:اور ہر طرح کے
حیدرآباد یونیورسٹی میں فلسطین یکجہتی مارچ کیلئ ... وزیراعظم مودی کے بیان کی مذمت کرنے پر اقلیتی مورچ ... ہریدوار میں ہندو شدت پسندو کی مسلم نوجوان کو پریش ... وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ ... نم آنکھوں کے ساتھ مولانا عبدالعلیم فاروقی کی تدفی ... وزیراعظم کے متنازعہ بیان بازی پر الیکشن کمیشن کا ... فطرت سے بغاوت کا نتیجہ: جنوبی کوریا میں ہر بچے کی پ ... ہالینڈ کے معروف اداکاردینِ اسلام میں داخل ...
:اور ہر طرح کے
حیدرآباد یونیورسٹی میں فلسطین یکجہتی مارچ کیلئ ... وزیراعظم مودی کے بیان کی مذمت کرنے پر اقلیتی مورچ ... ہریدوار میں ہندو شدت پسندو کی مسلم نوجوان کو پریش ... وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ ... نم آنکھوں کے ساتھ مولانا عبدالعلیم فاروقی کی تدفی ... وزیراعظم کے متنازعہ بیان بازی پر الیکشن کمیشن کا ... فطرت سے بغاوت کا نتیجہ: جنوبی کوریا میں ہر بچے کی پ ... ہالینڈ کے معروف اداکاردینِ اسلام میں داخل ...
مدراس:20؍جون2018(فکروخبر/ذرائع)روایات کے نام پر خواتین کے ساتھ بدسلوکی اور تشدد کی مذمت کرتے ہوئے مدراس ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ ایسی حرکتوں کو کسی بھی صورتحال میں درست نہیں قرار دیا جاسکتا۔جسٹس این آنند وینکٹیش کا کہنا ہے ''کسی شخص پر دستور یا روایت میں شامل ہو کر کسی پر دباؤ بنانے کا حق نہیں ہے۔ ایسے کام جس سے کسی شخص کو پریشانی، درد اور تشدد ہو، سراسر غلط ہے''۔جسٹس نے کہا '' ایسے رسم و رواج جس سے کسی شخص کی عزت و وقار کو نقصان پہنچے اور جو غیر انسانی ہو۔ وہ آئین ہند کی دفعہ 21 کی خلاف ورزی ہے۔ سماج میں ایسے کاموں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔واضح رہے کہ رواج کے نام پر دھرمپور میں ایک معاملہ سامنے آیا تھا، جس میں چار خواتین ایک خاتون کو پکڑ کر باندھ (ڈیم) پر لے گئیں، وہاں اسے برہنہ کیا اور گرم سوئی سے اس کی زبان بھی جلا دی۔انھیں شک تھا کہ متاثرہ خاتون پر بھوت کا سایہ ہے۔جسٹس وینکٹیش نے سیشن عدالت کے جولائی 2010 کے فیصلے کے خلاف یہ فیصلہ سنایا تھا۔سابق جج نے ان چاروں خواتین کو ایک برس کی قید کی سزا سنائی تھی۔
Fajr | فجر | |
Dhuhr | الظهر | |
Asr | عصر | |
Maghrib | مغرب | |
Isha | عشا |