English   /   Kannada   /   Nawayathi

نکما کون ؟اپا ہج یا مکمل انسان

share with us

ایک بھیکاری نے مذاق میں کہا ، ارے پاگل ، تیرے دونوں ہا تھ کٹے ہیں توتو اپاہج ہے تو کام کیوں کر رہا ہے ، تو ہمارے ساتھ آکر بیٹھ جا ، تجھے اچھی بھیک ملے گی ، اور تو آرام کی زندگی جی سکے گا ۔ دن کو بھیک مانگتا ہوں ، رات کو شراب میں دھت رہتا ہوں ، وہی بھیک کے پیسہ سے مستی کرتا ہوں ''۔
عمیر نے کہا یہ تو بہت غلط بات ہے میں تو مزدوری کرتا ہوں اور وہی پیسہ سے پڑھائی پر خرچ کرتا ہوں تا کہ کچھ بنوں ! وہ چاروں بھیکاری ایک ساتھ بول اٹھے اور ہنستے ہوئے کہنے لگے ''ارے بھائی میرے ساتھ مانگنے بیٹھ جاؤ بہت مستی کرو گے آرام کی زندگی گذا روگے ویسے تو تیرے دونوں ہاتھ کٹے ہیں ۔ 
عمیر نے ٹھیلا روک کر کہا ''کس نے کہا میرے دونوں ہاتھ کٹے ہیں ۔ ہاتھ تو تم چاروں کے کٹے ہیں اپا ہج تو تم لوگ ہو ۔ یہ سن کر دوسرے بھیکاری نے ہنستے ہو ئے عمیر سے کہا ، ٹھیک سے دیکھ بے وقوف ، ہاتھ تو تیرے کٹے ہیں اپاہج تو تم ہو ہمارے ہاتھ تو صحی سلامت ہیں ۔ اتنا کہ کر اپنے ہاتھ ہوا میں لہرانے لگے ۔ 
عمیر نے صبر سے کام لیتے ہوئے کہا ، تم لوگوں کے ہاتھ تو اسی دن کٹ گئے تھے جس دن وہ پہلی با ر بھیک مانگنے کے لئے اٹھ گئے ۔ میرے ہاتھ تو ابھی بھی صحی سلامت ہیں ''کیوں کے میں تمہاری طرح نکما نہ ہو کر اپنی محنت کی کمائی کھاتا ہوں ۔ اب بتاؤ نکما کون ہے ؟ اپا ہج ہے یا مکمل انسان ہے ۔ یہ بات سن کر ان چاروں بے شرم بھیکاریوں کی زبان سل گئی اور ان کی نظر جھک گئی ۔ آگے چل کر عمیر نے اپنی محنت و لگن کے ساتھ پڑھا ئی بھی کئے اور مزدوری بھی اور بڑے افسر بھی بن گئے ۔ 
بچو ! سمجھ گئے نا کی نکما کو ن ہے اوراپاہج کون عمیر اپا ہج ہونے کے با وجود محنت ولگن سے اپنے منزل تک پہنچ گئے اور مکمل انسان ہو نے با وجود بھی اپاہج اور نکما بنے ہو ئے تھے ۔ کہتے ہیں نا جو انسان بے کا ر وہ مردوں سے بد تر ہے ۔ اس لئے پیا رے بچوں کام کرنے کی عا دت کو اپنا ؤ کام ہی آدمی کو معزز بنا تا ہے ۔ 
محنت سے قسمت کی زنجیر پگھل جاتی ہے حوصلے بلند ہوں تو تقدیر بدل جا تی ہے 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا