڑدیا ، ان کی ذہانت بھی کام نہیں آئی اور نہ ان کی تعلیم سے امت کو فائدہ حاصل ہوا ۔بعض طلباء جو پڑھائی میں متوسط درجہ کے تھے لیکن اللہ نے ان سے دین کا بڑا کام لیا۔ مولانا نے کہا کہ دین کے لیے ہم اپنے بچوں کووقف نہ کرنے پر ہم میں علماء کی تو کثرت ہوجائے گی لیکن مولانا عبدالباری ؒ اور مولانا محمد غزالی او رمولانا محمد اقبال برماور ؒ کی طرح افراد پیدا نہیں ہوں گے۔ امام وخطیب جامع مسجد بھٹکل مولانا عبدالعلیم خطیب ندوی نے کہا علماء کو ان کے مقام ومرتبہ سے آگاہ کراتے ہوئے ان سے عوام کو ہونے والے فوائد پر روشنی ڈالی ، مولانا نے کہا کہ جس علاقہ میں علماء ہیں گویا وہاں زندگی گذارنے کا سامان موجود ہے اور جہاں علماء نہیں ہیں وہاں کی قوموں کو عزت نہیں ہے۔ مولانے کہا کہ اکثر لوگ یہ سوچتے ہیں کہ دینی تعلیم کے حصول پر وہ کیا کھائے گا ، اس کے بارے میں ہمیں سوچنے کی قطعی ضرورت نہیں ہے بلکہ اللہ نے اس کی ذمہ داری لے لی ہے۔ شیطان ہمیں وسوسوں میں مبتلا کرتا ہے اور ایک وقت وہ آجاتا ہے کہ ہم اپنے بچوں کی تعلیم کا رخ ہی بدل دیتے ہیں ، ہمیں اس طرف غور کرنے کی ضرورت ہے۔ مولانا محمد یونس برماور ندوی نے فارغین کو اپنا تشخص برقرار رکھنے کی نصیحت کرتے ہوئے اپنے اوقات کو دین کے کاموں میں صرف کرنے کی تاکید کی وہیں ناظم جامعہ اسلامیہ بھٹکل محترم جناب ماسٹر شفیع صاحب نے بھی طلباء کو مفید نصائح سے نوازا ۔ پروگرام میں فارغین کو اعزاز سے نوازتے ہوئے ان کی خدمت میں مومنٹو بھی پیش کیا گیا ۔ نظامت کے فرائض مسجد طوبی کے امام مولانا عبدالحسیب منا ندوی نے بحسنِ خوبی انجام دئیے ۔ دعائیہ کلمات پر یہ نشست اپنے اختتام کو پہنچی۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا