English   /   Kannada   /   Nawayathi

صدارتی انتخابات میں کامیابی: ترک صدر کو کیا اضافی اختیارات حاصل ہوں گے؟

share with us

انقرہ:26؍جون2018(فکروخبر/ذرائع)انتخابات سے قبل یہ اعلان کیا گیا کہ انتخابات کے ختم ہوتے ہی ترکی میں ہمیشہ کے لیے وزارت عظمیٰ کا عہدہ ختم کر دیا جائے گا اور ملک میں مکمل طور پر صدارتی سسٹم کو رائج کردیا جائے گا۔ترکی میں اتوار کے روز ہونے والے پارلیمانی اور صدارتی انتخابات میں رجب طیب اردوغان کو شاندار جیت حاصل ہوئی ہے، رجب طیب اردوغان کی کامیابی کے بعد ملک میں نئے صدارتی نظام میں صدر کو حاصل اختیارات کی بھی خبریں آرہی ہیں۔اس ضمن میں ترک صدر کے اختیارات مزید بڑھ جائیں گے۔اس حوالے سے ترک میڈیا میں کئی خبریں شائع ہوئی ہیں جو یہ بتاتی ہیں کہ اب ترک صدر کو حاصل ہونے والے اضافی اختیارات کیا ہوں گے۔ترک میڈیا کے مطابق اب صدر اپنی سیاسی جماعت کی قیادت کے ساتھ ساتھ سرکاری انتظامیہ کا اہم سربراہ بھی ہوگا یعنی اب تمام انتظامی احکام اردوغان ہی جاری کریں گے۔ترک میڈیا کے مطابق اب ترکے کے صدر کو یہ اختیار حاصل ہوگا کہ وہ وزراء کے معزول کریں یا ان کی تقرری کریں، اس کے علاوہ وہ نائب صدر اور ترک فوج کے سربراہ کا بھی تقرر کرسکیں گے۔اس کے علاوہ وہ ترک پارلیمنٹ کے ارکان کا بھی تعین کرنے کا اختیار رکھیں گے، اس کے ساتھ ساتھ ترک صدر کی منظوری کے بعد ہی بجٹ کے قوانین تیار کیے جائیں گے۔ترک میڈیا کے مطابق ترک صدر کو یہ بھی اختیار حاصل ہوگا کہ وہ دستور میں ترمیم کرسکیں تاہم یہ اسی وقت ممکن ہو سکتا ہے جب عوامی ریفرنڈم کرایا جا سکے۔اس کے علاوہ ترکی کے صدر کو اس کا بھی اختیار حاصل ہوگا کہ وہ ملک میں ایمرجنسی نافذ کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ صدر مملکیت کے عہدے کے معاملے میں آئین میں ترمیم کی صورت میں اس کو منظور یا مسترد بھی کر سکتے ہیں۔اس کے علاوہ ترک پارلیمنٹ میں اس کی گنجائش تھی کہ ارکان پارلیمنٹ صدر کے مواخذے کی تحریک چلاتے ہوئے صدر کو منصب سے ہٹا سکتے تھے لیکن اب ایسا کرنا ارکان پارلیمنٹ کے لیے ممکن نہیں رہے گا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا